episode 30 (last)

397 26 69
                                    

ایک دم سے فائر کی آواز یی تو سب لوگ فورا سے آواز کی جانب متوجہ ہوۓ

کوئی بھی اپنی جگہ سے نہیں ہلے گا۔ ۔۔۔سختی سے آرڈر آیا

اور ہاں کوئی بھی زیادہ ہوشیاری نا کرے کون کے تم چاروں طرف سے گھیرے میں ہو تو اسی لئے تمھارے لئے بہتر ہے کی سب اپنے ہتھیار نیچے پھینک دیں۔۔۔۔۔
سردار نے ادھر ادھر نظر دوڑا کر دیکھا تو چاروں طرف سے پولیس نے انھیں گھیر رکھا تھا۔۔
دور سے پائلٹ کی آواز بھی آ رہی تھی سردار کے اشارہ کرنے پر ملازموں نے اپنی اپنی گنز اور ہتھیار نیچے رکھے
پولیس آفیسرز نے فورن لڑکیوں کی آنکھوں سے پٹی اتاری۔۔
اتنی دیر میں آرمی پائلٹس وہاں پر پوھنچے ان میں احد زمان اور دو اور آفیسرز شامل تھے انھوں نے جلدی سے لڑکیوں کے ہاتھوں سے رسی کھولی اور ان کو پائلٹ میں بٹھانا شروع کر دیا
احمد بھٹی یہ منظر دیکھتا رہا لیکن موقع تلاش کرتے ہی اس نے فورا سے گن اٹھائی اور احد پر فائرنگ شروع کر دی۔۔
اس اچانک حملے میں کسی کو کچھ سمجھ نا لگی آفیسرز نے نے بھی فورا فائرنگ شروع کر دی۔۔
اروشی جو کے پائلٹ میں بیٹھنے ہی والی تھی احد کو زمین پر گرتا دیکھ کر فورا اس کی جانب بھاگی ایک گولی اروشی کے بھی ا کر بجی لیکن وہ کندھے سے چھو کر گزر گئی تھی اسے اس وقت اپنی کوئی پرواہ نہ تھیں وہ بهاگ کر احد کے پاس یی لیکن وہ تب تک بیہوش ہو چکا تھا
. . . . . . . . . . . . . . .

تمام افراد کو فوری طورپر پکڑ لیا گیا تھا اور پولیس ان سب کو ہتھکڑیاں لگا چکی تھی احد اور اروشی کو ہسپتال پوھنچایا گیا احد کو فورا سے ایمرجنسی وارڈ میں شفٹ کیا گیا تھا اور فورا سے اس کا آپریشن سٹارٹ کر دیا گیا اروشی نے روتے ہوۓ گھر پر اطلاع دی
بیگ صاحب نے اسی وقت ٹکٹس کروائیں اور فواد کو بھی فون کر دیا۔۔
اروشی کے بازو پر گولی بجنے کی وجہ سے درد تھا اور خون بہ گیا تھا جس کی وجہ سے اس کو چکر یے اور وہ بیہوش ہو گئی
. . . . . . . . . . . . . . . .

اروشی کی جب آنکھ کھلی تو اس نے اپنے آپ کو پیشنٹ بیڈ پر لیتا پایا اس کو فورا سے احد کا خیال آیا اس نے اٹھنا چاہا لیکن جسم میں درد کی وجہ سے اس کا ہلنا بہت مشکل تھا آنسو اس کی آنکھوں سے نکلنے لگے
کچھ ہی دیر بعد بیگ صاحب والے بھی پوھنچ چکے تھے
اروشی کو روتا ہوا دیکھ کر سبین بیگم فورا اس کے پاس آیئں اور اس کے گلے لگ گئیں اروشی کے رونے میں مزید شدّت ا گئی تھی

م۔ ۔۔ماما ب۔ ۔بھائی تھ۔ ۔ٹھیک تو۔ ۔۔ہو جائیں گے نا۔ ۔۔اروشی نے روتے ہوۓ سوال کیا

ہاں بیٹا انشاءللہ بھائی بلکل ٹھیک ہو جائیں گے انھیں نے اروشی کے آنسو صاف کرتے ہوۓ کہا

انشاءللہ۔۔بھائی کو ہوش آیا ہے۔۔کیا کہتے ہیں ڈاکٹرز؟؟؟؟

بیٹا ابھی تک ڈاکٹرز نے کچھ بھی نہیں کہا ہے۔۔سبین بیگم نے روتے ہوۓ کہا

یہ سب میری وجہ سے ہوا ہے۔ ۔۔اروشی نے روتے ہوۓ کہا

اہاں نہیں بیٹا ایسے نہیں کہتے ہیں۔۔۔اپنے آپ کو قصور وار ٹھہرانے بہت بری بات ہے۔ ۔۔۔سبین بیگم نے اپنے آنسو صاف کرتے ہوۓ کہا اور نوافل ادا کرنے چلی گئیں

Parwaz Mera Khawab Tha(Completed✔✔✔)Where stories live. Discover now