جی۔ی۔ی۔ی۔۔۔۔۔دیکھیں مجھے یاد آگیا۔۔۔ہانیہ نے شہریار کو بتایا۔۔کہ دیکھو میری عقل کتنی تیز ہے مجھے یاد آہی گیا۔۔۔۔
ارسلان کو پتہ نہیں کب سے کسی ان نون نمبر سے کال آرہی تھی پر وہ اگنور کر رہا تھا۔۔۔۔آخر تنگ آکر اس نے کال اٹھالی اور ان سے ایکسکیوزز کرتا وہاں سے چلا گیا۔۔۔ویسے آپ نے مجھے آواز کیوں دی۔۔۔ہانیہ نے سوچتے ہوۓ کہا۔۔
یہ شاید آپ کا ہی کی چین ہے۔۔۔ شہریار نے اس کے سامنے ایک کی چین لہراتے ہوۓ کیا۔۔۔جی یہ تو میرا ہی ہے۔۔۔ہانیہ نے جھپٹنے والے انداز میں اس سے کی چین لیا۔۔
ہاۓ میں اسے کب سے ڈھونڈ رہی تھی۔۔۔شکر ہے کہ مل گیا۔۔۔آپ کو پتہ ہے میں نے یہ پورے تیس روپے کا لیا تھا سیل سے۔۔۔۔ہانیہ نے کی چین کو بڑے پیار سے دیکھتے ہوۓ کہا۔۔۔اچھااا تو آپ نے یہ سیل سے لیا تھا اور وہ بھی تیس روپے میں۔۔۔شہریار نے اپنی مسکراہٹ دبائی۔۔۔۔
جی۔ی۔ی۔ی۔ی۔ی۔ی۔۔۔۔۔چلیں اس کے لیے آپ کا بہت بہت شکریہ۔۔۔ہانیہ نے ایسے کہا جیسے کہ رہی ہو۔۔۔مسٹر مجھے میرا کی چین مل گیا ہے اب براۓ مہربانی آپ یہاں سے دفع ہو جائیں۔۔۔
پر شہریار اس کی جان آسانی سے نہیں چھوڑنے والا تھا۔۔۔
ویسے آپ کا نام کیا ہے؟۔۔۔۔شہریار گفتگو لمبی کرنا چاہتا تھا۔۔۔میرا نام؟۔۔۔۔میرا نام نہ شمو ہے۔۔۔۔ہانیہ نے تھوڑے شرمیلے انداز میں اپنا پیارا سا نام بتایا۔۔۔
تووووبہ۔۔۔کتنی جھوٹی ہے یہ۔۔۔شہریار نے اپنی مسکراہٹ چھپائی۔۔۔
اووووووہ۔۔۔تو شمو جی آپ کیا پڑھ رہی ہیں۔۔۔
میں آج کل تو "حالم" پڑھ رہی ہوں قسم سے بہت ہی اچھا ناول ہے۔۔۔ہانیہ نے خوش ہو کر بتایا۔۔۔
حالم۔۔۔شہریار ہنس دیا۔۔۔وہ لڑکی ہر چیز کا الٹا جوب دینا بخوبی جانتی تھی۔۔۔
ہمممممم۔۔۔۔۔۔۔ویسے آپ کا کیا نام ہے میں بھول گئ۔۔۔
میرا نام؟۔۔۔میرا نام "ببلوُ" ہے۔۔۔۔شہریار نے بھی اپنا پیارا سا نام بتایا۔۔۔ہانیہ کی آنکھیں پہلے تو حیرت سے پھیل گئیں۔۔۔پھر وہی جو وہ ہمیشہ کرتی ہے۔۔۔گلا پھاڑ کر ہنس دی۔۔۔اور شہریار بھی مسکرا دیا۔۔۔
عالیہ نے عاقب کو ساری بات بتادی تھی کہ ہانیہ اور ارسلان نے میرے ساتھ کیا کیا۔۔۔اب وہ چاہتی تھی کہ عاقب ان کی عقل ٹھکانے لگاۓ۔۔۔عاقب کو خوشی ہوئی تھی کہ اس کے بھائی نے ایک سہی لڑکی کا انتخاب کیا تھا۔۔۔لیکن پھر عالیہ کا دل رکھنے کے لیے ان دونوں کو سنانے چل دیا۔۔۔۔اب وہ دونوں ہی ہانیہ اور ارسلان کو ڈھونڈ رہے تھے۔۔۔
عاقب ہانیہ اور ارسلان کو ڈھونڈنے کے لیے ادھر ادھر نظر دوڑا ہی رہا تھا کہ جب اس کی نظر ایک منظر پر پڑی۔۔اور وہ منظر دیکھ کر اس کے جسم میں انگارے دوڑنے لگے۔۔۔
ہانیہ اور شہریار پتہ نہیں ایک دوسرے سے ہنس ہنس کر کیا ہی باتیں کر رہے تھے۔۔۔
عاقب کی آنکھیں شعلہ ہو گئیں تھی یہ منظر دیکھ کر۔۔۔۔
YOU ARE READING
"جنونیت ہے یہی" از جیا رانا(✓Completed)
Romanceیہ میرا پہلا ناول ہے امید کرتی ہوں آپ سب کو پسند آۓ۔۔۔