بسم اللہ الرحمن الرحیم۔💖💞💕
میرے یارا تیری یاریاں
از
لائبہ صدیققسط ١٥
فون کندھے کی مدد سے کان سے لگاۓ وہ مسلسل بولتی اور پرس میں کچھ ڈھونڈتی چلی جا رہی تھی۔ نایاب کا برتھ ڈے گفٹ بھی لے لیا تھا۔۔۔۔۔اس سے پہلے وہ کال کاٹتی، کسی سے اسکی زوردار ٹکر ہوئی۔
"آہ۔۔"
موبائل اور پرس اسکے ہاتھ سے چھوٹ کر زمین پر جا گرے تھے۔ اسے بے اختیار مال والا لڑکا یاد آیا تھا۔ سر اٹھا کر سامنے جو دیکھا تو ایک آدمی خباثت سے کھڑا مسکرا رہا تھا۔ اسکی تیوری چڑھی تھی۔
تبھی وہاں کوئی آیا تھا۔
"اوہ۔۔۔بڑی لمبی عمر ہے اسکی۔۔۔۔"
اس نے سوچا۔
"جو لڑکا اور لڑکی آپس میں ٹکراتے ہیں وہی فیوچر میں میاں بیوی کہلاتے ہیں۔۔۔"
دیا کی آواز اسکے ذہن میں گونجی تو اس نے سر جھٹکا۔
"بھلا دیا بکواس کے علاوہ کچھ کہہ سکتی ہے؟؟"
اس نے مسکراہٹ دباۓ سوچا۔
وہ مال والا اس آدمی کو سمجھانے کی کوشش کر رہا تھا مگر شاید اسکی برداشت بھی جواب دینے لگی تھی۔ اس آدمی کی نظریں ہی ایسی تھیں۔
جنت اپنا سامان اٹھانے لگی۔"یہ مال وال لڑکا کیا ہوتا ہے؟؟ اسکا کوئی نام بھی تو ہوگا نہ۔۔۔"
اس نے پھر سے ذہن کو سوچوں سے آزاد کیا اور کھڑی ہو گئی۔
"آئندہ۔۔۔۔کسی لڑکی کو۔۔۔۔۔تاڑنے سے پہلے۔۔۔۔۔ہزار دفعہ سوچنا۔۔۔"
ایک ایک لفظ چبا چبا کر کہتے ہوۓ اس نے ایک زوردار گھونسا اس آدمی کے جبڑے پر دے مارا۔
"ٹھنڈ پے گئی۔۔۔" (ٹھنڈ پڑ گئی۔۔۔)
وہ طمانیت سے بڑبڑائی اور مال والے لڑکے کو اگنور کیے آگے بڑھ گئی۔ لڑکے کے ابرو ستائشی انداز میں اٹھے تھے۔
"تم نے ہر ایک سے ٹکرانے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے کیا؟؟"
اس نے جنت کیساتھ قدم ملاۓ تھے۔ لہجے میں بیک وقت سختی بھی تھی اور اپنا پن بھی۔
جنت چونکی تھی۔
"مسٹر۔۔۔اپنے کام سے کام رکھو۔۔۔"
اس نے موبائل آن کرتے ہوۓ بظاہر کوفت زدہ انداز میں کہا لیکن اندر سے وہ الجھی تھی۔
"میں مسٹر نہیں۔۔۔روحان علی ہوں مس۔۔۔۔"
لڑکے نے مسکراہٹ دبائی تھی۔
"ہاں تو مسٹر آپ۔۔۔"
وہ کچھ بولتے بولتے رکی اور ساتھ ہی تیزی سے اس لڑکے کی طرف مڑی۔
"ایک منٹ۔۔۔تم۔۔۔۔۔تم میرا پیچھا کر رہے ہو؟؟"
وہ کمر پر ہاتھ رکھے بولی تو روحان کا دل عجیب انداز میں دھڑکا تھا۔
YOU ARE READING
Mery yaara teri yaariya
Humorچار دوستوں کی زندگی کی کہانی ۔۔۔۔امید ہے آپ سب کو پسند آئے گی ۔۔۔۔۔جنت نور ۔۔۔دیا کنول۔۔۔ نایاب راجپوت۔۔۔ذوباریہ طلال 😍😍😍انجواۓ۔۔۔