episode 8

215 21 18
                                    

صاحب جی کیا کرنا ہے ان لڑکیوں کا۔۔۔ایک ملازم نے آ کر اس سے پوچھا

ارے کیا کرنا ہے کیا مطلب جو باقیوں کے ساتھ کرتے ہیں وہی کریں گے۔۔اس شیطانی مسکراہٹ کے ساتھ کہا

صاحب جی پکی بات ہے ان کے ساتھ وہی کرنا ہے؟؟ملازم نے جھجھکتے ہوئے پوچھا

ایک بار سنائی نہیں دیتا بھرے ہو گئے ہو اب چلے جاؤ یہاں سے اور جو کہا ہے وہ کرو۔۔اس نےغصے سے دھارتے ہوۓ کہا اور چلا گیا
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .

بھائی۔۔۔اروشی نے خوشی سے اس کے گلے لگتے ہوۓ کہا

میری پیاری سی بہن۔۔احد نے اس کے سر پر پیار کرتے ہوۓ کہا

ارے اب ہٹ بھی جاؤ مجھے بھی اپنے بیٹے کو مبارک دینی ہے۔۔سبین بیگم نے مسکراتے ہوۓ ان دونو کو کہا
اروشی منہ بنا کر پیچھے ہوئی سبین بیگم اس کے گلے لگ گئیں ان کی آنکھیں پھر سے نم تھیں

ماما میں کوں سے ابھی جا رہا ہوں آپ لوگ ایسے مل رہے جیسے میں مرنے والا ہوں۔۔احد نے ہنستے ہوۓ کہا

بھائی۔۔اروشی نے اس کو مکا مرتے ہوۓ کہا

آہ میری پیٹ کی ہڈی توڑ دی۔۔احد نا ایکٹنگ کرتے ہوۓ کہا

پیٹ کی ہڈی تو ہوتی ہی نہیں ہے میرے پیارے سے بھیا جی۔۔اروشی نے اڈے منہ چراتے ہوۓ کہا

امّا بابا یے نہیں ابھی تک۔۔

نہیں بیٹا فون کرا تھا کہتے آج لیٹ آیئں گے۔۔

ہمم سہی چلیں میں رات کو ان کو سرپرائز دوں گا..

ارے بھیا جی آپ یہ تو زرا باتیں آپ کو کیسے خیال ا گیا اپنے دوست کے گھر رہنے کا؟؟اروشی کو یاد آیا کے وہ پورے ایک دن بعد گھر واپس آیا ہے تو اس نے سوال کیا

ووہ رضا کے پیرنٹس اوٹ اوف سٹی گئے ہوۓ تھے تو میں نے سوچا کہ اس کو ڈر نہ لگے تو میں اس کے گھر رک گیا۔۔احد نے جھجھکتے ہوۓ کہا

اچھااا۔۔۔اروشی کا اچھا کافی لمبا تھا اس سے پہلے کب وہ کوئی اور سوال کرتی احد اپنے کمرے میں چلا گیا اروشی اسے چور نظروں سے جاتا دیکھتی رہی

کیا ہوا بیٹا ایسے کیا دیکھ رہی ہو؟؟سبین بیگم نے اروشی کی احد کو گھورتے دیکھا تو کہا

نہیں ماما کچھ نہیں بس یہ دیکھ رہی ہوں کے آپ کا بیٹا جھوٹ کتنا اچھا بولتا ہے نا۔۔

کیا مطلب؟؟

ک۔۔۔کچھ نہیں بس ایسے ہی۔۔اروشی نے کہا اور بھاگ کر اپنے کمرے میں چلی گئی

اللہ‎ یہ لڑکی کبھی نہیں سدھر سکتی۔۔سبین بیگم نے مسکراتے ہوۓ کہا اور اپنے بچوں کی سلامتی اور خوشیوں کی دوا مانگنے لگیں
. . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . . .

مشی یار تم کب ٹھیک ہو گی پورے دو دن ہو گئے ہمیں گھر آیا اور تم ابھی تک بستر میں ہی پڑی ہو۔۔فواد نے تنگ ا کر کہا

تو آپ کیا چاہتیں ہیں میں بھاگنے لگ جاؤں۔۔اس نے ہنستے ہوۓ کہا

ہاں چلو اٹھو شاباش بہت آرام کر لیا جناب ہے آپ مجھے کافی بنا کر دو۔۔اٹھو۔۔۔

اچھا بابا اٹھ رہی ہوں کیا ہو گیا ہے۔۔بنا دیتی ہوں آپ زرا یہ تو باتیں کے آنی کہاں پر ہیں ان کی وجہ سے میں نہیں اٹھ رہی آپ کو تو پتا ہے نا کے کٹن خیال رکھتی ہیں وہ۔۔اس نے مسکراتے ہوۓ کہا جبکے فواد اس کی مسکراہٹ میں خو سا گیا

کیا ہوا بھائی۔۔کیا سوچ رہے ہیں آپ؟مشال نے فواد کے سامنے چٹکی بجاتے ہوۓ کہا

نہیں کچھ نہیں میں اپنے روم میں جا رہا ہوں تم پلز مجھ وہاں کافی لا دینا۔۔فواد یہ کہ کر چلا گیا اور مشل کسی سوچ میں گم ہو گئی

___________________________
So heres the next epi..hope u will like it..dont forget to vote and comment..thnx❤

Parwaz Mera Khawab Tha(Completed✔✔✔)Where stories live. Discover now