اف اف۔۔۔۔ " یہ ستارے "
چلو نہ ایڈن... اب آیدہ کو بھی دیکھنے دو۔ اونا اس کے ساتھ کھڑے ہوتے ہوئے بولی ۔
آیدہ ٹانگ پر ٹانگ ٹکائے قریبی کرسی پر براجمان تھی۔ شوہا ایڈن کے ساتھ کھڑا تھا۔جبکہ ایڈن ٹیلیسکوپ پر ستارے دیکھنے میں مگن تھی۔
شوہا، !! ایڈن کو زرہ سایڈ پر کی جیے۔
" میری آیدہ کب سے ایسے بیٹھی ہے انتظار کر رہی ہیں۔ اور مجھے یہ قطعن منظور نہیں۔"
وہ ایک ہاتھ جیب میں ڈالے ان کی طرف آیا تھا۔
آیدہ بھوکلا کر اٹھی،" چلو اونا ہم چلتے ہیں خیر ہے پھر کبھی۔"
آیدہ اس کا بازو تھامتے ہوئے وہاں وے جانے لگی۔ارے کدھر؟ تم یہاں ستارے دیکھنے آئی تھی نہ؟ یقشان اس کے سامنے کھڑا ہوتے ہوئے بولا۔
جی۔ پر۔ اب نہیں دیکھنے۔ وہ اس کی جانب دیکھ کر بولی۔
کیوں؟ (مجھے دیکھ کر دل بھر گیا ہے کیا۔)۔ وہ مسکراہٹ لبوں تلے دباتے ہوئے بولا۔وہ سب پاس کھڑے مسکرا رہے تھے۔
چلو نہ آیدہ اب تم دیکھو میں اور شوہا چلتے ہیں۔ایڈن اس کا کندھا تھپتھپاتے ہوئے وہاں سے چل دی۔
یقشان، ادھر آو تم کب سے ڈھونڈ رہا ہوں میں۔ اشعر ۔۔ ان کی طرف آتے ہوئے بولا۔
جو انگوٹھی بنوانے کے لیے دیں تھی، وہ آچکی ہیں۔ اشعر لفٹ کا بٹن دباتے ہوئے بولا۔
اوہ۔۔۔۔ یہ ہوئی نہ بات۔۔ مطلب وقت آگیا ہے۔
یقشان ایلیویڑر کے شیشے سے ٹیک لگائے کھڑا تھا۔
فاینلی،۔۔۔۔ شوہا نے کہا۔✨✨✨✨✨✨✨✨✨✨
کچھ ہی دن باقی رہ گئے ہیں یار۔۔ ایڈن تھک ہار کر بیڈ پر گرتے ہوئے بولی۔
اور میرے جانے کو بالکل دل نہیں چاہ رہا۔ آیدہ حجاب کھولتے ہوئے کہا۔⚡⚡⚡⚡⚡⚡⚡⚡⚡⚡
رات کو شوہا اور ایڈن اس ریٹایرڈ آفیسر کے ہمراہ، انکی طرف چلے آئے.
جنہیں آتا دیکھ کو یقشان اور آیدہ ایک دم اٹھ کھڑے ہوئے، اور سلام کیا ۔
(نایس کپل)۔۔ وہ ان دونوں کو اکھٹا دیکھ کر بولے تھے۔
تھینک۔۔۔ اس سے پہلے کے آیدہ کچھ کہتی یقشان نے کہتے ہوئے پہل کی۔ایڈن نے انھیں باری باری سب سے ملوایا۔
(گڈ ٹو سی دی اینرجیٹک پیپل ٹوگیدر )۔
good to see the energetic people together.
وہ بشاشت سے کہتے ہوئے کرسی نما صوفے پر براجمان ہوئے۔کچھ دیر تک ادھر ادھر کی باتیں چلتی رہیں،
ویسے ۔۔۔
" میرا بیٹا اب اب تم لوگوں کی عمر کا ہو گیا ہوگا اب۔ 27/28 تک کا " ۔ وہ ان سب کے خوشباش چہروں کا جائزہ لے کر بولے۔کیا کرتا ہے آپ کا بیٹا ؟ اشعر نے عام سا سوال کیا۔ وہ (امریکن ایمبیسی) میں ہوتا ہے۔ یہ کہتے ہئ
ان کے چہرے پر اداسی چھائی تھی۔
YOU ARE READING
☀︎︎ ساگر کے ساتھی ☾︎
Adventureکہانی ہے ساگر کے ساتھیوں کی،بچھڑے دوستوں کی،سمندر میں گزری شاموں کی،ملکوں سے ملکوں تک کی۔ تیس دنوں کی ایک کہانی۔ ایک نیا سفر،دنیا کے شور و غل سے دور انٹارٹییکا کے برف پوش پہاڑوں کے بیچ ٹھنڈے سمندر میں سفر کرتی ایم_ایس فرام کی۔ جس میں موجود باسی سکو...