فواد نے پاکستان ا کر جاب شرو کر دی تھی وہ انگلینڈ اپنی ماسٹرز کی ڈگری کمپلیٹ کرنے گیا تھا وہ اپنہ والدین کی اکلوتی اولاد تھا اور دوسرے بچوں کی نسبت بہت فرمانبردار اور سلجھا ہوا بچا تھا اس کے باپ کی جب وہ آٹھ سال کا تھا وفات ہو گئی تھی ٹیب وو زندگی میں آخری بار رویا تھا اس نے اپنے آپ کو بہت مضبوط بنا لیا تھا اس کی خواہش تھی کے وہ اپنی ماں کا نام روشن کرے❤❤
وہ لاہور کی بہت فیمس یونیورسٹی میں لیکچر دیتا تھا۔۔لڑکیاں تو اس پر دیوانی تھیں لیکن وہ کبھی کسی کو آنکھ اٹھا کرنہیں دیکھتا تھا۔۔اس کی پرسنلٹی تھی ہی اتنی چارمنگ کے نہ چاہتے ہوۓ بھی سب کی نظر اس پر پڑھ جاتی___________________________
آخر کار وہ دن ا ہی گیا۔۔وقت گزرتا گیا اور وہ ایک آرمی افسر بن گیا سنجیدہ رہنا تو اس کا لیا ناممکن تھا لیکن اتنے عرصے کی ٹریننگ کے بعد اس میں ہلکی ہلکی سنجیدگی آئ تھی۔۔
اروشی بھی یونی میں ہو گئی تھی۔اس کے بہت اچھے گریڈز آیے تھے اس لیا اسے بہت اچھی یونی میں داخلہ ملا تھا
سبین بیگم اور بیگ صاحب دونو کو اپنے بچوں پر بہت فخر تھا کیوں کے دونو نے ان کا سر فخر سے بلند کر دیا تھا ایک ماں باپ کا لیے یا ہی بہت فخر کی بات ہوتی ہے کے ان کے بچے ان کا نام بلند کریں۔۔مشال نے بھی یونی جون کر لی تھی وہ گھر میں بیٹھ بیٹھ کر تھک گئی تھی اس لئے فواد کے کہنے پر اس نے اس کی یونی میں داخلہ لیا تھا وہ بھی بہت زہین اور قبل تھی اور اس کی خوبصورت آنکھوں میں ہمیشہ ایک چمک رہتی تھی۔۔انی کا ہر لڑکا اس سے بات کرنے کی کوشش کرتا لیکن وہ کسی پر بھی دھیان نا دیتی اس کی تربیت بھی ایسے ہی تھی کسی نامحرم کو سنتی کیا دیکھتی بھی نہیں تھی اس لیا جب اس نے احد کو دیکھا تو اس کو بہت اججیب لگا تھا اور وہ پہلا لڑکا تھا جسے مشل نے آنکھ اٹھا کر دیکھا تھا
___________________________ماما پلز نا دیکھیں اب میں بڑی ہو گی ہوں اب تو پلز مجھے جانے دیں۔۔.آروشی نے سبین بیگم کی مِنت کرتے ہوۓ کہا ..
بیٹا لیکن تم جتنی بھی بڑی ہو جاؤ میرا لئے تو بچی ہی رہو گی نا..انہوں نی مسکراتے ہوۓ کہا ..
ماما پلز نا مان جائیں..
ارے کس بات کے لئےمنایا جا رہا ہے ماما کو..بیگ صاحب نے دروازے سے اندر داخل ہوتے ہوۓ کہا
بابا پلز نا ماما سے کہیں کہ مجھے ٹرپ پر جانے دیں مجھےکچھ بھی نہیں ہو گا..آروشی نے بیگ صاحب کے گلے لگتے ہوۓ کہا
ahmmm.ahmm..پیچھے سے گلہ کھنکھارنے کی آواز پر سبین بیگم اور اروشی نے پیچھےمڑ کر دیکھا تو ایک دم حیران ہو گئیں ..
______________________بیگ صاحب کتنا عرصہ ہوگیا ہے نا احد سے ملاقات ہی نہیں ہوئ ..صبین بیگم نے نم ہوتی آنکھوں کے ساتھ کہا
ہم وقت تو کافی ہو گیا ہے..انہوں نے بھی اسبات میں سر ہلاتے ہوۓ کہا..
میرا بھت دل کر رہا ہے کہ بھاگ کر جاوں اور اس سے مل آؤں ..انہوں نے مسکراتے ہوۓ کہا..
ہاہاہاہا ..ابھی بیگ صاحب کچھ بولتے کسی کا فون آ گیا نام دیکھ کر ان کا چہرہ خوشی سے جگمگا گیا
انہوں نے فون اٹھایا تو دوسری طرف سے بات سن کر خوشی کی کوئی حد نہیں تھی ..کیا ہوا خیریت تو ہے؟ سبین بیگم نے حیرانگی کے ساتھ بیگ سے پوچا
ہاں ہاں کچھ نہیں بس ایسے ہی..اچھا زرا سنو کل نہ خصوصی خصوصی پکوان بنانا کیوں کے کل بھت ہئ خصوصی مہمان آ رہےہیں..بیگ صاحب نے کہا تو سبین بیگم نے اسبات میں سر ہلا دیا ..
__________________________so guyz heres tge next epi..hope u will like it..dont forget to vote and comment😊😊😊
YOU ARE READING
Parwaz Mera Khawab Tha(Completed✔✔✔)
Mistério / SuspenseAssalam O Alaikum... umeed krtii hun ka aap sab khariyat sa hon gay..yeh meri sab say pehli story hay umeed krti hun ka aap sab ko pasand ayay gi.. yeh kahani hay behan bhai ka rishtay ki jin main bht pyar hota hay har dukh dard ka sathi hotay hain...