episode 2

364 26 10
                                    

بیگ صاحب اپنے والدین کی اکلوتی اولاد تھے اسی لئے انہیں بہت لاڈ پیار کے ساتھ پالا گیا تھا۔ان کی شادی ان کی خالہ زاد بہن سبین بیگم سے ہوئی تھی وہ بھی اپنے والدین کی اکلوتی ولاد تھیں شادی کے کچھ عرصے بعد ہی بیگ صاحب کے والد کی ہارٹ اٹیک کی وجہ سے موت ہو گئی ان کی ماں یہ دکھ برداشت نہ کر سکیں وہ بھی اس دنیا سے چلی گئیں سبین بیگم نے بہت محنت سے بیگ صاحب کو سمبھالا تھا۔۔شادی کے ایک سال بعد اللہ‎ نے انہیں بیٹے سے نوازہ تھا اور دو سال بعد بیٹی سے بھی نوازہ انھوں نے بہت لاڈ پیار کے ساتھ اپنے بچوں کی پرورش کی تھی۔۔
بیگ صاحب کا بچپن سے آرمی میں جانے کا شوق تھا لیکن ان کی والدہ نہ مانیں۔۔اب وہ اپنے بیٹے کی آرمی میں ڈالنا چاہتے تھے
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .

بھائی جلدی اٹھ جاؤ نا مجھے دیر ہو رہی ہے۔۔اروشی نے احد کو جھنجھوڑتے ہوۓ کہا (آج اروشی کے کالج میں فنکشن تھا)

یار سونے دو نہ کون تانگ کر رہی ہو۔۔
اروشی باتھروم میں گی اور پانی کا مگ لا کر احد پر انڈیل دیا۔۔احد فورا سے اٹھا

یہ کیا بتمیزی ہے۔۔احد نے غصے کی ساتھ کہا
اروشی مسکرانے لگ گئی

بھائی تو آپ خود نہیں اٹھ رہے تھے میں نا تو آپ کو کہا تھا۔۔اروشی نے معصومیت کے ساتھ کہا

بچو تم اب مجھ سے۔۔احد نے مصنوعی غصے سے کہا اور فریش ہونے چلا گیا
احد کی یہ حرکت دیکھ کر اروشی کا ہنس ہنس کر برا حال ہو گیا وو بھی نیچے کی جانب بڑھ گئی
تقریباً پانچ منٹ بعد احد تیار ہو کر نیچے ا گیا بلیک جینس کے اپر بلیک ہی شرٹ پہنے اور ساتھ اسی رنگ کے جوتے ہلکے بھورے بالوں کو سلیقے کی ساتھ سیٹ کیا گیا تھا اس کی گوری رنگت چہرے پر ہلکی سی داڑھی کی ساتھ مجید اس کی خوبصورتی میں اضافہ کر رہی تھی سبین بیگم نے دل ہی میں اس کی نظر اتاری۔۔وہ نیچے آیا اور آرام سے بیٹھ کر کھانا کھانے لگ گیا جب کہ اروشی اس کی اس حرکت پر حیران ہو گئی کیوں کا اس نے اسے کچھ نہیں کہا تھا۔۔ناشتہ کرنے کے بعد دونو جانے کے لئے کھڑے ہو گئے

اللہ‎ حافظ ماما بابا ہم لوگ جا رہے ہیں۔۔اروشی نے ان کے گلے لگتے ہوۓ کہا

اللہ‎ حافظ بیٹا دھیان سے جانا۔۔
اروشی نی بلیک سمپل شرٹ کی ساتھ بلیک ہی ترووثر اور ساتھ لال رنگ کا دوپٹہ لیا ہوا تھا کمر تک اتے سیدھے لمبے بالوں کو کیچر میں آدھا کر کے قید کیا گیا تھا اس کی سفید ملی جیسی رنگت نمایاں ہو رہی تھی دونو نظر لگ جانے کی حد تک حسین لگ رہے تھے

بھائی آپ مجھ سے ناراض ہو؟؟اروشی نے گاڑی میں خاموشی کو توڑتے ہوۓ کہا احد نی کوئی جواب نہ دیا

ہیلو بھائی میں آپ سے بات کر رہی ہوں۔۔اروشی نے احد کے آگے چٹکی بجاتے ہوۓ کہا

بھرا تو نہیں ہوں جو نہیں سن سکتا۔۔احد نی غصے سے کہا

اچھا نا بھائی سوری آیندہ ایسے نہیں ہو گا۔ ۔۔۔پکّا۔۔۔اروشی نے اپنے کان پکڑتے ہوۓ کہا
احد اس کی یہ حرکت دیکھ کر مسکرا دیا

سوری اکسیپٹڈ؟؟؟اروشی نے اپنی ایک آبرو اچکاتے ہوۓ کہا

اممم اس بارے میں سوچنا پڑے گا۔۔احد نے اپنی ہنسی روکتے ہوۓ کہا

مطلب آپ اپنی پیاری سی معصوم سی بہن کو معاف نہیں کریں گے؟؟؟اروشی نے رونے کی ایکٹنگ کرتے ہوۓ کہا

معصوم اور پیاری۔۔استغفرالله۔۔تم کہاں سے پیاری ہو بھلا۔۔

ہر طرف سے۔۔اروشی نے اپنے کندھے جھاڑتے ہوۓ کہا

اگر تم پیاری ہو تو پھر پیارے بیچارے کہاں جائیں گے۔۔احد نے اپنی ہنسی روکتے ہوۓ کہا

اب ایسی بھی بات نہیں ہے۔۔اروشی نی شکل بناتے ہوۓ کہا

اچھااا۔۔۔
جی۔۔۔

چلو اب تمہارا کولج ا گیا ہے۔۔

اوکے بھائی اللہ‎ حافظ سی یو لیٹر۔۔

اللہ‎ حافظ۔۔اروشی یہ کہ کر اپنے کولج میں داخل ہو گئی اور احد مسکراتے ہوۓ آگے کی جانب بڑھ گیا
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . .

یار آج تو کمازکم جلدی ا جاتی کالج۔۔ہمیشہ پورے ٹائم پر آتی ہو۔۔مارخ نے مصنوعی غصے کے ساتھ کہا

بس کیا کریں بزی لوگ ہیں ہم۔۔اروشی نے ایک ادا کی ساتھ کہا

ہاں ہم تو ہر وقت فارغ ہی ہوتے ہیں نہ۔۔ہنہ۔۔

نہیں نہیں یار میں تو مذاق کر رہی تھی۔۔اروشی نے مسکراتے ہوۓ کہا

دفع ہو جاؤ میں نہیں بات کرتی تم سے😠

اچھا نا یار سوری۔۔اروشی نی کان پکڑتے ہوۓ کہا

جا تجھے معاف کیا دل کو توڑنے والے۔۔مارخ نے ہنستے ہوۓ کہا

بڑی کوئی ڈرامے باز ہو تم تمہیں کسی نے بتایا نہیں۔۔

بتایا تو ہے نا۔۔

کس نے۔۔

تم نے اور کس نے ڈفر۔۔

ہاہاہاہا۔۔سو فنی۔۔چلو شاباش اب چلتے ہیں یہ نا ہو ہمارے بگیر ہی پارٹی ختم ہو جائے۔۔
دونو مسکرانے لگ گئیں اور اپنی کلاس کی جانب بڑھ گئی
_________________________
So guyz here's the second epi of my novel..hope you will enjoy it and dont forget to vote and comment...😊😊

Parwaz Mera Khawab Tha(Completed✔✔✔)Where stories live. Discover now