Episode 3

5.6K 273 77
                                    


"حور بی بی آپ کو چھوٹے سائیں بلا رہے ہیں دالان میں ۔۔ "
وہ ابھی نہا کر نکلی تھی جب ملازمہ پیغام لے کر آئی۔۔

"مجھے کیوں بلا رہے ہیں۔۔ "
اسے بے حد حیرانی ہوئی۔۔ آج سے پہلے کبھی بہرام نے اسے یوں نہیں بلایا تھا۔۔

"مجھے نہیں معلوم بی بی۔۔ انہوں نے آپ کو بلانے کا کہا میں آ گئی پیغام لے کر۔۔ "
ملازمہ نے لا علمی کا اظہار کیا۔۔

"اچھا تم جاؤ میں آتی ہوں۔۔ "
ملازمہ سے کہہ کر وہ آئینے کی طرف مڑی۔۔ اپنے گیلے بال سلجھائے اور سر پر سلیقے سے دوپٹہ لے کر باہر کی طرف بڑھی۔  دل بری طرح سے دھڑک رہا تھا ۔۔ جب سے رشتہ بدلا تھا بہرام کے سامنے جانے سے اب اسے بہت جھجک محسوس ہوتی تھی۔۔

وہ دالان میں داخل ہوئی تو ایک لمحے کو گنگ رہ گئی۔۔ وہاں ہر طرف عروسی جوڑے بکھرے پڑے تھے۔۔ وہ حیرانی سے قدم اٹھاتی آگے آئی اور بہرام کو سوالیہ نظروں سے دیکھا جو کہ اسے ہی دیکھ رہا تھا۔ 

"جو تمہیں پسند آتا ہے وہ رکھ لو۔۔ شہر سے ہی منگوائے ہیں سارے۔۔ "
وہ سنجیدگی سے بولا تو حوریہ کو مزید حیرانی ہوئی۔۔ وہ سوچ بھی نہیں سکتی تھی بہرام اس کی خواہش اس طریقے سے پوری کرے گا۔ 

"سوچ کیا رہی ہو جلدی کرو۔۔ بندہ باہر بیٹھا ہے اس نے واپس شہر بھی جانا ہے۔۔ "
وہ اسے حیران دیکھ کر بولا تو وہ خوشی سے جوڑوں کی طرف بڑھی جو کہ تقریبا 20 سے 25 تھے تعداد میں۔۔ ہر جوڑا مختلف رنگ اور ڈیزائن کا تھا۔۔۔ حوریہ خوشی سے ایک ایک جوڑا اٹھا کر دیکھ رہی تھی۔ 

"آپ کو کونسا جوڑا اچھا لگ رہا ہے۔۔؟ "
بڑی امی نے بہرام سے پوچھا جو خاموشی سے وہاں بیٹھا موبائل یوز کر رہا تھا۔۔ ان کی بات پر اس نے ایک لمحے کو سر اٹھا کر حوریہ کی طرف دیکھا جو لال کامدار دوپٹہ سر پر سجائے دیکھ رہی تھی ۔۔

"سب ہی اچھے ہیں کوئی بھی پسند کر لیں آپ لوگ۔۔ "
وہ کہنا تو یہ چاہتا تھا کہ حور کچھ بھی پہن لے وہ پھر بھی حسین لگے گی۔  لیکن سنجیدگی سے کہتا وہاں سے اٹھ کر چلا گیا۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

"تمہیں حوریہ کی خواہش کی اتنی پرواہ کیوں تھی؟ اتنے جوڑے کیوں منگوائے تم نے شہر سے۔؟ "
وہ وہاں سے اٹھ کر کمرے میں آیا تو نیہا غصے سے بولی

"وہ اپنی پسند کا پہننا چاہتی تھی اس لیے۔  "
وہ لاپرواہی سے جواب دے کر خاموش ہوگیا۔۔

"اور تمہیں اس کی پسند نا پسند کی اتنی پرواہ کیوں ہے۔؟ "
اس نے غصے سے پوچھا

"جب تم سے شادی ہوئی تھی تب تمہیں بھی لے کر گیا تھا پسند کا جوڑا دلوانے۔۔ وہ شہر نہیں جا سکتی اس لیے گھر میں منگوا لیے اس میں اتنی بڑی بات کیا ہے جس کا تم ایشو بنا رہی ہو۔۔ "

"تم سمجھ کیوں نہیں رہے بہرام۔۔ میں شراکت برداشت نہیں کر سکتی۔۔۔ "
وہ بے بسی سے بولی

WAARIS! (COMPLETED)Tempat cerita menjadi hidup. Temukan sekarang