قسط ١٥

3 0 0
                                    


ایم ایس فرام ۔۔۔ پہاڑوں کے درمیان گزرتے تنگ راہ سے گزر رہا تھا۔ جہاں سمندر کا بہاوں کافی کم تھا۔ اور سمندر پرسکون تھا۔

«««««««««««««««« •

میں اسے بہلانا نہیں چاہتی اور یقشان کو کھونا نہیں چاہتی مگر ۔۔۔۔۔۔۔۔ میں کیا کروں اے میرے خدا۔ میں کچھ سمجھ ہی نہیں پارہی۔۔
وہ آسمان کی جانب نظریں اٹھائے کہہ رہی تھی ۔ 

مگر وہ وہیں کھڑی تھی۔ اس نے نچلے پورشن پر نظر دوڑائی۔۔
کیمرا لیے گھومتے کیمرہ مینز تقریبآ ہر جگہ ہی موجود تھے۔ جو کے پہاڑوں پر موجود جانوروں کو کیمرے کی زد میں لانے کی کوشش کر رہے تھے۔
دو اور تین کا گروب بنائے لوگ دوربین سے ان جانوروں کو دیکھنے کی کوشش کر رہے تھے۔جن میں ایڈن اور شوہا بھی تھی۔انھیں دیکھ کر وہ حولے سے مسکرادی۔
ان سب میں اسے بہت دلچسپی تھی۔ مگر اب اس کا دل اچاکٹ سے رہنے لگا تھا۔ جب سے یقشان اس کی زندگی میں آیا تھا۔
وہ خاموش رہنے لگی تھی ۔

~~~~~~~~~~~~ •

سیاہ ہوڈی پہنے بڑے بڑے ڈگ بھرتا وہ اس کی جانب آرہا تھا۔
یقشان ۔۔۔۔۔۔۔ اس نے گردن موڑ کر دیکھتے ہوئے کہا۔ وہ کافی دور تھا۔
ایک تو مجھے ہر کوئی یقشان کیوں لگتا ہے۔۔وہ چشمہ درست کرتے ہوئے بولی۔
تبھی وہ اس کے قریب آپہنچا۔

مگر پھر ۔۔۔۔ اسے اپنے بالکل سامنے  دیکھ کر وہ مضطرب سی ہوگئی ۔

"میرا خیال تو ہے نہیں کمسکم اپنا خیال ہی رکھ لیا کرو۔ وہ اس کے نیلے پڑتے لبوں کو کپکپاتا ہوا دیکھ کر بولا۔"سردی کافی زیادہ تھی۔

آیدہ نے  ایک پل کو اسے غصے سے دیکھا۔ اور پھر کچھ دیر تک خاموشی سے اسے دیکھتے رہی۔
وہ بھی مسکراتی آنکھوں سے اسے ہی دیکھ رہا تھا۔

"مسڑر۔۔ آپ کو میری پرواہ کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ میں اپنا خیال رکھ سکتی ہوں۔" "سمجھے آپ؟اس نے سپاٹ چہرے کے ساتھ کہا۔ البتہ اس کی دل زور زور سے دھڑک رہا تھا۔ "

یقشان نے فقط سر جھکا کر  مسکرانے پر استفادہ کیا۔ اس کے چہرے پر پڑتا ڈنپل واضح ہوا تھا۔
"ایک کو کمبخط پہلے ہی بھلا کا حسین ہے۔ اب مسکرا کر جان لینے کی کیا ضرورت ہے۔ وہ اسے گھورتے ہوئے سوچ رہی تھی۔"

"دیکھ لیا ہے تو اب میں جاسکتا ہوں۔ یقشان نے ایبرو اچکاتے ہوئے پوچھا۔ "
وہ بغیر کچھ کہے وہاں سے چلی آئی۔

"کب تک بھاگو گی میری جان، آنا تو میرے پاس ہی ہے"۔
اس نے کہتے ہوئے سگرٹ لبوں سے لگایا۔

«««||||||||||««««««««««««««•

"اب ہم ایک دوسرے کو اچھے سے جان گئے ہیں تو کیا۔۔ ہم ریلیشن میں آسکتے ہیں"
شوہا گرل کے ساتھ ٹیک لگائے کھڑا تھا جبکہ وہ دور بین میں برفانی ریچھ دیکھ رہی تھی۔

"ابھی نہیں۔۔ اس سے پہلے مجھے تمھیں کچھ بتانا ہے۔"
وہ گرل سے ٹیک لگاتے ہوئے بولی اور جیکیٹ کی  جیب سے سگرٹ نکالا۔
"کہو۔ کیا کہنا ہے۔ "
شوہا کو تجسس تھا۔

  ☀︎︎ ساگر کے ساتھی ☾︎Où les histoires vivent. Découvrez maintenant