Episode 15

5.1K 298 71
                                    


وہ کمرے میں آیا تو نیہا صوفے پر بیٹھی تھی۔۔ اس کہ چہرے سے ہی اس کی اداسی کا اندازہ لگایا جا سکتا تھا۔۔

"نیہا میری جان۔۔ ایسے چپ چپ کیوں بیٹھی ہو۔۔؟ "
وہ اس کہ پاس بیٹھتے ہوئے بولا

"بہرام زندگی میرا اتنا امتحان کیوں لے رہی ہے۔۔؟ میں حوریہ سے حسد نہیں کر رہی لیکن پھر بھی۔۔۔ میں نے کبھی کسی کا برا نہیں چاہا پھر میرے ساتھ ہر بار برا کیوں۔۔؟ "
وہ نم لہجے میں پوچھ رہی تھی۔۔ اس کی حالت دیکھ کر بہرام کا دل دکھا۔۔

"صبر کرو نیہا۔۔ ان شا اللہ ہمیں بھی یہ خوشی دے گا۔۔ "
وہ اسے تسلی دیتے ہوئے بولا تو وہ خاموشی سے اثبات میں سر ہلا گئی۔۔

"تم میری وجہ سے پریشان مت ہو۔۔ اپنی خوشی کو محسوس کرو۔۔ "
تھوڑی دیر بعد وہ مسکرا کر بولی تو بہرام نے کرب سے اس کی طرف دیکھا۔۔ اس کی مسکراہٹ کے پیچھے چھپا درد محسوس کرنا مشکل نہیں تھا۔۔

"مبارک ہو تمہیں بہت۔۔ "
وہ جانے کس دل سے بولی تھی۔۔ یہ کہتے ہوئے اس کی زبان لڑکھڑائی تھی لیکن وہ خود پر جبر کر کہ کہہ ہی گئی تھی۔۔

"خیر مبارک۔۔ "
وہ آہستہ سے بولا تھا۔۔ کچھ دیر کی خاموشی رہی پھر نیہا پھوٹ پھوٹ کر رو دی۔۔ اپنا چہرہ اپنے دونوں ہاتھوں میں گرائے وہ اپنے آنسوؤں میں ڈوب رہی تھی۔۔

"م۔۔میں تمہاری خوشی میں خوش ہونا چاہتی ہوں بہرام لیکن میں خوش نہیں ہوں۔۔۔ میں برداشت نہیں کر پا رہی میرے اندر صبر ختم ہو گیا ہے۔۔۔ مجھ سے نہیں دیکھا جا رہا یہ سب کچھ۔۔۔ "
وہ روتے ہوئے کہہ رہی تھی جبکہ بہرام تکلیف سے آنکھیں میچ گیا۔۔ ایک طرف حوریہ نے اسے اتنی بڑی خوشی دی تھی تو دوسری طرف نیہا کا سب کچھ ختم ہوگیا تھا۔۔ وہ لڑکی برداشت کر کر کہ اب اندر سے مر رہی تھی۔۔

"میری ایک بات مانو گے بہرام۔۔؟ "
کافی دیر رونے کے بعد وہ سر اٹھا کر بولی

"ہاں بولو۔۔ "

"تم مجھے شہر چھوڑ آؤ۔۔ "
وہ نظریں چرا کر بولی

"تم پاگل ہو نیہا۔۔؟ میں تمہارے بغیر کیسے رہوں گا۔۔ "
وہ غصے سے بولا

"تم مجھ سے وہاں ملنے آ جایا کرنا۔۔ جیسے یہاں تین دن میرے پاس رہتے ہو وہاں بھی آ جایا کرنا۔۔ "
وہ آہستہ سے بولی

"تم یہاں سے کہیں نہیں جا رہی نیہا۔۔ یہ تمہارا گھر ہے اور تم یہیں رہو گی۔۔ "
وہ غصے سے بولا

"تم مجھے سمجھنے کی کوشش کرو بہرام۔۔۔ مجھے ڈر ہے تمہاری خوشی کو میری نظر نا لگ جائے۔۔ "
وہ سنجیدگی سے بولی

"کسی کی نظر نہیں لگے گی میری خوشی کو۔۔ تم بس کہیں نہیں جاؤ گی۔۔ "
وہ ہتمی لہجے میں بولا

"بہرام۔۔۔ میں اگر جہاں رہوں گی تو اذیت کا ایک نا ختم ہونے والا سلسلہ میرے ساتھ چلتا رہے گا۔۔ میں جب جب حوریہ کو دیکھوں گی میری محرومی کا احساس بڑھتا رہے گا۔۔ اور کہیں ایسا نا ہو میں اپنی محرومی میں کسی اور کا نقصان کر دوں۔۔۔ "
وہ عجیب سے لہجے میں بولی تو بہرام نے حیرت سے اسے دیکھا۔۔

WAARIS! (COMPLETED)Onde histórias criam vida. Descubra agora