"آپ نے ایسا کیا کہہ دیا اپنی پھپھو کو حوریہ کہ وہ اتنا ناراض ہو گئیں۔۔ "
وہ کچن میں بڑی امی کہ ساتھ کام کروا رہی تھی جب انہوں نے اس سے پوچھا۔۔ بانو بیگم آج صبح ہی حویلی سے چلی گئیں تھیں اور جاتے ہوئے حوریہ کو کافی سنا کر بھی گئی تھیں۔۔"میں بس اتنا کہا تھا ان سے کہ وہ نیہا کو کچھ مت کہا کریں میری وجہ سے۔۔ لیکن وہ اتنی سی بات پر ناراض ہو گئیں ۔۔ "
وہ سر جھٹکتے ہوئے بولی"چلیں چھوڑیں ان کی تو عادت ہے۔۔ شکر ہے کہ وہ چلی گئیں ورنہ کچھ دیر اور یہاں رہتیں تو نیہا ضرور چلی جاتی۔۔ "
وہ بولیں تو حوریہ نے بھی اثبات میں سر ہلایا۔۔"پہلے بہرام کو چائے دے آئیں۔۔ دیر ہو گئی تو وہ غصہ کریں گے۔۔ "
ان کہ کہنے پر چائے کا کپ اٹھا کر وہ کمرے میں آ گئی جہاں بہرام فون پر کسی سے بات کر رہا تھا۔۔
وہ چائے رکھ کر جانے لگی جب بہرام نے اسے ہاتھ کے اشارے سے روکا۔۔ وہ رک گئی اور اس کی کال ختم ہونے کا انتظار کرنے لگی۔۔"نیہا اور میں دو تین دن کے لیے کہیں جا رہے ہیں۔۔ تم پریشان مت ہونا پیچھے سے۔۔ "
کال بند کرنے کے بعد وہ اس کی طرف آتا ہوا بولا"کہاں جا رہے ہیں۔۔؟ "
اس نے نا سمجھی سے پوچھا۔۔"ام۔۔ ویسے ہی کسی دوسرے شہر۔۔ دو تین دن میں واپس آ جائیں گے۔۔ "
وہ جانتا تھا حوریہ کو دکھ ہوگا لیکن اس کو اگر نا بتاتا تو تب اسے زیادہ دکھ ہوتا۔۔"اچھا۔۔ "
وہ سمجھ گئی تھی کہ وہ اسے بتانا نہیں چاہ رہا اس لیے مختصر جواب دے کر خاموش ہوگئی۔۔"اپنا خیال رکھنا۔۔ "
وہ سنجیدگی سے بولا تو وہ بغیر کچھ کہے کمرے سے باہر چلی گئی۔۔ اسے نجانے کس بات پر رونا آ رہا تھا۔ ابھی کل ہی بہرام نے اس سے بہت تفصیلی بات کی تھی اور وہ سمجھ بھی گئی تھی لیکن وہ اپنے دل کو نہیں سمجھا پا رہی تھی۔۔ بہرام صرف اس لیے نیہا کو کچھ دن اس ماحول سے دور لے جانا چاہتا تھا کیونکہ وہ اس سب سے ڈپریسڈ تھی لیکن وہ بھی تو اداس تھی۔۔ اس کہ لیے کیوں وہ کچھ نہیں کر رہا تھا۔۔؟ کیا وہ ہمیشہ دوسری ہی رہے گی۔۔۔ بہرام کی چاہتیں اس کی محبتوں وہ سب پہلے نیہا کے مقدر میں ہی لکھی جائیں گی ہمشیہ۔۔
وہ بہت سے آنسو اپنے اندر اتارتی کمرے سے باہر نکل گئی۔۔ اب وہ ہر بات پر گلا شکوہ نہیں کر سکتی تھی۔۔ جو اسے مل رہا تھا اسے اسی پر راضی رہنا تھا۔۔ وہ ہر وقت اپنے مقدر سے نہیں لڑ سکتی تھی۔۔ جو ہو رہا تھا اب وہ اسے ایسے ہی ہونے دینا چاہتی تھی۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"سامان پیک کرو رات کو نکلیں گے ہم۔۔ "
حوریہ سے بات کرنے کے بعد وہ نیہا کے پاس آ گیا اور اس سے بولا"کہاں نکلیں گے۔۔؟ "
وہ حیرانی سے بولی۔۔ بہرام سے کہی اپنی بات وہ بالکل فراموش کر چکی تھی۔۔"تم نے ہی تو کہا تھا کہیں جانا چاہ رہی ہو۔۔ "
"رہنے دو بہرام۔۔ حوریہ۔۔ "
اس نے کچھ کہنا چاہا لیکن بہرام نے اس کی بات کاٹ دی۔۔