"کیا آپ مجھ سے محبت کرتے ہیں۔۔؟"
حوریہ کا یہ سوال کل سے اس کہ زہن میں گردش کر رہا تھا۔۔ اس کے متعلق تو اس نے خود بھی کبھی نہیں سوچا تھا۔۔ وہ اب تک حوریہ سے اپنا رویہ فقط اس لیے اچھا رکھے ہوئے تھا کیونکہ یہ اس کی زمہ داری تھی۔۔ وہ اسے ایک زمہ داری کی طرح نبھا رہا تھا لیکن کیا اس کہ دل میں اب تک کوئی اور جذبہ اس کہ لیے پیدا ہوا تھا۔۔۔ وہ یہ سب خود بھی سمجھنے سے قاصر تھا۔۔ وہ نیہا سے محبت کرتا تھا لیکن کیا اس کہ دل میں ایک اور محبت کی گنجائش تھی۔۔؟ کیا وہ حوریہ سے محبت کر سکتا تھا۔۔۔ ؟ محبت کا خیال تو کبھی اس کہ دل میں نہیں آیا تھا لیکن وہ جب ان دو آنکھوں کو دیکھتا تھا اس کا دل چاہتا تھا انہیں ہی دیکھتا رہے۔۔ ان میں بسی اداسی اسے تکلیف دیتی تھی۔۔ وہ جب مسکراتی تھی بہرام کے روم روم میں خوشی پھیل جاتی تھی۔۔ اس کہ کلائیوں میں بھری چوڑیاں اسے بہت بھلی لگتی تھیں۔۔ اس کہ چہرے پر چھائی معصومیت بہرام کو اس کی طرف راغب کرتی تھی۔۔ بہرام اس سے محبت کا دعوی دار تو نہیں تھا لیکن جب بھی کسی اور کی نظر حوریہ پر پڑتی اس سے برداشت نا ہوتا تھا۔۔ اس کا دل کرتا وہ اسے ساری دنیا سے کہیں چھپا کر رکھ لے۔۔ وہ اس پر کسی کی بھی نظر برداشت نہیں کر سکتا تھا۔۔ اس کہ معاملے میں وہ حد سے زیادہ خود پسند تھا۔۔ کیا یہی محبت تھی۔۔؟ اس کی آنکھوں میں دیکھنے کی خواہش کرنا۔۔۔ اس کا قرب پا کر سکون محسوس کرنا۔۔۔ اس کی معصوم باتوں کو دلچسپی سے سننا۔۔۔ اس کہ ہر انداز کو غور سے دیکھنا۔۔۔ تو کیا وہ واقعی اس سے محبت کر بیٹھا تھا۔۔۔ ؟ اس نے واقعی اپنا دل دو حصوں میں تقسیم کر لیا تھا۔۔ ایک حصے میں نیہا کی محبت آباد تھی تو دوسرے حصے میں اب حوریہ کی محبت بھی جنم لے رہی تھی۔۔ کیا وہ یہ سب کر کہ ان دونوں میں سے کسی کے ساتھ زیادتی کر رہا تھا۔۔؟ کیا یہ نیہا کے ساتھ نا انصافی تھی۔۔؟ نہیں ایسا تو نہیں تھا۔۔ نیہا کی محبت میں تو وہ کوئی حق تلفی نہیں کر رہا تھا۔۔ اس کی محبت آج بھی بہرام کے دل میں ویسی ہی تھی جیسے چار سال پہلے۔۔۔ اور حوریہ۔۔؟ ہاں۔۔ اس سے بھی اب وہ محبت کرنے لگا تھا کیونکہ وہ بھی اس کی بیوی تھی۔۔۔ کچھ ملکیت کا احساس اور کچھ اسے اپنی دسترس میں پا کر وہ خود کو اس سے بھی محبت کرنے سے روک نہیں پایا تھا۔۔ وہ کسی کے ساتھ زیادتی نہیں کر رہا تھا۔۔ اس کا دل مطمئن تھا۔۔ وہ ان دونوں کو اپنے اپنے مقام پر رکھے ہوئے تھا اور دونوں سے ہی محبت کر رہا تھا۔۔ نیہا سے اگر اس نے اپنی مرضی سے محبت کی تھی تو حوریہ سے اسے انجانے میں ہی محبت ہوگئی تھی۔۔
اس نے اپنے دل میں دونوں محبتوں کو بسا لیا تھا۔۔ وہ کسی کی بھی محبت ٹھکرانا نہیں چاہتا تھا۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
"آپ نے میری بات کا جواب ہی نہیں دیا تھا کل۔۔۔ "
وہ آنکھوں پر بازو رکھے لیٹا تھا جب حوریہ کی آواز پر اس کی طرف متوجہ ہوا۔۔"کون سی بات۔۔۔"
وہ جان کر بھی انجان بنا۔۔"آپ کو پتا تو ہے۔۔"
حوریہ نے نظریں چرائیں۔۔
![](https://img.wattpad.com/cover/191207687-288-k25776.jpg)