انتقام محبت
قسط 62
******By EeshaNoor*****☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆▪▪▪▪▪■
راحیل سات دن کا کہہ کر گیا تھا ۔۔۔لیکن میٹنگ کینسل ہونے کی وجہ سے اس نے چوتھے دن ہی واپس جانے کا ارادہ کر لیا ۔۔۔
" یار میٹنگ کیوں کینسل کر دی ۔۔۔"
وہ اپنے ساتھی ڈاکٹر سے مخاطب تھا ۔۔۔
" سنا ہے انہیں کوئی اور ڈاکٹر مل گیا ۔۔۔۔اور کراچی والی ہاسپیٹل سے بھی تجھے نکال دیا گیا ہے ۔۔"
راحیل کے لیے ایک پریشانی کیا کم تھی ۔۔۔اوپر سے یہ پہاڑ بھی گرا دیا گیا ۔۔
" لیکن میرا قصور ۔۔۔۔بنا کسی گناہ کے مجرم کیوں ٹھرایا جا رہا ہے ۔۔۔۔میں پروفیسر سے بات کیے بنا نہیں جاٶں گا ۔۔۔"
" لیکن پروفيسر صاحب بھی کراچی میں ہے ۔آپ پروفیسر صاحب سے وہاں جا کر پوچھ لیجئے گا ۔۔۔"
اب اس کا وہاں رکنا ۔۔۔بیکار تھا ۔۔۔۔
اس نے شھربانو اور سھل کے لیے کچھ تحائف خریدے ۔۔۔اور واپسی کا راستہ اختیار کیا ۔۔۔۔
وہ پریشان تو بہت تھا ۔۔۔
لیکن سھل اور شھربانو کا ہنستا مسکراتا سراپا آنکھوں کے سامنے آجاتا۔۔۔ساری پریشانی ختم ہوجاتی ۔۔۔۔
☆☆▪▪▪♡♡♡♡▪▪▪♡♡♡♡♡◇
" سعادت میرا ہاتھ چھوڑو ۔۔۔" وہ قریب آ کے پھنکاری ۔۔۔۔
اس نے جیسے ہی ہاتھ چھڑانے کے لیے زور لگایا اس نے ایک جھٹکے سے ہاتھ چھوڑا ۔۔۔۔
وہ دو قدم پیچھے لڑھک گئی ۔۔بمشکل وہ اپنا توازن برقرار رکھ سکی ۔۔۔
" کیا ہوا شیری ۔۔۔۔" وہ ایسے انجان بن کہ پوچھنے لگا ۔۔۔جیسے اس نے کچھ کیا ہی نہ ہو ۔۔۔
اس نے غصے سے اس کی جانب دیکھا ۔۔۔۔
مقابل کے چہرے پہ زہریلی مسکراہٹ تھی ۔۔۔
وہ غصے میں ہونٹ بھینچے اسے دیکھ رہی تھی ۔۔۔جس کی توجہ کا مرکز اب ممتاز بیگم تھی ۔۔" ارے بیٹا اتنا سب کچھ کیوں لے آتا ہو ۔۔۔۔۔اکیلی جان کیا کھائے گی ۔۔۔اللہ تجھے لمبی عمر دے جہاں خون کے رشتے بھی دور ہوگئے وہاں ۔۔۔تجھ جیسے فرشتے آجاتے ہیں ۔۔۔"
صحیح تو کہہ رہی تھی ۔۔۔وہ بھی نجانے کتنے دنوں بعد ماں کے پاس آئی تھی ۔۔۔
اپنا گھر بچانے میں اس قدر جٹ گئی ۔۔۔
باقی رشتوں کا خیال ہی نہ رہا ۔۔۔
فکر تھی تو بس راحیل کی ۔۔۔
" ارے بانو کیا دیکھ رہی ہے ۔۔۔لے جا یہ سب سنبھال کہ رکھ ۔۔۔"
وہ غصے سے سعادت کو گھورتی سب چیزیں سمیٹنے لگتی ۔۔۔
" امی مہمانوں کو کیوں تکلیف دیتی ہیں آپ کا بیٹا ہے نہ ۔۔۔"
وہ جیسے ہی چیزیں لیکے پلٹی اس کے دوپٹے کو پھر سے سعادت نے پکڑ لیا ۔۔۔
" یہ سعادت "
وہ غصے میں واپس پلٹی تو دوپٹہ اس کی امی کہ تخت میں پھنسہ تھا ۔۔۔
اس نے دوپٹے کو نکالنے کے بجائے ایک جھٹکے سے کھینچا وہ اب سعادت کا غصہ دوپٹے پہ نکالنے لگی ۔۔۔۔دوپٹہ پھٹ گیا ۔۔۔لیکن وہ رکی نہیں چیزیں لے کے کر کچن کی طرف بڑھ گئی ۔۔
جو چیزیں سعادت لایا تھا ان سب کو اپنی جگہ رکھنے لگی ۔۔۔۔"یہ بھی رکھ لو ۔۔۔"
وہ باقی اشیاء لیے اس کے پیچھے ہی کھڑا تھا ۔۔۔
" تم ۔۔۔۔" وہ ہونٹ بھینچے اسے دیکھ رہی تھی ۔۔۔
" تم کیوں میرے پیچھے پڑے ہو ۔۔۔۔۔ " وہ باہر جانے لگی تو وہ سامنے آگیا ۔۔۔
" میں اور تمہارے پیچھے ۔۔۔۔سمجھتی کیا ہو تم خود کو۔۔۔تم اس شخص کے لیے مجھے نظر انداز کر رہی ہو ۔۔۔۔"
وہ بلکل اس کے قریب کھڑا تھا ۔۔۔۔
" سعادت وہ میرا شوہر ہے ۔۔۔خدا کے لیے چھوڑ دو میرا پیچھا ۔۔۔میں جس حال میں بھی ہوں خوش ہوں ۔۔۔۔"
وہ ہاتھ جوڑے کھڑی تھی ۔۔۔
" کیوں چھوڑ دوں ۔۔۔تاکہ وہ شخص تجھے تکلیف دیتا رہے ۔۔۔میں دیکھتا رہوں ۔۔۔۔کیا یہ سچ نہیں ۔۔۔تم نے میری وجہ سے خود کشی کی تھی ۔۔۔"
وہ اب اس کے دونوں شانوں کے پکڑے جھنجھوڑ رہا تھا ۔۔۔
وہ چہرہ دوسری طرف کیے خود کو آزاد کرانے کی کوشش کرنے لگی ۔۔۔۔
" سعادت چھوڑ دو مجھے ۔۔کوئی آگیا تو۔۔۔۔۔" اس کی بات بیچ میں ہی رہ گئی ۔۔۔۔
" راحیل ۔۔۔۔" وہ چلا اٹھی ۔۔۔
اس نے سعادت کو زور سے ایک طرف دھکیلا ۔۔۔
" اگر راحیل کو کچھ ہوا میں تمہیں زندہ نہیں چھوڑوں گی ۔۔۔۔۔"
وہ انگلی اٹھائے اسے خبردار کرنے لگی ۔۔۔۔وہ اسی پھٹے دوپٹے سے راحیل کے پیچھے بھاگی ۔۔۔۔
لیکن وہ تب تک گاڑی میں بیٹھ کہ جا چکا تھا ۔۔۔
اس کے ہاتھ میں کچھ تھا جو وہی گر گیا تھا ۔۔۔
وہ تیزی سے کمرے کی طرف گئی ۔۔۔جہاں ممتاز بیگم سھل کو سلانے کے لیے لے گئی تھی ۔۔۔۔ ۔۔۔
اس نے جلدی سے سھل کو اٹھایا۔۔۔
" کہاں جا رہی ہے ہوا کے گھوڑے پر سوار ہو کہ ؟؟؟"
وہ راحیل کے پیچھے ماں کی
پریشانی بھول گئی تھی ۔۔۔
" امی وہ راحیل کی ماں کی طبعیت ٹھیک نہیں ہے راحیل گھر بلا رہا ہے مجھے جلدی ہے بعد میں آکر پوری بات بتائوں گی ۔۔۔ ۔۔۔"
وہ اور کچھ کہے بنا ۔۔۔تیزی سے باہر کی طرف لپکی ۔۔۔
سعادت نے اس کی کلائی تھامنی چاہی ۔۔۔
لیکن اس کا غصہ عروج پر تھا ۔۔۔۔
اس نے کھینچ کے سعادت کے گال پہ تھپڑ رسید کر دی ۔۔۔۔" بس سعادت بہت ہوا "
یہ کہہ کر وہ بنا رکے باہر چلی گئی******(*(*(***************(((
اسے سمجھ نہ آیا ۔۔۔ایسا کیا ہوگیا ۔۔۔کہ وہ راحیل چلا کہ باہر کی طرف بھاگی ۔۔۔
لیکن کچن کے دروازے پر گرے تحائف سے اسے اندازہ ہوگیا۔۔ وہاں کون کھڑا تھا ۔۔۔
وہ شھربانو کو پاگلوں کی طرح ادھر اودھر بھاگتے دیکھ رہا تھا ۔۔۔
اس نے آواز دی پر وہ نہ رکی اس نے کلائی تھام کے اسے روک کر پوچھنا چاہا ۔۔۔
پر جواب ایسا ملا ۔۔۔
جو اس کے دل میں دبی چنگاری کو اور بھڑکا گیا ۔۔۔
شھربانو کا وہ تھپڑ وہ بھی اس شخص کے لیے ۔نفرت اور انتقام کا بیج بو گیا تھا ۔۔۔۔۔
*******--*******----------------
حال
وہ اس کمرے کی جانب گیا جہاں سھل کو قید کر کے رکھا گیا تھا ۔۔۔یا یوں کہنا ٹھیک رہے گا جہاں وہ عارضی طور پر رہائش پذیر تھی ۔۔۔
اس نے سھل کا بیگ کھولا لیکن اس میں دوپٹے نام کی کوئی چیز نہیں تھی ۔۔۔۔۔
اس نے عبایہ کا حجاب اٹھایا ۔۔۔
اور باہر آگیا ۔۔۔
" یہ پہن لو۔۔۔"
اس نے حجاب اس لڑکی کی جانب بڑھایا ۔۔۔
" یہ " وہ حجاب کو ایسے دیکھنے لگی ۔۔۔جیسے حجاب نہ ہو کوئی معمہ ہو ۔۔۔
" ہاں یہ ۔۔کیونکہ تمہارے بیگ میں ۔۔دوپٹے نام کی کوئی چیز نہیں ۔۔اور نکاح ہو رہاہے تمہارا کم سے کم سر تو ڈھانپ لو ۔۔۔۔"
" اچھا " وہ طنزیہ مسکرائی ۔۔۔۔۔اس نے حجاب آڑا ترچھا اوڑھ لیا ۔۔۔۔
مولوی نکاح شروع کر چکا تھا ۔۔۔۔۔۔۔۔
*****____________" سونیا میری جان تم اتنی جلدی کیوں جاگ گئی "
وہ دیکھ رہی تھی وہ کچھ پریشان سی کھڑی تھی ۔۔۔۔۔
" ماما سھل کہاں ہے ۔۔؟؟؟"وہ جانتی تھی سونیا یہی سوال کرے گی ۔۔۔
" سونیا تم نے ناشتہ کر لیا ۔۔۔؟؟؟"
اس نے بات بدلنا چاہی ۔۔۔۔
" ماما یہ میرے سوال کا جواب نہیں ۔۔۔۔"
☆☆☆☆☆☆◇◇◇◇◇◇اسے گھر میں سب بدلا بدلا لگ رہا تھا ۔۔۔
اسے ٹھیک سے نیند نہیں آئی تھی ۔۔۔۔۔۔
وہ اپنے پاپا کو سرپرائز دینا چاہتی تھی ۔۔۔
وہ اسی ارادے سے ۔۔۔شھربانو کے کمرے کی جانب گئی ۔۔۔۔
لیکن آتے ہی کمرے کا منظر کچھ عجیب تھا ۔۔۔۔
دونوں کی آنکھوں میں خون اترا ہوا تھا ۔۔
وہ لاکھ اسے بہلاتے پر اب وہ بچی نہیں تھی ۔۔۔
اور جس ماحول میں اب رہتی تھی ۔۔۔وہاں وقت سے پہلے بچے بڑے ہوجاتے ہیں ۔۔۔۔۔۔
" میں نے آپ سے سھل کا پوچھا ہے ۔۔۔۔آپ اور پاپآ کیوں لڑ رہے تھے ۔۔۔۔؟؟"
" سونیا ابھی میرے پاس تمہارے کسی سوال کا جواب نہیں ۔۔۔
اگر پوچھنا ہے تو اپنے پاپا سے پوچھو ۔۔۔۔"
وہ تیار ہو کے رکی نہیں ۔
۔۔۔وہ وہی کھڑی رہی شھربانو وہاں سے جا چکی تھی ۔۔۔☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆
جاری ہے

ESTÁS LEYENDO
انتقام محبت (مکمل ناول)
Acciónکہانی ایک ایسے شخص کی ۔۔۔جو اپنی چاہت کے پیچھے سب کچھ تباہ کر گیا ۔۔۔ محبت میں انتقام نہیں ہوتا ۔۔۔جس میں انتقام ہو وہ محبت نہیں ہوتی ۔۔۔ محبت روح کی پاکیزگی کا نام ہے ۔۔۔۔ محبت امن ہے ۔۔۔محبت سکون ہے ۔۔۔۔محبت دینے کا نام ہے ۔۔۔ جو ان سب سے انحراف...