قسط نمبر12

152 30 33
                                    


"آنٹی جی میں نور کو اپنے ساتھ لے جاؤں؟"

"پر کہاں بیٹا جی؟" امی نے طنزیہ لہجے میں پوچھا۔

"وہ۔۔۔میں چائے پینے جارہا تھا تو سوچا اسے بھی۔۔"

"ہاں تو منع کس نے کیا ہے!"

"نہیں وہ۔۔۔۔۔تھینک یو آنٹی جی!"

"یو آر ویلکم بیٹا جی!"

"لیکن آنٹی جی نور کو کنونس کون کرے گا؟"

"بیٹا جی وہ کام تم مجھ پر چھوڑ دو!"

"اوکے تھینکس آنٹی جی۔"یہ کہہ کر صائم وہاں سے چلا گیا۔

"نورر!" امی نے نور کو کچن میں بلایا۔

"جی امی؟"

"نور تمھیں صائم کیسا لگتا ہے؟"

"کیااس!کیا مطلب امی؟کیا کہہ رہی ہیں اپ؟"

"میں پوچھ رہی ہوں کہ صائم تمھیں کیسا لگتا ہے؟"

"کیا مطلب کیسا لگتا ہے،اقراء کا کزن ہے اچھا بندہ ہے۔"

"تو مطلب رشتہ پکا؟"

"امی!"

"آنٹی کرلی بات؟ائ ایم سوری فور انٹرپٹنگ!" صائم نے کچن میں داخل ہوتے ہوئے کہا۔

"ہاں بیٹا لڑکی مان گئ ہے۔چلی جائے گی تمھارے ساتھ!"

"کیا مان گئ؟کہاں چلی جائے گی؟"نور نے جھنجھلاتے ہوئے پوچھا۔

"ا۔۔نور میرے ساتھ ایسے ہی چائے پینے!"

"لیکن مجھ سے تو کسی نے پوچھا ہی نہیں" نور نے اتراتے ہوئےکہا۔

"کیا آپ میرے ساتھ چائے پینے چلیں گی نور؟"صائم نے بڑے پیار سے نور کے آگے ہاتھ بڑھاتے ہوئے کہا۔

نور نے بھی صائم کے ہاتھ پر تالی مارتے ہوئے کہا۔"سوچوں گی!"پھر دونوں کھل کر ہنس دئے۔

*******

"نور چائے کیسی ہے؟"

"بہت مزے دار!"نور نے اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا۔اتنی دیر میں نور کا فون بجنے لگا۔

"ایک سیکنڈ میں آتی ہوں"نور نے ایک سمت جاتے ہوئے فون اٹھایا۔صائم مسلسل نور کو دیکھ رہا تھا۔

"ہیلو اسلام علیکم!"

"Walaikumassalam!dr.rabail speaking!"

"Yes?"

"Is there Noor speaking?"

"Yes!"

"Noor!as u know that your operation date is coming soon."

"So?"

"So you must arrive here in two days.because we want to do a complete check up before operation."

"Ok,ok!"نور ڈرتے ڈرتے کہہ رہی تھی۔

"نور کون ہے فون پر؟"صائم نے نور کے کندھے پر ہاتھ ہوئے پوچھا۔نور ایک دم گھبرا گئ اور جلدی سے فون بند کر دیا۔

"ککک۔۔کوئ نہیں!"

"کیا مطلب کوئ نہیں؟ابھی آپ فون پر بات کر رہی تھیں اور میں ۔ے دیکھا کہ آپ پریشان ہیں! کہیں کوئ اپکو۔ پریشان تو نہیں کر رہا ہے؟"

"نہیں نہیں ایسا نہیں ہے! وہ نہ پھو پھو آرہی ہیں گھر پر تو اس لئے تھوڑی پریشان ہوں۔"

"اس میں پریشانی والی کیا بات ہے؟"

"ہے نہ مجھے گھر جانا پڑے گا اور میں ابھی آپکے ساتھ رہنا چاہتی ہوں مطلب کہ ابھی گھر نہیں جانا چاہتی ہوں۔" نور نیچے منھ کرکے بول رہی تھی اور اسی لئے اسکو جو سمجھ ارہا تھا بولے جارہی تھی۔اور صائم اسکا چہرہ دیکھ کر مسکرا رہا تھا۔

"تو کیا ہوا نور آپکی امی کو تو پتا ہے نہ وہ سنبھال لیں گی۔"

"ا۔۔ہاں"

"اچھا اب چائے پی لیں ٹھنڈی ہورہی ہے۔"

"ہممم۔۔۔"یہ کہتے ہوئے نور نے کپ منھ سے لگا لیا۔اتنی دیر میں تیز بارش شروع ہوگئ۔دونوں بھیگ جانے کے ڈر سے ایک ساائے میں چلے گئے۔

"بارش کا شوق نہیں ہے اپکو؟عموما لڑکیوں کو ہوتا ہے نہ!"

"ہاں ہے پر تھوڑا تھوڑا!"صائم بارش کو دیکھ کر مسکرایا رہا تھا۔اتنے میں شام ہوگئ اور بارش نا تھمی۔گھر والے الگ پریشان تھے۔جب اقراء اور اسکی امی کو پتا چلا کہ نور بھی گھر پر نہیں ہے تو انھیں شک ہوا کہ دونوں ساتھ ہیں لیکن وہ خاموش رہیں۔

********
نور صائم کے کندھے پر سر رکھ کر سو رہی تھی۔جبکہ صائم اس لئے نہیں سویا کہ نورر تنگ ہوگی۔بارش ابھی بھی نہیں تھمی تھی۔اتنے میں نور کی آنکھ کھل گئ۔اس نے آنکھ کھولتے کے ساتھ ہی صائم کو دیکھا اور پوچھا"صائم بارش رک گئ؟"

"نہیں یار!"

"اچھا ٹھیک!"نور نے بہت تحمل مزاجی سے جواب دیا۔

"نور اپکو بھوک تو نہیں لگی؟"

"ا۔۔لگی تو ہے پر میں گزارا کرلوں گی!"

"کرنا ہی پڑےگا،اتنی تیز بارش ہورہی ہے کوئ ٹھیکے والا بھی نہیں ہے۔"

"ہممم۔۔"نور بہت سکون میں تھی۔

"اچھا نور اپکو کچھ ویڈیوز دکھاتا ہوں۔"

"وڈیوز؟"نور نے سوالیہ چہرا بناتے ہوئے پوچھا۔

"ہاں!دیکھیں نہ!"

"پر یہ ہیں کس کی؟"نور کو ابھی بھی کچھ سمجھ نہیں آرہا تھا۔

*****
I hope you all like it.mera pehla novel ha that's why I need ur support 💞.plz vote aur comment karain

                                            روشنی(Complete)Where stories live. Discover now