انتقام محبت قسط 39

234 18 0
                                    

《انتقام محبت 》

《قسط نمبر 39》

《By EeshaNooR》

☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆☆▪☆♡♡♡◇

" شرم نہیں آتی تم لوگوں کو تین مرد ہو کہ اکیلی لڑکی کو باندھ کے لے کر جا رہے ہو ہمت ہے تو ہاتھ کھول کے دیکھ ۔۔۔
پھر پتا لگے کتنے مرد ہو نہتی لڑکی پے ظلم ڈھا رہے ہو ۔۔۔۔بڑے مرد بنتے ہو ۔۔۔"

وہ غصے میں جومنہ میں آیا ۔۔۔بولتی گئی ۔۔۔پاوں اس نے زمین پہ جما دیے تاکے اسے کھینچ کہ نہ لے جا سکے ۔۔۔

" ابے دیکھ کیا رہا ہے اٹھا اسے گاڑی میں ڈال ۔۔۔نہیں تو یہ کام میں کر دیتا ہوں ۔۔۔"
وہ سھل کو اٹھائے کے لیے مڑا لیکن اس بار اس کی مزاحمت بڑھ گئی تھی ۔۔۔
" سھل چپ ہو جائو یار کہیں وہ طیش میں آکر کچھ غلط نہ کر لے ۔۔۔۔۔"
لیکن اس پہ تو جنون سوار ہو گیا تھا ۔۔۔
" بھاڑ میں جائو تم بھی ۔۔۔ان کے ساتھ ملے ہوئے ہو ۔۔۔تمہاری بہن کو کوئی اس طرح پکڑ کے لے جائے۔۔۔تب بھی  تم اس کا ساتھ دیتے ۔۔۔۔تم بھی انہیں کی طرح ہو ۔۔۔۔"
اس کے پورے وجود سے جیسے کسی نے خون نچوڑ لیا تھا ۔۔۔اس کا وجود اسے بوجھ لگنے لگا تھا ۔۔۔۔وہ اس کے الفاظ کبھی بھی برداشت نہ کرتا  ۔۔۔لیکن وہ بھی اس کے لیے خاص بن گئی تھی ۔۔۔پر اسے کہاں پتا تھا ۔۔۔۔
وہ شخص اب اسے خود اٹھانے پہنچ گیا ۔۔
لیکن وہ کہاں برداشت کرتا کے اس کے وجود کو کوئی اور چھو سکے ۔۔۔
اس نے ایک جھٹکے سے سھل کو اپنی گردن پہ لادا ۔۔۔
اس شخص نے ہاتھ بڑھا کہ پیچھے کر دیے ۔۔۔۔
ایک شرارت بھری مسکراہٹ سے اسے دیکھا ۔۔
پر اسے نے یہ سب دیکھا ان دیکھا کر دیا ۔۔۔
اس پر باتوں سے جو تیر سھل برسا رہی تھی اس نے اس کی روح کو چھلنی کر دیا ۔۔۔
وہ کیسے اتنی بڑی بات سن سکتا تھا ۔۔۔
اس کی تو تین بہنیں تھی ۔۔۔
اس سے اب سھل کی گالیاں اور باتیں برداشت سے باہر ہو گئی اس نے پھینکنے والے انداز ۔۔۔
میں اسے گاڑی میں پھینکا۔۔۔جیسے اس نے اس کی بہنوں کے حوالے سے اور گالیاں دینا شروع کی اس نے زور سے اس کی گال پہ چانٹا رسید کیا ۔۔۔۔
تھپڑ اس زور کا تھا ۔۔۔اس کی ایک آنکھ سے آنسو نکل گیا ۔۔۔۔۔

" چپ بلکل چپ میری بہنیں تمہاری طرح کے کپڑے نہیں پہنتی ۔۔۔مردوں سے کھلے عام عشق نہیں لڑاتی ۔۔۔۔۔چھوٹے کپڑے پہن کہ نہیں گھومتی ۔۔۔۔سموکنگ اور ڈرنک نہیں کرتی ۔۔۔۔جب یہ شوق پال رکھے ہیں تو بھگتو اب ۔۔۔۔
تمہارے ظاہر کی طرح تمہارا  باطن بھی ۔۔۔گند سے بھرا ہے ۔۔۔اور میں ۔۔۔۔"
وہ کچھ کہتے کہتے رک گیا ۔۔۔ڈرائیور اور وہ شخص سامان سمیٹ کے گاڑی میں آچکے تھے ۔۔۔
وہ میٹھیاں بھیچ کہ خود  غصے پے قابو پانے کی کوشش کرنے لگا ۔۔۔۔
اس نے چہرہ دوسری طرف کر لیا ۔۔۔اس کی آنکھوں سے آنسو نکل آئے تھے ۔۔۔
اور وہ لڑکی ہکا بکا اسے دیکھ رہی تھی ۔۔۔
☆☆☆☆☆☆♡♡◇◇◇◇
اس نے تھپڑ تو اسے زور سے مارا پر اس کی آنکھوں میں کچھ تھا ۔۔۔وہ اندر تک ہل کر رہ گئی ۔۔۔
کیا کشش تھی ۔۔۔
اسے لگا وہ اسے چھو کہ پتھر کر گیا ہے ۔۔۔۔
وہ بلکل چپ ہو گئی ۔۔۔
گاڑی میں بلکل خاموشی چھا گئی ۔۔۔۔
بس ان کے سانس لینے کی آواز تھی ۔۔۔
وہ دونوں گاڑی کی کھڑکی سے باہر دیکھ رہے تھے ۔۔۔۔
جہاں کچھ دور فاصلے پر ۔۔پہاڑوں نے سفید چادر اوڑھ لی  تھی ۔۔۔
ایک پل کے لیے دونوں کی نظریں ملی ۔۔۔پھر دونوں نے اپنے چہرے کا رخ موڑ لیا ۔۔۔انتقام محبت 39
(" میں کیا سوچ رہی تھی ۔۔۔یہ ایک اچھا انسان ہے لیکن  یہ تو گھٹیا پن کی ہر حد پار کر گیا ۔۔۔

لڑکیوں کو اغوا کرنے تک میں ملوث ہے اور میں اسے ایک اچھا انسان سمجھ بیٹھی ۔۔۔اس دنیا میں سب ایک جیسے مرد ہے ۔۔۔۔کوئی پیسے کی حوس میں گر جاتا ہے کوئی ۔۔۔نفس کی حوس میں ۔۔۔۔سب بھیڑیے ۔ جانور ۔۔۔") ۔۔۔

کچھ دیر پہلے خیمے میں اس کا دل کیا وہ اس کے سینے پر سر رکھ لے ۔۔۔
وہ اسے اپنے خواب نگر کا یک شہزادہ لگ رہا تھا ۔۔۔۔۔

(واقعی میں وہ ایک خوش شکل نوجوان تھا ۔۔۔چوڑا سینا ۔۔۔کشادہ پیشانی ۔۔ایسا لگتا تھا وہ کافی وقت تک جیم جاتا رہا ہے ۔۔۔) لیکن وہی شہزادہ اب۔ اسے ایک دیو لگ رہا تھا۔۔۔۔
جو ایک پری کو قید کر کے لے جا رہا تھا ۔۔۔۔

☆▪▪▪▪▪☆☆☆▪☆▪▪▪▪▪
("میں اس لڑکی کے بارے میں کتنا اچھا سوچ رہا تھا لیکن یہ عزت کے قابل ہی نہیں ۔
۔۔میں اسے اپنی عزت بنانا چاہتا تھا ۔۔۔۔جس کے وجود کو نجانے کتنی گندی نظروں نے دیکھا ہوگا ۔۔۔جس کو نجانے کتنے مردوں نے چھوا ہوگا ۔۔۔۔
کیا میرے لیے یہی لڑکی رہ گئی تھی ۔۔۔۔
جس کے کمر میں لڑکے ہاتھ ڈالے کھڑے ہوتے تھے ۔۔۔وہ بھی اس کی رضامندی سے ۔۔۔۔۔
میں نے تو کبھی کسی لڑکی کو اس نظر  سے دیکھا تک نہیں ۔۔۔پھر مجھے یہ کیوں اچھی لگنے لگی تھی ۔۔۔۔

میں ایک پل میں وہ سب کیسے بھول گیا کہ وہ کیسی لڑکی ہے ۔۔۔وہ میرے لیے ہے ہی نہیں ۔ کیا وہ لڑکی مطھر کے لیے ہو سکتی ہے ۔۔۔؟؟؟۔۔۔")

جن دو دلوں میں کچھ دیر پہلے محبت پیدا ہو رہی تھی وہاں اب نفرت اپنے پنجے گاڑنے لگی تھی ۔۔۔۔۔

اچانک سے جیپ نے ایک جھٹکہ کھایا ۔۔وہ لڑکی لڑھک کے اس کے اوپر گر گئی ۔۔۔
☆☆☆☆♡◇◇◇◇◇
وہ اپنی سوچ میں گم تھی ۔۔جب ایک جھٹکے سے وہ اپنا توازن برقرار نہ رکھ سکی ۔۔
لڑھک کے لڑکے کی گود میں جا گری ۔۔۔۔
اٹھنے کی کوشش کرنے لگی تو اسے محسوس ہوا اس کے بال کسی چیز میں پھنس گئے ہیں ۔۔۔۔
ہاتھ اس کے پہلے ہی بندھے تھے ۔۔۔۔وہ خود کو کافی کمزور اور بے بس محسوس کرنے لگی ۔۔۔
وہ شدید نفرت سے اس کی جانب دیکھ رہی تھی جس نے اپنا چہرہ دوسری جانب کیا ہوا تھا ۔۔۔۔
" بال نکالو میرے ۔۔۔۔گھٹیا انسان ۔۔۔۔"
اس نے شعلہ بار نگاہوں سے اسے دیکھا ۔۔۔۔۔
" گھٹیا انسان سے کیسی امید " اس کے چہرے پہ طنزیہ مسکراہٹ تھی ۔۔
" میرے بال نکالو ۔۔۔مجھے تکلیف ہو رہی ہے ۔۔۔" اس کے لہجے میں التجا در آئی ۔۔۔
" اوکے ۔۔" اس نے گویا سرگوشی کی ۔۔۔۔
وہ اس کے بال اپنی زپ سے نکالنے لگا ۔۔۔
☆☆☆☆☆*******
جاری ہے ۔۔۔۔

انتقام محبت (مکمل ناول)Onde histórias criam vida. Descubra agora