حوریہ کا زخم اب مکمل طور پر ٹھیک ہوچکا تھا۔۔ اب وہ دوبارہ سے اپنے قدموں پر چل سکتی تھی۔۔ آج حویلی میں خاصی چہل پہل ہو رہی تھی ۔۔ آج حسن صاحب کی بڑی بہن شہر سے حویلی آ رہی تھیں اس لیے کافی تیاریاں کی جا رہی تھیں۔۔ بانو بیگم کے پانچ بچے تھے۔۔۔ دو بیٹیاں شادی شدہ تھیں جبکہ ایک بیٹا بھی شادی شدہ تھا۔۔ باقی آمنہ اور ضائم اپنی تعلیم مکمل کر رہے تھے۔۔ بانو بیگم اپنے دونوں بچوں کے ساتھ حویلی میں چند دن گزارنے آ رہی تھیں۔
"اتنی تیاریاں کیوں ہو رہی ہیں آنٹی۔۔؟ "
نیہا نے پوری حویلی میں مچی ہلچل کو دیکھ کر ریحانہ بیگم سے پوچھا۔۔"بیٹا بہرام کی پھپھو آ رہی ہیں آج۔۔ اور وہ کافی سخت مزاج ہیں اس لیے ان کہ لیے تیاریاں کی جا رہی ہیں تاکہ انہیں شکایت کا کوئی موقع نا ملے۔۔ "
وہ اسے بتاتے ہوئے بولیں تو اس نے اثبات میں سر ہلایا۔۔"آپ بھی دھیان رکھیے گا۔۔ ان کی موجودگی میں زیادہ کمرے میں مت بند رہیے گا۔۔ "
وہ اسے تاکید کرتی ہوئی بولیں"ٹھیک ہے آنٹی۔۔ "
وہ اثبات میں سر ہلاتی اپنے کمرے میں آگئی۔۔ اسے آج بھی یاد تھا جب وہ دو سال پہلے آئیں تھی تو اس کہ پر دوپٹہ نا ہونے پر سب کے سامنے اسے کتنا سنا کر گئی تھیں۔۔ شکر ہے وہ اپنی طبیعت خرابی کی وجہ سے حوریہ اور بہرام کی شادی پر نا آئیں تھیں ورنہ تب بھی کچھ نا کچھ ضرور کرتیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"السلام علیکم پھپھو۔۔ "
شام کے وقت وہ لوگ حویلی پہنچ چکے تھے۔۔ حوریہ ان سے بہت خوشی سے ملی تھی۔۔ اس کی سب سے بڑی وجہ یہ تھی کہ اس کی ضائم اور آمنہ سے بہت دوستی تھی۔۔ اس کی کبھی کسی سے اتنی نہیں بنی تھی لیکن ان دونوں کے ساتھ وہ خاصی بے تکلف تھی۔۔۔ آمنہ اس کی ہم عمر تھی جبکہ ضائم ان سے ایک سال بڑا تھا ۔۔"وعلیکم السلام۔۔ کتنی کمزور ہوگئی ہے میری بچی۔۔ خیال وغیرہ نہیں رکھتے کیا اس کا۔۔ "
وہ حوریہ کو غور سے دیکھتی ہوئی کہہ رہی تھیں۔۔ وہ بھی باقی رشتہ داروں کی طرح ہی تھیں۔۔ سال سال کبھی فون کر کہ اس کی خبر تک نا لیا کرتی تھیں اور جب سامنے ہوتیں تو ایسے بات کرتیں جیسے سب سے زیادہ خیال اس کا انہیں ہی ہوں۔۔"میں ٹھیک ہوں پھپھو۔۔ آپ کافی ٹائم بعد دیکھ رہی ہیں شاید اس لیے لگ رہا ہے۔۔ "
وہ مسکراتے ہوئے بولی لیکن شاید ان کی تسلی نا ہوئی تھی۔"میں آ گئی ہوں نا اب۔۔۔ اپنی بچی کا اچھے سے خیال رکھوں گی۔۔ "
وہ اسے اپنے ساتھ لگاتے ہوئے بولیں تو حوریہ نے سر جھٹکا۔۔ ان کہ خیالوں سے وہ اچھی طرح سے واقف تھی ۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔"تمہیں کچھ خیال بھی ہے میاں کہ نہیں۔۔؟ گھر میں پھپھی آئی بیٹھی ہے اور تم نے صبح سے گھر کا رخ ہی نہیں کیا۔۔ "
بہرام رات کو کھانے کے وقت گھر آیا تھا۔۔ اور آتے ہی اسے بانو بیگم کی ڈانٹ سننا پڑی تھی کیونکہ ان کا دل ہوتا وہ جب آئیں سب ان کہ استقبال کے لیے گھر پر موجود ہوں۔۔