بھائی ..... کیسی خوشگوار حیرت ہے..روشی نے بھاگتے ہوۓ احد کے گلے لگتے ہوۓ کہا جب کے سبین بیگم ابھی بھی حیرانگی کے ساتھ کھڑا احد کو دیکھ رہی تھیں..
وو آرمی سوٹ پہنے بھت دلکش لگ رہاہااےمیری پیاری بہن تمھیں پتا ہے مینے تمھیں کتنا مس کیا تھا..احد نے ہنستے ہوۓ کہا
ہیں سچی۔۔اروشی نے حیران ہوتے ہوۓ کہا
ابھی ایسی نوبت نہیں آیی مزاق کر رہا ہوں
احد تم نا کبھی بھی نہیں سدھرنا..سبین بیگم نے اس کو گلے لگاتے ہوۓ کہاہاہاہاہا ماما وو احد ہی کیا جو سدھر جائے..اس نے ہنستے ہوۓ کہا ..
سب اس کی بات سن کر مسکرانے لگ گےماما بھت بھوک لگ رہی ہے میں تو ترستا رہا آپ کے ہاتھ کا مزے مزے کا کھانا کھانے کےلیے ..احد نے معصوم سی شکل بناتے ہوۓ کہا.
او میرا بچا..جاو شاباش جلدی سے فریش ہو کر آئو میں ابھی کھانا لگاتی ہوں..صبین بیگم نے اسے پیار کرتے ہوۓ کہا..
وو اسبات میں سر ہلا کر اپنے کمرے میں چلا گیا
تو یہ تھا امپورٹنٹ گیسٹ سبین بیگم نے بیگ صاحب کو کہا جو کے مسکرانے لگ گئے
آپ بتا تو دیتے کے میرا بیٹا آ رہا ہے میں کتنا اداس تھی اس کا لئے۔۔سبویں بیگم نے خفگی کے ساتھ کہا
اگر بتا دیتا تو سرپرائز تھوڑی نہ رہتا۔۔انھوں نے مسکراتے ہوۓ کہا۔۔اب آ گیا ہے نا تو خوب باتیں کرنا۔۔
سبین بیگم مسکراتے ہوۓ کچن میں چلیں گئیں اروشی بھی ان کے پیچھے تھی
ماما ای ایم سو ہیپی۔۔اس نے انھیں پیار کرتے ہوۓ کہا
ہاہاہا بیٹا تم جان نہیں سکتی کے ایک ماں کو اپنے بیٹے کو دیکھ کر کتنا سکوں ملتا ہے۔۔انھوں نے مسکراتے ہوۓ کہا۔۔اروشی بھی انھیں دیکھ کر مسکرانے لگ گئی_______________________
احد فریش ہو کر نیچے ا گیا سب دینننگ ٹیبل پر اس کا انتظار کر رہے تھے وہ ا کر سبین بیگم کے ساتھ بیٹھ گیا سبین باگم اسے گلے لگا کر چومنے لگیں
ارے بعد میں پیار کر لینا میرا بیٹا کو ابھی کھانا تو کھانے دو .۔۔بیگ صاحب نے مسکراتے ہوۓ کہا سبین بیگم انھیں گھورنے لگ گئیں جسے دیکھ کر اروشی کا زور دار کہکا نکلا
وہ سب کھانا کھانے لگ گئےاور سناؤ بیٹا کیسا رہا سفر؟!سبین بیگم نے اس سے سوال کیا
سفر تو بہت اچھا تھا ماما بٹ بہت زیادہ تھکن ہو گئی ہے ..اس نے چاول منہ میں ڈالتے ہوۓ کہا
میرا بیٹا 😘تم . ریسٹ کرنا نا اچھے سے ایسے میں تمہیں نہیں جانے دوں گی
ہاہا ابھی چھتیں ہوئی ہیں تو اس لئے فورا ہی ا گیا لیکن اللہ نا کرے کوئی ایمرجنسی وگیرہ ہو ورنہ واپس بھی جانا پڑے گا ..اس نے وضاحت دیتے ہوۓ کہا
تمہیں ہی شوق پیرا ہوا تھا نا آرمی میں جانے کا کیا ضرورت تھی نا آرام کر سکتے نا کچھ ..
ماما یہ میرا خواب تھا دیکھیں زندگی موت تو اللہ کے ہاتھ میں ہی ہے ایک نا ایک دیں تو سب نے مرنا ہی ہے اور شہادت کا مرتبہ خوش کسمت لوگوں کو ہی ملتا ہے ..اور ویسے بھی ماما شہادت کا مرتبہ تو بہت آعلیٰ ہے ..اس نے انھیں سمجھتے ہوۓ کہا
کیا یار موڈ اتنا اچھا ہے کیسی باتیں لے کر بیٹھ گے ہو ..اروشی نے منہ بناتے ہوۓ کہا
ہاہا اچھا تمہارا موڈ تو میں میں mیں a خراب کروں گا ..احد نے اس کو کہا کیوں کا وو اس کا ٹریپ پر جانے والی باتیں سن چکا تھا
بھی ...پلزز ..اس نے آنکھوں ہی انہکوں میں اس کی ki منّت کی تو وہ مسکرانے لگ گیا
__________________________so guyz herez the next epi hope u will like it dont forget to vote and comment😊😊
YOU ARE READING
Parwaz Mera Khawab Tha(Completed✔✔✔)
Mystery / ThrillerAssalam O Alaikum... umeed krtii hun ka aap sab khariyat sa hon gay..yeh meri sab say pehli story hay umeed krti hun ka aap sab ko pasand ayay gi.. yeh kahani hay behan bhai ka rishtay ki jin main bht pyar hota hay har dukh dard ka sathi hotay hain...