انتقام محبت قسط 40

223 18 0
                                    

《انتقام محبت》
《قسط نمبر 40 》

《By EeshaNooR》

☆☆☆▪☆☆☆☆▪▪▪▪☆☆☆☆☆▪▪▪

وہ اسے  نفرت سے دیکھ رہا تھا ۔ لیکن اس نفرت میں بھی کچھ  تھا ۔۔۔
۔۔اس کی آنکھوں میں آنسو آگئے تھے ۔۔شاید اسے  تکلیف ہو رہی تھی ۔۔۔۔

اس کے بال اس کی جیکٹ کے بٹن میں پھنس گئے تھے ۔۔۔۔

اس کا چہرہ اس کے چہرے کے نزدیک تھا ۔۔۔۔اس کے سانس لینے کی لو تک اسے اپنے چہرے پہ محسوس ہو رہی تھی ۔۔۔

۔۔۔۔لیکن اس چہرے میں اسے نہ معصومیت نظر آرہی تھی ۔۔۔نہ ہی اس پہ پیار آرہا تھا ۔۔اس وقت ۔ایک ہی جذبہ تھا ۔۔ان کے بیچ وہ تھی نفرت ۔۔۔۔لیکن اس کی التجا  اس پر اثر کر گئی ۔۔۔
اسکا دل نرم ہوا ۔۔کچھ پل کے لیے ۔۔ہی سہی ۔۔وہ اس کے بٹن میں الجھے بال نکالنے لگا ۔۔۔ہر بار درد سے اس کی آہ نکل جاتی ۔۔۔۔
بال نکالنے کی کوشش میں ان کا چہرہ ایک دوسرے سے کئی بار  ٹکرایا ۔۔اس کے نرم  ریشم جیسے گالوں کا لمس اسے کئی بار محسوس ہوا ۔۔۔۔۔اس کا دل کیا اتنے نرم گالوں کو وہ اپنے ہونٹوں سے چھو لے ۔۔۔۔
نجانے کیوں اس پہ اسے پیار آنے لگا ۔۔۔اس کی التجا بھری نگاہیں ۔۔۔
ایک دم سے انگارے برسانے لگی ۔۔۔۔۔
جیسے ہی اس نے آزاد کیا اس لڑکی کے دیکھنے کا زاویہ ہی بدل گیا ۔۔۔وہ تو شاید تکلیف میں اس طرح دیکھ رہی تھی ۔۔اور وہ کچھ اور سمجھا۔۔۔
وہ ایک ہاتھ اس کی بیک سائیڈ کی طرف لے گیا۔۔۔وہ غصے میں کچھ کہتی اسے چپ رہنے کا اشارہ کیا

" ششش۔۔۔۔۔"اس نے انگلی اس کے  ہونٹوں پر رکھی ۔۔۔۔

اپنا چہرہ اس کے نزدیک لے گیا ۔۔۔
" خاموش رہو میں تمہاری رسی کھول رہا ہوں ۔۔۔"
اس نے اس کے کان کے قریب  سرگوشی کی ۔۔۔
لیکن لڑکی کے چہرے پہ کوئی تاثرات نہیں تھے ۔۔۔
▪☆☆☆☆☆☆☆◇◇◇◇◇◇

دن کے نو بجے وہ اپنے کمرے میں واپس آئی تب تک سعادت آفس کے لیے جا چکا تھا۔۔۔۔۔

وہ ڈریسنگ ٹیبل پر ڈھے جانے والی حالت میں بیٹھ گئی۔۔۔۔
خود کو آئینے میں دیکھنے لگی ۔۔۔
جہاں آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے آ چکے تھے ۔۔۔۔
وہ سھل کی وجہ سے بے چین ہونے لگی اس کی کوئی خبر نہ تھی ۔۔۔۔
اس کا دل کیا وہ زور زور سے چلائے ۔۔۔اسے گھٹن ہونے لگی ۔۔۔۔
وہ اٹھ کر کمرے سے باہر چلی گئی ۔۔۔
وہ لان میں ننگے پاؤں گھاس پہ چلنے لگی ۔۔۔
اسے سکون آنے لگا ۔۔۔۔
☆☆☆☆☆◇◇◇◇◇

" سر آپ نے بلوایا ۔۔۔۔"
بلیک تھری پیس سوٹ میں ملبوس۔۔۔کلین شیو ۔۔تیس سال کا نوجوان سر تسلیم خم کیے کھڑا تھا ۔۔۔

" کوئی نئی خبر ۔۔جانتے ہو کتنے دن ہو چکے ہیں ۔۔۔"
سامنے والے نوجوان کا سر تھوڑا اوپر اٹھا ۔۔۔

" سر جان کی امان پائوں تو کچھ عرض کروں ۔۔۔"

اس  نے سر کو  ہلکی سی جنبش دی ۔۔۔

" سر ایک ہفتہ پہلے میڈم ڈرائیور کے ساتھ ۔۔۔ایک انجان علاقے میں گئی ۔۔۔وہاں اتر کے آگے سے اس نے ٹیکسی لی ۔۔۔"

وہ آگے بتاتا گیا ۔۔۔سعادت بنا جنبش کیے اس کا لفظ بہ لفظ حفظ کر رہا تھا۔۔۔۔
" لیکن سر جہاں وہ لوگ رہتے ہیں ۔۔۔وہاں کوئی اجنبی نہیں جا سکتا ۔۔۔نگہبانی بہت زیادہ کی جاتی ہے ۔۔۔"

سعادت نے اسے دیکھا اور ہلکا سا مسکرایا ۔۔۔
" پتے پلٹنا ہمیں آتا ہے ۔۔۔۔تم اپنی شکل غائب کرو ۔۔۔جو ہمیں بتایا ہے وہ تم اب نہیں جانتے ۔۔۔"انتقام محبت 40

سعادت کی لیزر جیسی نظر اس شخص پر پڑی تو وہ کانپ کر رہ گیا ۔۔۔

" تو کچھ دیر پہلے آپ نے ہم سے کچھ کہا تھا ۔۔۔"
اس شخص نے نفی میں سر ہلایا ۔۔۔
" ہم تو ابھی آئیں ہے سر ۔۔"
سعادت نے ہمممم کیا اور اسے اشارے سے باہر جانے کا کہا ۔۔۔

" زمان خان کو فارم ہاوس آنے کا کہو ۔۔۔" اس نے موبائل پہ کال منقطع کی ۔۔۔اور کرسی سے ٹیک لگا کے آنکھیں بند کر دی ۔۔۔۔
☆☆☆☆☆♡◇◇◇◇◇◇

وہ دیکھ رہی تھی لڑکے کی نیت اس پر خراب ہو رہی ہے ۔۔۔
اس کا بار بار اسے چھونا اسے آگ بگولہ کر رہا تھا ۔۔۔
لیکن بندھے ہاتھ وہ کرتی بھی کیا ۔۔۔۔
اس کی ہلکی شیو اس کے گال کو رگڑ گئی تھی ۔۔۔
( " چہرہ ہے یا جھاڑیاں ۔۔۔توبہ ہے بندہ شیو ہی کر لیتا ہے ۔۔۔")۔۔۔
وہ دل ہی دل میں اسے برا بھلا کہنے لگی ۔۔۔۔
اس نے بال آزد کر کے اپنا بازو اس کے گرد حائل کیا تو وہ تلملا اٹھی ۔۔۔
وہ کچھ کہتی اس سے پہلے ۔۔۔اس نے وجہ بیان کر دی ۔۔
ویسے بھی وہ ان دو اجنبیوں کے سامنے اپنی اور اس کی دشمنی عیاں نہیں کر سکتی تھی ۔۔۔
ان کے سامنے وہ اس کا ہمدرد اور ساتھی تھا ۔۔۔
اس نے اس کی حرکتوں پر بہت کچھ ضبط کیا ۔۔۔
(" گن گن کے بدلے نہ لیے تجھ سے تو میرا نام بھی سھل سعادت ملک نہیں ۔۔۔")
" کچھ کہا آپ نے ۔۔۔۔" اس نے ایکدم سے نظریں پھیر لی ۔۔۔۔

" یہ تو ٹیلی پیتھی بھی جانتا ہے ۔۔۔۔سوچ پڑھ سکتا ہے ۔۔۔"

اتنی سردی میں بھی اس کی پیشانی پر پسینے کے چند قطرے آگئے ۔۔۔۔
☆☆☆☆♡♡◇◇◇◇◇◇
ماضی

" امی مجھے کچھ کام ہے وہ نپٹا کے میں جلدی آجائوں گی ۔۔۔"
اپنی ماں کی سوالیہ نظروں کا اس نے جھٹ سے جواب دیا ۔۔۔
اس نے چادر اوڑھی ۔۔۔اپنا بیگ اٹھایا ۔۔اور سعادت سے ملنے کے لیے چل پڑی ۔۔۔
کچھ فاصلہ پیدل طے کرنے کے بعد ۔۔اس نے رکشہ لیا ۔۔۔
اسے ایسا لگ رہا تھا کوئی اس کا تعاقب کر رہا ہے ۔۔
جیسے وہ کوئی چوری کرنے جا رہی ہو ۔۔اگر پکڑی گئی ۔۔۔تو اس کے۔ ساتھ اس کی فیملی بھی سولی پر لٹکے گی ۔۔۔

آخر وہ اپنی عارضی منزل تک پہنچ چکی تھی ۔۔۔
وہ خود کو سنبھالنے کی کوشش کرنے لگی ۔۔۔۔

وہ اس جگہ پہنچ گئی ۔۔۔ جہاں پر سعادت  پہلے ہی اس کے انتظار میں کھڑا تھا ۔۔۔
وہ اس تک پہنچتا وہ تیز تیز قدم اٹھاتی اس کے پاس پہنچ گئی ۔۔۔
۔۔۔خوشی سے سعادت کی آنکھوں میں آنسو آگئے تھے ۔۔۔

وہ جیسے خود پہ قابو کھو بیٹھا تھا ۔۔۔۔
اس کی آنکھوں کی چمک کوہ نور کے ہیرے کو بھی۔ مات دے دیتی ۔۔۔۔

وہ اس کی وہ کیفیت دیکھ کر اندر تک ہل گئی ۔۔۔

وہ کتنا خوش تھا ۔۔۔۔۔
" پتہ ہے تجھے میں نے تجھے کتنا مس کیا ۔۔۔۔کل میرے والد آرہے ہیں ۔۔۔تمہارا ہاتھ مانگنے ۔۔۔تم تو ہو ہی میری ۔۔۔بس ایک رسم کرنی ہے ۔۔۔"
وہ اس کے ہاتھ اپنے ہاتھوں میں لیے  اس کے ہاتھوں کی طرف دیکھ رہا تھا ۔۔۔۔
☆☆ ☆☆☆
جاری ہے ۔۔۔۔

انتقام محبت (مکمل ناول)Nơi câu chuyện tồn tại. Hãy khám phá bây giờ