انتقام محبت قسط 17

280 21 0
                                    

《انتقام محبت 》

《قسط نمبر۔۔17 》

《By EeshaNooR 》

▪▪▪¤¤♡◇◇◇◇◇◇◇◇◇

" کہاں  ہو تم ۔۔۔۔جلدی پہنچو ۔۔۔"

اس نے۔ اس شخص  کی آواز  سنی اور خود کو  کسی بڑی مصیبت کے لیے تیار کرنے لگا ۔۔۔۔۔۔

" پکا پکا یہ مجھ سے خود کش دھماکہ ہی کروائے گا ۔۔۔۔"
زندگی سب کو پیاری  ہوتی ہے اسے بھی تھی ۔۔۔۔

وہ مرے مرے قدم اٹھاتا اس شخص  کے  پاس پہنچا ۔۔۔۔
" کیا نام بتایا تھا ۔۔۔م۔۔م ۔۔ط۔۔ر"
اس شخص  نے اس کا نام بگاڑ کے رکھ دیا تھا ۔۔۔۔
" مطھر ۔۔۔۔"
" جو بھی ہے ۔۔۔یہ لے پچاس لاکھ اور ۔۔۔"

اس نے ایک بیگ اس کی جانب بڑھایا ۔۔

" گن لے ۔۔اپنے سب جھنجھٹ  ختم کر  ۔۔پرسوں  تجھے نکلنا ہے۔۔۔۔تین مہینے تک اپنی شکل گم رکھنی ہے ۔۔۔۔۔
۔۔
۔۔۔اپنے خاندان کے سارے مسئلے  حل  کر جلدی ۔۔۔۔۔۔۔"
اس نے بیگ کھولا ۔۔۔۔پانچ پانچ  ہزار کے نوٹ بڑے ترتیب سے رکھے تھے ۔۔

وہ دلدل میں  پیر رکھ چکا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
پینتیس لاکھ نکال کہ باقی پیسے بینک میں  کچھ اپنے اور کچھ اپنی بہن کے اکائونٹ  میں جمع کروا کے آیا تھا ۔۔۔

اپارٹمنٹ وہ پہلے ہی دیکھ چکا تھا ۔۔۔۔
بس اب خریدنا  تھا ۔۔۔۔

☆☆▪▪▪▪♡◇◇◇◇◇◇

" رابی مطھر نہیں  آیا ۔۔" صبیحہ  بی بی کو آپریشن  کے لیے  ۔۔۔لے کر جا رہے تھے جب ۔وہ بار بار مطھر کا پوچھ رہی تھی ۔۔۔۔
ربیعہ  اور ھما ہاسپیٹل  میں  تھی ۔۔۔

" امی ۔۔۔کو لے گئے ۔۔۔۔آپی ۔۔؟؟؟؟۔"  وہ جب تک پہنچا ۔۔۔صبیحہ بی بی کو آپریشن کے لیے لے کر جا چکے تھے ۔۔۔۔ اس کا بھائی اس کے سامنے کھڑا تھا ۔۔۔وہ جانتی تھی ۔۔۔وہ کچھ نہ کچھ غلط کر رہا ہے ۔۔۔۔۔
پر وہ سب بے انتہا۔۔مجبور تھے ۔۔۔
" ہاں وہ آپ کا ہی پوچھ رہی تھی ۔۔۔۔درد کی شدت بہت زیادہ تھی ۔۔۔۔"

وہ کچھ تاسف سے گویا ہوا ۔۔۔۔۔۔

" اچھا آپی   چلتا ہوں  کچھ کام نپٹا کے ابھی آیا ۔۔۔"
وہ اپنے بھائی کو دیکھ رہی تھی ۔۔۔۔۔
جو اپنا آپ ۔۔۔کہیں بیچ آیا تھا ۔۔۔۔۔۔بے بسی انتہا کو تھی ۔۔۔۔۔۔
وہ ھما کو گلے لگا کر رونے لگی ۔۔۔۔
☆☆▪▪▪▪▪▪ ¤¤¤《《》

" یہ لیں ایڈوانس  ۔۔۔باقی کے پیسے کاغذات  پورے بننے پر آپ کو میری بڑی بہن ادا کر دیں گی ۔۔"

پراپرٹی  ڈیلر نے  اپارٹمنٹ کی   چابی ان کے حوالے کی

۔۔۔۔" جی بس کاغذات  ۔چھ دن میں  ریڈی ہوجائیں  گے ۔۔۔۔"
فرنشڈ  اپارٹمنٹ تھا ۔۔۔ضروریات  زندگی کی ہر چیز  موجود تھی ۔۔۔۔
اب اگلا مرحلہ سیکنڈ ہینڈ  گاڑی  خریدنے کا تھا ۔۔۔۔
وہ بھی پہلے طے کر چکا تھا ۔۔۔۔۔۔
گاڑی اسے ربیعہ اور مدثر  کو چلانا آتی تھی ۔۔۔
وہ ردا اور مظفر کو۔۔اپارٹمنٹ گاڑی پہ لے کر آیا
" بھائی گاڑی  ہماری ہے ۔۔۔"
اس نے بس اثبات میں سر ہلایا ۔۔۔
وہ اپنے والد کی چھبتی نظروں کا سامنا نہیں۔ کر پا رہا تھا ۔۔۔۔
" بھائی یہ گھر بھی ہمارا  ہے ۔۔۔۔" اتنا اچھا گھر تو ان کے پاس پہلے بھی نہیں  تھا ۔۔البتہ مظفر  کے پاس گاڑی  ضرور  تھی۔۔۔۔
" ہاں گڑیا ۔۔۔" ردا کمروں کے دروازے  بار بار کھول کے دیکھتی ۔۔۔۔
" میں  نے نرس کا بندوبست  کر دیا ہے امی ابو ۔۔کے لیے ۔۔۔"
وہ کال پہ  کسی کو بتا رہا تھا۔۔
" بابا یہ گاڑی کے کاغذات  ہیں گاڑی گھر سب آپ کے نام ہیں آپی کے اکائونٹ  میں  کچھ امائونٹ  ہے ۔۔۔وہ گھر کی بقایاجات ادا کر دے گی ۔۔۔۔ ۔۔۔"
وہ اب بھی اپنے والد سے نظر نہیں  ملا رہا تھا ۔۔۔۔
وہ اٹھ کر باہر چلا گیا ۔۔۔
اس نے اپنے لیے کیا کیا نا سوچا تھا ۔۔۔۔بے بسی نے اسے کہاں لا کر۔۔۔چھوڑا تھا ۔۔۔۔۔۔انتقام محبت 17

" تیمور یار ۔۔۔۔۔باہر میڈیا والے جمع ہیں "
وسیم جو باہر جا کر واپس بھاگتا ہوا آیا۔۔۔۔۔۔
" کیوں جمع ہیں ۔۔؟؟"

" یار اس لڑکی پے قاتلانہ حملہ ہوا ہے  ۔۔اور سب کا شک تمہاری طرف  ہے ۔۔۔۔"
تیمور کی خوف کے مارے آنکھیں  پھیل گئی ۔۔۔
" یار یہ لڑکی بہت ہی خطرناک ہے ہمیں  پھنسانے کے لیے ۔۔۔اپنے اوپر قاتلانہ حملہ ۔۔۔:"
باہر صادق خان میڈیا نمائندگان  کو جواب دے رہے تھے ۔۔۔
تیمور سن رہا تھا ۔۔۔۔
" میرا بیٹا ۔۔جیل میں  تھا ۔۔"
صادق خان اپنے بیٹے کی دفاع میں  بولا ۔۔۔
" لیکن سر ہم نے سنا ہے آپ کا بیٹا  پہلے آزاد ہوا تھا ۔۔گولی اس کے بعد چلی ہے ۔۔۔"
صادق خان اس کے سوال پر طیش میں  آگئے ۔۔۔۔۔
" یہ سب جھوٹ  ہے ۔۔۔ہمیں  پھنسایا۔۔جا رہا ہے ۔۔۔۔الیکش سر پہ ہیں یہ سب مخالفین کی سازش ہے ۔۔۔"
وہ ان سب کو جواب  دے کر ۔۔۔وکیل سے بات کرنے لگا ۔۔۔

" تم نے تو کچھ نہیں  کروایا۔۔؟؟؟ ۔۔۔" صادق خان جیسے ہی اپنے بیٹے سے مخاطب  ہوا ۔۔۔
وہ قسمیں کھانا شروع  ہو گیا ۔۔۔۔
" یہ سب اس لڑکی نے خود کروایا ۔ہے صرف اور صرف مجھے پھنسانے  کے لیے ۔۔۔"
تیمور نے بس یہی رٹ لگائی ہوئی تھی ۔۔
صادق خان اسے غصے  سے  دیکھ  رہا تھا ۔۔
۔۔۔۔" تم میرا نام ۔۔۔میری شہرت سب کچھ ڈبو کے رکھ دو ۔۔۔۔۔"
صادق خان غصے میں  کال ملانے لگا۔۔۔۔
" ہیلو سعادت ۔۔۔"
☆☆☆▪▪▪▪▪▪♡◇◇◇

" بی بی کوئی آپ سے ملنے آیا ہے " ۔۔۔۔رضیہ ہاتھ باندھے کھڑی تھی ۔۔۔
" کون ہے ۔۔۔" شھربانو  آئینے کے سامنے بیٹھی ۔۔۔خود کو سنوار  رہی تھی اس پہ سعادت کی رفاقت  کا رنگ چڑھ چکا تھا ۔۔۔سعادت اسے پہلے کی طرح سیدھا سادا سمجھتا تھا ۔ ۔
لیکن  شھربانو  سے وہ کب مسز سعادت ملک  بن گئی وہ بھی نا سمجھ سکی ۔۔۔
کب اس میں  اس سیاست کی چال بازیوں کو سمجھنے کی ۔۔۔۔صلاحیت  آئی ۔۔۔۔
" جی کوئی صادق خان  ہے ۔۔۔"
" تم چلو ہم کچھ دیر میں  آتے ہیں  ۔۔۔"
وہ گردن ہلا کے چلی گئی ۔۔۔۔

اس کے آنے پر صادق خان ۔۔اس کے استقبال کے لیے اٹھا ۔۔۔

شھربانو اسے وزیر کی حد تک جانتی تھی ۔۔۔۔لیکن  ذاتی طور پر وہ ایک دوسرے سے ناواقف  تھے ۔۔۔۔
" جی میں  صادق خان  ۔۔۔۔تیمور کا والد ۔۔۔"

شھربانو کا چہرہ بے تاثر تھے ۔۔۔۔

" میں  کس سلسلے  میں  ملنے آیا ہوں  آپ سمجھ گئی  ہیں  شاید "
صادق خان اس کی خوبصورتی  سے متاثر ہوئے بنا  نہ رہ سکا  ۔۔۔
" نہیں  میں  نہیں  جانتی ۔۔۔"
صادق خان کچھ ڈھیلا پڑا ۔ 
واقعی  میں وہ دوسرے بزنس ومین اور سیاستدانوں کی  طرح  نہیں  تھی ۔۔۔
" کل جو آپ کی بیٹی پر حملہ ہوا ۔۔اس میں  ہمارا کوئی ہاتھ نہیں  ۔تو میں  اسی "
اس کی بات پوری ہوتی ۔ اس سے پہلے ۔۔۔شھربانو نے اپنی بات اس کے سامنے رکھی  ۔۔
" میں  جانتی ہوں  ۔۔۔لیکن  میں  اس سلسلے میں  فلحال کچھ نہیں  کر سکتی  ۔۔۔۔آپ کے بیٹے نے کھلے عام دھمکیاں  دی ہیں  ۔۔۔اس کے نتائج اسے بھگتنے پڑیں گے ۔۔" ۔
وہ کچھ کہتا شھربانو  اٹھ کر اندر چلی گئی ۔۔۔۔
" ہاں  سعادت ہوگئی ہے اس سے بات ۔۔۔"
سعادت کا بے حد نرم لہجہ تھا۔   " شیری تم مجھے پہلے کی طرح  سادی کیوں نہیں کہتی ۔۔۔۔" ۔
وہ جیسے تڑپ کر بولا ۔۔۔
" سعادت ۔۔۔آپ سادی کو مار چکے ہیں  ۔۔۔۔"
وہ کچھ اور کہتی سامنے سے کال بند ہو گئی ۔۔۔۔

" سعادت ملک اب آپ بس سعادت ملک ہیں اور سونیا کے والد ۔۔۔۔بس "
اس نے موبائل بیڈ پر پھینکا ۔۔۔۔
کوئی کام یاد آتے ہی ۔۔۔۔
باہر نکل گئی ۔۔۔۔
☆☆▪▪▪☆▪▪▪▪

انتقام محبت (مکمل ناول)Donde viven las historias. Descúbrelo ahora