تیرے عشق کی انتہا چاہتا ہوں
میری سادگی دیکھ کیا چاہتا ہوں❣❣❣❣❣❣❣❣❣❣
ان کی یونی کی چھٹی ہو گئ تھی۔۔۔عالیہ اور ہانیہ ساتھ کھڑی اپنے ڈرائیور کا انتظار کر رہی تھیں۔۔۔
عالیہ کا ڈرائیور تو آ چکا تھا لیکن ہانیہ کا ابھی تک نہیں آیا تھا۔۔۔
یار ہانیہ جب تک تمہارا ڈرائیور نہیں آ جاتا میں یہیں کھڑی رہتی ہوں۔۔۔عالیہ نے ہانیہ سے کہا۔۔۔
نہیں یار تم جاؤ۔۔۔۔یہاں کھڑی میرا سر ہی کھاتے رہنا ہے تم نے۔۔۔ہانیہ نے آنکھیں گھما کر کہا۔۔۔
ہااااااااااااااا۔۔۔۔بھلائی کا تو زمانہ ہی نہیں رہا۔۔۔عالیہ نے منہ بنا کر کہا۔۔۔
کس دنیا میں رہتی ہو تم محترمہ۔۔۔یہ بھلائی کا نہیں سائنس کا زمانہ ہے۔۔۔اتنا بھی نہیں پتہ۔۔۔ہانیہ نے اس کی عقل پر افسوس کرتے کہا۔۔۔
عالیہ کی تو پوری آنکھیں ہی کھل گئیں۔۔۔ہونہہ۔۔۔جا رہی ہوں میں۔۔۔کرتی رہو اب اپنے ڈرائیور کا ویٹ۔۔۔۔یہ کہتے ساتھ ہی عالیہ وہاں سے چلی گئ۔۔۔
ہانیہ کو دو گھنٹے ہو گۓ تھے ڈرائیور کا انتظار کرتے ہوۓ۔۔۔پر ڈرائیور ابھی تک نہیں آیا تھا۔۔۔اس نے کئ بار ڈرائیور کو فون کیا پر ڈرائیور صاحب کا فون ہی بند جا رہا تھا۔۔۔فوزیہ بیگم نے کئ بار ہانیہ کو کال کر کے پوچھ لیا تھا کہ کب آ رہی ہو۔۔۔
"ماما میں کیا کروں۔۔ ڈرائیور ہی نہیں آیا ابھی تک۔۔۔میری تو خود کی ٹانگیں درد کرنے لگ گئ ہیں یہاں کھڑے کھڑے"بیٹا گھر سے نکلے تو اسے ڈھائی گھنٹے ہو گۓ ہیں۔۔ابھی تک کیوں نہیں پہنچا وہ۔۔۔فوزیہ بیگم نے پریشانی سے کہا۔۔۔
پتہ نہیں ماما۔۔۔فون بھی نہیں اٹھا رہا کمینہ۔۔۔ہانیہ کو غصہ آ رہا تھا اب ڈرائیور پر۔۔۔
بری بات ہانی۔۔۔بڑوں کو ایسے نہیں کہتے۔۔۔فوزیہ بیگم نے اسے ڈپٹا۔۔۔
اچھا ماما۔۔۔مجھے لگتا ہے آ گیا ہے ڈرائیور۔۔۔سامنے سے ایک گاڑی آتی نظر تو آ رہی ہے۔۔۔شاید وہی ہے۔۔۔ہانیہ نے سامنے سے آتی ایک گاڑی کو دیکھتے کہا۔۔۔
ٹھیک ہے بیٹا۔۔۔جلدی سے گھر پہنچو۔۔۔میں فون رکھتی ہوں۔۔۔اللّٰہ حافظ۔۔۔
"اللّٰہ حافظ"۔۔۔۔کہتے ہی ہانیہ نے فون رکھ دیا۔۔۔
"ارے یہ تو میری گاڑی نہیں ہے۔۔۔"۔۔۔ہانیہ نے گاڑی کے پاس آتے ہی کہا۔۔۔
اس سے پہلے ہانیہ وہاں سے جاتی۔۔۔گاڑی میں سے دو نقاب پوش نکلے۔۔۔اور ہانیہ کے منہ پر رومال رکھ کر اسے بےہوش کر دیا۔۔۔اور گاڑی میں بٹھا کر لے گۓ۔۔۔
❣❣❣❣❣❣❣❣❣❣
کیا ہوا آنٹی؟؟؟۔۔۔۔عالیہ نے پریشانی سے پوچھا۔۔۔"جب ہانیہ ایک گھنٹے بعد بھی گھر نہیں آئی۔۔تو فوزیہ بیگم نے ہانیہ کو فون کیا۔۔۔پر ہانیہ فون ہی نہیں اٹھا رہی تھی۔۔۔اتنے میں ڈرائیور کا فون بھی فوزیہ بیگم کو آنے لگا۔۔۔فوزیہ بیگم نے جلدی سے ڈرائیور کا فون اٹھایا تو ڈرائیور نے انہیں بتایا کہ جب وہ ہانیہ کو لینے جا رہا تھا تو کچھ لوگوں نے گاڑی کو گھیر لیا اور اسے مار مار کر بےہوش کر دیا۔۔۔۔"
BẠN ĐANG ĐỌC
"جنونیت ہے یہی" از جیا رانا(✓Completed)
Lãng mạnیہ میرا پہلا ناول ہے امید کرتی ہوں آپ سب کو پسند آۓ۔۔۔