Episode 14💞💕

192 42 47
                                    


بسم اللہ الرحمن الرحیم۔💞💕

میرے یارا تیری یاریاں
قسط 14

شام کی لالی آسمان پر پھیلی ہوئی تھی۔ وہ چاروں زوباریہ کے لان میں املی کے پیڑ کے نیچے کرسیوں پر بیٹھی تھیں۔

"میں نے صبح کریم کیک بنایا تھا۔۔۔۔وہ کھلاتی ہوں تم لوگوں کو۔۔۔"

زوباریہ اٹھ کر کیک لانے چل دی۔

"یہ کیک ہی کیوں بناتی ہے۔۔۔۔زومبیز کیوں نہیں۔۔۔۔"

دیا نے منہ بنایا تھا۔ کچھ سوچنے پر وہ مسکرا دی تھی۔

زوباریہ کیک کی پلیٹ اٹھاۓ چلی آ رہی تھی۔ دیا دھیرے دھیرے اسکی طرف بڑھی اور کیک پر سے دونوں ہاتھوں میں کریم لیکر زوباریہ کے منہ پر مل دی۔

"تیری تو۔۔۔۔"

زوباریہ اسکے پیچھے بھاگی۔

جنت اور نایاب بے نیاز سی بیٹھی تماشہ دیکھ رہی تھیں۔

"آہ۔۔۔۔!!"

دیا کے سامنے سے ہٹ جانے سے وہ گیٹ سے اندر آتے شخص سے بری طرح ٹکرائی تھی اور اپنے چہرے پر لگی کچھ کریم اسکی شرٹ پر منتقل کی تھی۔۔۔۔۔
جہاں بھاگتی دیا اپنی جگہ پر تھمی تھی۔۔۔ وہیں جنت اور نایاب بھی اٹھ کھڑی ہوئی تھیں۔

"السلام علیکم۔۔۔۔"

مقابل کو شاید پچھلا تجربہ یاد تھا سو فٹ سے سلام کیا۔
زوباریہ نے چونک کر سر اٹھایا۔۔۔۔یہ تو وہی لڑکا تھا۔۔۔۔

"وعلیکم السلام۔۔۔۔شایان بھائی آپ یہاں کیسے؟؟"

وہ تینوں زوباریہ کے مقابل آ کھڑی ہوئی تھیں۔ زوباریہ نے ابرو اچکا کر انہیں دیکھا۔ شایان بھائی؟؟

"ہاں جی وہ طلال صاحب سے ملنے آیا تھا۔۔۔"

اس نے بالوں میں ہاتھ پھیرا۔ نظریں زوباریہ کے چہرے پر ٹکی تھیں۔

زوباریہ کوفت کا شکار ہوئی تھی۔ پچھلی بار چہرے پر کیچڑ لگا تھا۔۔۔ اس بار کریم۔۔۔ یہ لڑکیاں اس کو ذلیل کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑتی تھیں۔

"کتنے نیک خیالات ہیں تمہارے ہمارے بارے میں۔۔۔۔۔میں صدقے ۔۔۔۔میں واری۔۔۔۔"

دیا نے اسکی بلائیں لیں۔
اس نے شعلہ برساتی نگاہوں سے اسے دیکھا۔ شایان اندر جا چکا تھا۔ عجیب بات یہ کہ اسکی شرٹ گندی ہوئی تھی مگر اس نے کچھ نہیں کہا تھا۔

"صبح ملاقات ہوتی ہے۔۔"

زوباریہ مصنوعی غصے سے بول کر اندر چلی گئی تو وہ تینوں بھی کھسر پھسر کرتی اپنے اپنے گھروں کو روانہ ہوئی تھیں۔

            ¤¤¤¤¤¤¤¤

زوباریہ منہ پھلاۓ، ہاتھ ٹھوڑی تلے رکھے، کہنی ٹیبل سے ٹکاۓ کرسی پر بیٹھی تھی۔ باقی تینوں ٹیبل کو ہاتھوں سے بجا رہی تھیں۔۔۔ گویا وہ طبلہ ہو۔ آس پاس بیٹھے لوگ انہیں حیرت سے دیکھ رہے تھے۔ دو مرتبہ کھانا منگوا کے وہ اب تیسری دفعہ منگوا چکی تھیں۔۔۔۔
زوباریہ نے آو دیکھا نہ تاو۔۔۔۔اپنے شاپنگ بیگ اٹھا کر تیزی سے ریسٹورانٹ سے نکلی۔ بل پے کر کے وہ تینوں بھیے اسکے پیچھے لپکیں۔

Mery yaara teri yaariyaWhere stories live. Discover now