دو دن بعد رمضان تھے نور اپنے گھر چلی گئی تھی۔ دونوں گھروں میں رمضان کی تیاریاں مکمل ہوچکی تھی۔دوران رمضان اقراء کی بڑی بہن کی منگنی تھی۔چاند رات آگئی اور سب مغرب کے وقت چھت پر چڑھ گئے۔
*********
"یا اللہ میری مشکلیں آسان فرما!یا اللہ!میں جس تکلیف میں ہوں وہ میں اور آپ ہی جانتے ہیں،صائم کو چھوڑنا اس آپریشن کی تکلیف سے کم نہیں ہے۔یا اللہ پلیز صائم کا میری طرف سے دل پھیر دے۔یا اللہ اسکو کیوں نہیں سمجھ آتا کہ میں اسکے نصیب میں نہیں ہوں,اسکو اقراء نہیں نظر اتی،اسکی محبت نہیں نظر اتی،یا اللہ اب تو ہی کچھ کرسکتا ہے پھیر دے نہ آسکا دل۔امین"نور نے اپنے چہرے پر ہاتھ پھیرتے ہوئے دعا کا اختتام کیا۔***********
"یا اللہ!نور کو کیوں نہیں سمجھ آتی ہے کہ میں اس سے کتنی محبت کرتا ہوں،کہتی ہے اقراء کے ہوجاو۔نہیں مطلب میری اپنی کوئی زندگی،مرضی نہیں ہے خیر!یا اللہ!پلیز!نور نو میرا نصیب بنا دے۔پلیز!امین"صائم نے منھ پر ہاتھ پھیرتے ہوئے دعا مکمل کی۔
"یا اللہ!صائم بھائی کے دل میں میری محبت پیدا کردے۔انکو میری محبت کی سمجھ کیوں نہیں آتی ہے۔اخر میں نے کیا کمی کی ہے اپنی محبت کا احساس دلانے میں۔یا اللہ صائم علی شیخ کو میرا نصیب بنا دے۔امین۔"اسی طرح اقراء نے بھی اپنی دعا کا اختتام منھ پر ہاتھ پھیرتے ہوئے کیا۔
"یا اللہ نور آپی کو میری بھابھی بنادے۔اتنی اچھی ہیں وہ اور میرے بھائی کی پسند بھی ہیں۔یا اللہ!تو تو رحم کرنے والا ہے ذرا میرے بھائی پر بھی اپنی رحمت کا معاملہ کر۔امین"صفا نے ابنے بھائی کیلئے طویل دعا مانگی۔
"یا اللہ!میرا نصیب بہت اچھا کرنا پلیز!میرا شوہر مجھ سے بہت پیار کرے۔یا اللہ!میری بہن اقراء کا نصیب بھی بہت اچھا کرنا۔اسکی تمام جائز خواہشات پوری کرنا۔اور ہا اللہ!میرے ذریعے سے کبھی میرے ماں باپ کو دکھ نا دینا۔امین"اقراء کی بڑی بہن سارہ نے بھی اپنی دعا کا اختتام کیا۔
"یا اللہ!آپ دیکھیں نہ اقراء کو وہ کتنی پیاری ہے اور میرا دل وہ بھی کتنا صاف ہے۔یا اللہ تو تو سب کی مرادیں پوری کرنے والا ہے نہ۔یا اللہ میرے پیارے اللہ پلیز میری مرادیں بھی پوری کردے۔یا اللہ اقراء کے دل میں میرے لئے سچی محبت پیدا کردے۔امین"نور کے تیسرے نمبر والے بھائی علی نے اپنے چہرے پر ہاتھ پھیرتے ہوئے اپنے دعا مکمل کی۔
"یا اللہ! اقراء کو میرا نصیب بنا دے۔مجھے وہ بہت زیادہ پسند ہے۔میں اپنی زندگی اسکے بغیر تصور نہیں کرسکتا۔یا اللہ!میری بہن نور کا نصیب بھی اچھا کردے،اسکی تمام تکالیف کو دار کردے۔امین"نور کے سب سے چھوٹے بھائی حمزہ نے بھی اپنیر دعا مکمل کی۔
سب اپنی اپنی چھتوں پر دعا مانگ کر واپس نیچے اگئے۔نور کی امی نے عمرے پر جانا تھا اس لئے سب عشاء کی نماز کے بعد امی کے ساتھ پیکنگ میں لگ گئے تھے۔نور نے اقراء کے پاس رہنا تھا کیونکہ وہ اپنے بھائیوں کی اکلوتی بہن تھی تو لڑکوں کے درمیان ایک لڑکی کو چھوڑنا مناسب نہیں تھا۔پیکنگ مکمل ہوگئی تھی اور کچھ دیر میں صائم اور اقراء نور کو لینے آرہے تھے۔اتنی دیر میں صائم، اقراء اور صفا اگئے۔نور صفا کو دیکھ کر چونک گئی۔اس نے اس کو کافی عرصہ پہلے صرف تصویروں میں دیکھا تھا تب وہ بس ٹھیک تھی لیکن اب وہ کافی پیاری ہوگئی تھی۔
"اسلام علیکم نور آپی!"یہ کہہ کر صفا نے اقراء سے پہلے نور کو گلے لگا لیا۔اقراء کے پاس سے جلنے کی بدبو آرہی تھی۔
"اسلام علیکم نور آپی!" یہ کہہ کر اقراء نے نور کو گلے لگا لیا۔
"اسلام علیکم نور!" نور جانے لگی تو صائم نے اسے سلام کیا۔
"وعلیکم اسلام!"نور نے صائم کی طرف اپنی پیٹھ ہی رکھی،کیونکہ اس میں ہمت نہیں تھی کے صائم کا سامنا کر سکے۔پھر وہ تینوں اندر اگئے۔صفا نور کی امی سے بہت فرینک تھی لگ ہی نہیں رہا تھا کہ پہلی بار مل رہی ہے۔اسکے برعکس اقراء خاموش بیٹھی تھی کیونکہ اس کے پاس سے تو جلنے کی بو آرہی تھی نہ😂۔نور اپنی امی ابو سے مل کر ان تینوں کے ساتھ جانے کیلئے تیار ہوگئی۔
"اا۔۔۔۔نور،اقراء،صفا آپ لوگ جاتا کر بیٹھو گاڑی میں آنٹی سے مل کر آتا ہوں۔"
"ہمم۔۔۔ٹھیک۔"تینوں نے یک زبان ہوکر جواب دیا۔
"آنٹی آپ جارہی ہیں ہے اللہ کے گھر پلیز میرے اور نور کیلئے دعا کرے گا۔دعا کرے گا کہ لڑکی مان جائے اور میری ہوجائے۔پلیز۔"صائم نور کی امی کے ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لے کر کہہ رہا تھا۔
"ان شاء اللہ!بیٹا میں ضرور دعا کروںگی۔"
"اچھا ٹھیک ہے اللہ حافظ انٹی۔"صائم نے دروازے سے نکلتے ہوئے کہا۔
"اللہ حافظ!"
********
Plz vote kaarain or comments karain simply that mujhe support karain.thanks
VOUS LISEZ
روشنی(Complete)
Roman d'amourیہ ایک فرضی کہانی ہے جو ک ایک لڑکی رانیہ کے بارے میں ہے۔ دراصل یہ رانیہ اور صائم کی محبت بھری کہانی ہے۔اس لیے پڑھئے اور کہانی کا مزہ لیجئے۔اور مجھے کمنٹ کرکے اپنی رائے کا اظہار کریں 😇