انتقام محبت قسط 42

241 19 0
                                    

《انتقام محبت》
《قسط نمبر 42》

By EeshaNooR☆☆☆▪▪

☆☆☆▪▪▪☆☆▪▪▪☆☆☆☆▪▪☆☆▪▪
راحیل کی ماں نے بھی بیٹے کے سامنے ہار مان لی ۔۔۔لیکن وہ خوشیاں بس کچھ دنوں کے لیے تھی ۔۔
کچھ لوگ کسی کو خوش نہیں دیکھ سکتے تھے ۔۔۔۔۔
شھربانو کے  دشمنوں  کی فہرست کچھ طویل ہی تھی ۔۔۔
☆☆☆☆☆☆♡♡♡

سعادت کو شھربانو ایک سال بعد ایک ریسٹورنٹ میں نظر آئی ۔۔۔
وہ تو سمجھا تھا وہ اس کی جدائی میں گھل رہی ہوگی ۔۔۔

لیکن وہ تو اور نکھر چکی تھی ۔۔۔
وہ دونوں ایک صوفے پہ بیٹھے تھے۔۔۔
شھربانو راحیل کے شانے پہ سر رکھے ہوئے تھی ۔۔۔
اور وہ اس کے چہرے سے بال ہٹاتا مسکراتا کچھ کہہ رہا تھا ۔۔
سعادت کے ہاتھ میں گلاس تڑاک سے ٹوٹا ۔۔۔گلاس کے کانچ اس کے ماس میں دھنس گیا ۔۔۔
درد تو کہیں اور اس شدت سے تھا کے ہاتھ کا درد ۔۔اسے محسوس تک نہ ہوا ۔۔۔
بیرے نے اسے جھنجھوڑا ۔۔۔تو اس نے ایک زوردار تھپڑ اس کے چہرے پہ رسید کی ۔۔۔
اور خون ٹپکاتا ۔۔۔ریسٹورنٹ سے باہر کی جانب لپکا ۔۔۔جب اس کے راستے میں ایک شخص آیا ۔۔۔
" آپ کے ہاتھ سے خون نکل رہا آپ ہاسپیٹل چلیں بینڈج کروائیں ۔۔۔۔" ۔۔۔
اسنے اس شخص کی جانب دیکھا ۔۔۔وہی شخص تھا جو شھربانو کے ساتھ تھا۔۔۔
شھربانو سہمی اس کے پیچھے کھڑی تھی ۔۔
(" اس کی شیری اس سے ڈر رہی تھی ۔۔۔۔اس سے ڈر کے کسی اور کے پیچھے کھڑی تھی ۔۔" )

اسکا دل کیا پوری دنیا تہس نہس کر دے ۔۔۔۔

تہس نہس تو وہ دنیا کو ویسے بھی کر رہا تھا ۔۔۔منشیات ۔۔۔بینک رابری ۔۔۔حتی کہ ایک آدھ خون بھی اس کے ہاتھ سے ہو چکا تھا ۔۔۔
لیکن وہ جس با اثر شخص کے زیر  اثر کام کرتا تھا اس کا کوئی نام بھی نہیں لے سکتا تھا ۔۔۔

اس نے  ابھی ریسٹورنٹ سے نکل کرپیدل ہی کچھ فاصلہ طے کیا تھا ۔۔۔
سامنے سے ممتاز بیگم ہاتھ میں سبزی کا بیگ پکڑے ۔۔رکشے کے انتظار میں تھی ۔۔۔
اس نے جان بوجھ کے نظر انداز کیا۔۔۔لیکن ممتاز بیگم اس تک پہنچ چکی تھی ۔۔۔
اسے اس حالت میں دیکھ کر اس کی حالت ایسے غیر۔ ہونے لگی ۔۔۔جیسے اس سے اس کا خون کا رشتہ ہو ۔۔۔
" ارے سعادت بیٹا یہ چوٹ کیسے لگی اتنا خون ۔۔۔" اس نے اپنی چادر کا پلو پھاڑا اس کے ہاتھ میں لپیٹنے لگی ۔۔۔

سبزی کا بیگ تو اس کے ہاتھ سے اسے دیکھتی ہی گر گیا تھا ۔۔۔
وہ اس کا ہاتھ ایک چھوٹے سے بچے کی طرح پکڑ کر اسے لے جا رہی تھی ۔۔۔اور وہ بھی ایک چھوٹے سے بچے کی طرح خاموشی سے چلتا جا رہا تھا ۔۔۔
اس نے رکشہ روکا اور اسے اپنے ساتھ پہلے ہاسپیٹل لے گئی اور۔ پھر اپنے گھر لے آئی ۔۔۔
" کہاں تھا تو ۔۔۔بتا ۔۔۔ہم نے تیرا کتنا انتظار کیا ۔۔۔" اسے حیرت تھی ۔۔شھربانو نے انہیں کچھ نہیں بتایا تھا ۔۔
اور اسے اپنے والدین کا نام لے کر چھوڑنے کا کہہ گئی ۔۔۔
وہ اپنے ہاتھ سے نوالے توڑ توڑ کر اسے کھلانے لگی ۔۔۔
اس کی آنکھیں بھیگ گئی۔۔۔
" بیٹا بانو کی ہم نے شادی کر دی ۔۔۔ہمیں معاف کر دینا ۔۔۔بانو کی ایسی حالت ۔۔۔"
وہ کچھ کہتے کہتے رک گئی شاید کوئی آیا تھا ۔۔۔وہ دروازے کی جانب دیکھ رہئ تھی۔۔۔

انتقام محبت (مکمل ناول)Donde viven las historias. Descúbrelo ahora