قسط_نمبر_3

2.1K 114 3
                                    


حداد تجھے پتا ہے یار میں پاکستان آیا ہو اور تو ملائيشيا پہنچ گیا ہے

ھاد  نے ایک ہاتھ سے فون کان سے لگایا دوسرا ہاتھ پینٹ کی پاکٹ میں ڈالے باہر ہوتی بارش کی بوندوں کو دیکھ رہا تھا

ہاں یار ماما نے بتایا تھا تم اور پاپا پاکستان آ رہے ہو لیکن مجھے ارجینٹلی  ملائيشيا کے لیے آنا پڑا

چلو کوئی نہیں کب تک آنا ہے تم نے پاکستان ھاد نے پوچھا

کوئی پتا نہیں یار میشن کمپلیٹ ہوگا پھر ہی آؤ گا حداد نے ایک لمبا سانس ہوا کے سپرد کرتے کہا

چل جگر میں تجھے کال بیک کرتا ہو ایک فرنڈ کی کال آرہی ہے ھاد نے فون کان سے ہٹا کر دیکھا تو زین کی کال آرہی تھی ھاد دوبارہ فون کان سے لگاتا ہوا بولا

اوکے ھاد رات کو میں ویڈیو کال پے بات کرو گا پاپا ماما سے بھی حداد نے کہہ کر فون اف کردیا

❤❤❤❤❤❤

ہاں زین بول کیا ہال چال ہے جناب کے ھاد نے پوچھا

ہاہا ٹھیک ٹھاک ہے اللّه کے کرم سے زین نے ہستے ہوے کہا

اچھا آج رات کا کیا پلین ہے ھاد نے پوچھا

یار تجھے ایک بہت مزے کی جگہ پے لے کے جاؤ گا بس تو 9 بجے تیار رہی زین نے کہا

کون سی جگہ پر ھاد نے پوچھا

وہ تجھے رات کو پتا لگ جاۓ گا کون سی جگہ ہے زین نے کہا

چل میں رات کو تیار رہو گا

اوکے رات کو ملے گے پھر زین نے کہہ کر کال کٹ کر دی

❤❤❤❤❤❤

گل لالا تو نے رات کو بہت اچھا ڈانس کیا تھا صاحب بہت پسند آیا بس کسٹمر تیرا چہرہ دیکھنا چاہتے تھے

رانی کی بات سن کر گل لالا نے اپنی جھکی ہوئی نظریں اوپر کر  کے  رانی کو دیکھا

یہ غصے والی نظریں نیچے رکھا کر رانی نے گل لالہ کا منہ دبوچ کر کہا

درد کی وجہ سے گل لالا کی آنکھوں میں پانی آگیا 

دفع ہو جاؤ یہاں سے آج رات کے لئے تیار رہنا رانی نے گل لالہ کا منہ چھوڑتے ہوئے کہا

❤❤❤❤❤❤

یار آج نیو پروفیسر نے ہماری کلاس لینی ہے امل علینہ نے کلاس میں داخل ہوتے ہوئے امل سے کہا

اچھا کیا نام ہے پروفیسر کا  امل نے کہا پوچھا

حداد ہے علینہ نے کہا

اچھا امل نے کہا

رات کو مریم سے بات ہوگئی تھی تیری علینہ نے چیئر پر بیٹھتے ہوئے پوچھا

نہیں یار سگنل چلے گئے تھے آج رات کرونگی ویسے بھی تائی اور وجیہہ  کا ڈر لگ رہا تھا وہ نہ اٹھ جائے  امل نے کہا

میں_تیری_ہو_گئی (completed)Where stories live. Discover now