سو اسٹوڈنٹس میں ایک ہفتے کے لیے پاکستان جا رہا ہوں تو یاور میری جگہ آپ کی کلاس لے گا حداد نے کلاس میں بیٹھے سٹوڈنٹس سے کہاںاور یاور بھی حداد کے ساتھ پوکٹ میں ہاتھ ڈالے کھڑا تھا اور تھوڑی تھوڑی دیر بعد علینہ کو بھی دیکھ لیتا جو حداد کی طرف متوجہ تھی
اوکے سر ساری کلاس نے کہا
سر پاکستان میں کون ہے ایک سٹوڈنٹ نے پوچھا
میرے مدر فادر اینڈ برادرز حداد نے بتایا
اوکے کلاس کا ٹائم ختم ہوگیا ہے اب ہم ایک ہفتے بعد ملے گے حداد امل کی طرف دیکھ کر کہا
مس امل آپ یہی روکے اور باقی سب سٹوڈنٹس چلے جائیں
حداد نے امل کی طرف دیکھ کر کہا
امل حیران پریشان بیٹھی تھی کہ پتا نہیں سر نے اب کیا کہنا ہے پتا نہیں سرنے کیا بات کرنی ہے امل نے دل میں سوچا
اوکے یار میں تیرا باہر انتظار کر رہا باہر آ جانا ہیں
یاور حداد سے کہہ کر باہر چلا گیاحداد نے سر کو خم کیا
ساری کلاس خالی تھی بس حداد امل کلاس میں موجود تھے
میں نے کل کیا کہا تھا امل اسی ڈریسنگ نہیں کرنی حداد نے امل کی ڈریسنگ کی طرف دیکھ کر کہا جو آج بھی جینز اور شرٹ پہن کر آئی تھی
میری مرضی میں جیسی مرضی ڈریسنگ کرو آپ کو مسئلہ امل نے کہا
اس بات پہ حداد کا قہقہ بلند ہوا
اگر میں کہوں کہ میری مرضی کے مطابق چلوں تو حداد امل کی چیئر کی کے پاس جاتے ہوئے بولا
امل چیر سے اٹھ چکی تھی کیوں میں آپ کے مطابق کیوں چلو امل ڈرتے ڈرتے بولی
اگر میں تم پر حق رکھو تو حداد نے آئی برو اچکا کر پوچھا
حداد امل کی طرف بڑھ رہا تھا آمل حداد کو اپنی طرف اتا دیکھ کر پیچھے کی طرف بڑھ رہی تھی
میری منگنی ہو چکی ہے امل نے کہا
جانتا ہوں حداد نے کہا اور ساتھ ساتھ امل کی طرف بڑھ رہا تھا
پھر آپ یہ سب کیوں کر رہے ہیں امل دیوار کے ساتھ ٹکڑاتی بولی
کیا سب کررہا ہو حداد میں پوچھا
یہ۔۔۔۔۔۔ی۔۔۔یہ سب امل اٹک اٹک کے بولی
کیا سب حداد نے اپنی مسکراہٹ چھپا کر پوچھا
امل دائیں طرف بڑی اور وہاں سے بھاگنے کی کوشش کرنے لگی تھی کہ حداد اس کے سامنے آگیا
بھاگنا نہیں میری بات سنے بغیر امل نظر جوکا کر خاموش کھڑی تھی
آئی لو یو امل حداد نے امل کی طرف دیکھ کر کہا
امل نے اس بات پر اپنا جھکا ہوا سر اٹھا کر حداد کی طرف دیکھا
تھوڑی دیر دونوں کے درمیان خاموشی نے لے لی دو تھوڑی دیر دونوں ایک دوسرے کو دیکھتے رہے
لیکن میں آپ سے محبّت نہیں کرتی سر حداد امل سر حداد پر زوردیتے ہوئی آئی نو بٹ کوئی ٹینشن نہیں ہے نکاح کے بعد خودی محبت ہو جائے گی
اتنی محبت دو گا کہ تمہیں خود ہی میری محبت سے محبت ہو جائے گی
آپ کو سمجھ نہیں آتی امل نے غصے سے کہا
مجھے سمجھ نہیں آتی آپ سمجھا دو حداد نے مسکراتے ہوئے کہا
آپ میرا پیچھا چھوڑ دیں پلیز خدا کے لئے میری منگنی ہوئی ہے میں آپ کی کبھی نہیں ہو سکتی میری زندگی پہلے بہت مشکل ہے اور مشکل میں مت ڈالے امل نے رونے والی آواز میں کہا
مجھے سب کچھ پتا ہے امل میں تمہیں سب چیزوں سے نکال دوں گا پرومس حداد نے کہا
آپ میری جان چھوڑ دے آپ میری زندگی سے چلے جائے بس یہی کردےے
یہ نہیں ہو سکتا اوکے حداد نے کہا امل کی بازو پکڑ کر قریب کیا اور بولا آج یہ بات کی ہے دوبارہ نہ بولنا اور رہی محبت وہ تمہیں مجھ سے ہی ہوگی اور نکاح بھی مجھ سے ہوگا ڈونٹ وری بےبی حداد امل کی طرف دیکھتا رہا پھر
حداد نے امل کا بازو چھوڑ دیاامل وہاں سے بھاگ گئی حداد وہی کھڑا رہا اسے امل کا آئی ایم نوٹ لویو بولنا اندر تک توڑ گیا تھا اس کے سامنے وہ سٹرونگ بن کر رہا تھا اس کے جاتے ہیں وہ سیڈ ہوگیا تھا
حداد یاور نے کلاس میں داخل ہوتے حداد کو آواز دی جو بیک کر کے کھڑا تھا یاور کی آواز پے پلٹا
❤❤❤❤❤
ھاد افیس نے بیٹھا تھا اسے سکون نہیں مل رہا تھا کام میں دل نہیں لگ رہا تھا اب وہ گھر کی طرف بڑھ گیا مجھے کیا ہو رہا ہے کیوں اس کے پیچھے اتنا پاگل ہو رہا ہوں مجھے محبت کبھی نہیں ہوگی کبھی نہیں ھاد گاڑی کے شیشے سے باہر بادلوں کو دیکھ رہا تھا جو برسنے کے لیے تیار تھے یہ بادل بھی میری طرح بے سکون ہیں جو روز برسنے کے لیے تیار رہتے ہے ھاد نے کچھ سوچا اور زین کا نمبر ملایا پہلی bell پر فون اٹھا لیا گیا
کیا حال ہیں زین نے پوچھا
ٹھیک ہوں اللہ کا شکر ہے
تو سنا ھاد بولا
آجا کلب چلتے ہے میرا بہت دل کر رہا ہے جانے کا ھاد نے کہا
اوکے میں نکل رہا ہو گھر سے تو آجا زین نہ کہا اور فون افف کر دیا
جاری ہے۔ ۔۔۔۔۔
کیسی لگی ایپی ضرور بتائیں گا
YOU ARE READING
میں_تیری_ہو_گئی (completed)
AcakAK asi larki ki khani jisy kabhi mohabat ni mili na maa ki na Baap ki na bnai ki ab dakhna ye kya isy kabhi mohabat mily gi