episode 05

1.9K 122 18
                                    

ہانیہ صاحبہ اور ارسلان محترم بڑے غور اور دلچسپی سے یہ منظر دیکھنے میں مصروف تھے۔۔۔پر دور کھڑے ہونے کی وجہ سے انہیں کچھ سنائی ہی نہیں دے رہا تھا۔۔۔
اُف۔۔۔ اب کیا ہوگا۔۔ ہانیہ نے ارسلان کے کان میں گھس کر سرگوشی کی۔۔۔
اللّٰہ کی قسم ہانی۔۔۔۔مجھے لگ رہا ہے کہ۔۔۔ "مجھے نہیں پتہ"۔۔ارسلان نے بھی سرگوشی کے انداز میں کہا۔۔۔
دیکھو اگر تمہارے بھائی نے میری بہن پر غصہ شصہ کیا نہ تو تمہاری یہ بہن تمہارے اس بھائی کی شکل بگاڑ دے گی۔۔
اس سے پہلے وہ تمہاری شکل بگاڑ دیں گے۔۔ویسے بھی غلطی تمہاری بہن کی ہے۔۔اسے ایسے ہی نہیں جانا چاہئے تھا۔۔
ہاں۔۔اسے ایسے نہیں جانا چاہیے تھا۔۔وہ پھول تو لے کر ہی نہیں گئ۔۔ہانیہ نے سر پر ہاتھ مار کر کہا۔۔۔
اُف ہانی۔۔۔اللّٰہ تمہیں تھوڑی عقل دے۔۔ارسلان نے افسوس سے سر نفی میں ہلاتے ہوۓ کہا۔۔
کیا آپ میرے بھائی بنے گے؟ عالیہ نے اپنی ہلکی سی معصوم سی مسکان کے ساتھ کہا جو شاید ہی اس نے کسی کو دکھائی ہو۔۔۔
عاقب کے لبوں پر مسکراہٹ نے سفر کیا تھا۔۔اور پھر گھٹنوں پر بیٹھی عالیہ کے سر پر ہاتھ رکھا تھا۔۔اسے یہ چھوٹی سی لڑکی بہت پیاری لگی تھی۔۔
ضرور۔۔عاقب نے ایک مسکراہٹ کے ساتھ کہا۔۔۔
شکریہ بھائی۔۔۔عالیہ کی تو خوشی کا عالم ہی نہ تھا۔۔۔عاقب نے اسے کندھوں سے تھام کر کھڑا کیا۔۔
کوئی بات نہیں میری پیاری سی چھوٹی سی بہن۔۔۔عاقب کو اتنی خوشی ہو رہی تھی کہ اس کا بس نہیں چل رہا تھا کہ وہ سب کو بتاۓ کہ ہاں۔۔دیکھو دنیا میں لڑکا اور لڑکی میں دوستی کے علاوہ ایک اور بھی پاک رشتہ ہو سکتا ہے اور وہ ہے بھائی بہن کا رشتہ۔۔آج سے پہلے ہر لڑکی نے ہی اسے پرپوز کیا تھا لیکن شادی کے لیے یا پھر گرل فرینڈ بننے کے لیے اور ہر بار اس نے ان سب کو ٹھکرایا تھا۔۔۔اور یہ لڑکی اسے بہت پیاری لگی کہ اس نے اس سے اس کی بہن بننے کا کا کہا تھا۔۔
اور اب اگر ہم ارسلان صاحب اور ہانیہ صاحبہ کی طرف آتے ہیں تو آپ کو ان کی حالت کا اندازہ ہو سکتا ہے۔۔انہیں ان دونوں کی باتیں سنائی نہیں دے رہی تھی لیکن ان کا مسکرا کر باتیں کرنا اور عالیہ کو کندھوں سے تھام کر کھڑا کرنا۔۔یہ منظر تو انہیں دووووووووووووور سے بھی دے رہا تھا۔۔۔
اوۓ میرے بھائی۔۔۔ہانیہ نے صدمے سے کہا۔۔۔
ہاں بہنا۔۔۔ ارسلان محترم نے بھی صدمے میں کہا۔۔۔
یہ تمہارا بھائی اتنا دل پھینک انسان ہے کہ فوراً ہی مان گیا۔۔۔ہانیہ کا تو صدمے سے برا حال تھا۔۔۔
نہیں یار میں تو خود حیران ہوں ۔۔۔ بھائی کو پتا نہیں تمہاری بہن میں کون سی لیڈی ڈِیانہ نظر آگئ ہے کہ ہر لڑکی کو ٹھکرانے والا میرا بھائی ہر لڑکی کا دل توڑنے والا میرا بھائی فوراً ہی مان گیا۔۔۔ارسلان تو جیسے اپنے بھائی کے اس رویۓ پر اور ہی زیادہ صدمے میں چلا گیا تھا۔۔۔
ہاں تو تمہارا بھائی کون سا "شاہ رخ خان ہے"ہانیہ نے منہ بنا کر کہا۔۔
ہاں لیکن "عاقب علی شاہ" ضرور ہے
ارسلان نے بھی کندھے اچکا کر کہا۔۔
اچھا۔۔اچھا۔۔ اب بس کرو اپنے بھائی کی حمایت کرنا۔۔ہانیہ نے چڑ کر کہا۔۔
اب سے تم میری بہن اور میں تمہارا بھائی ہوں اگر کبھی بھی کوئی مشکل ہو یا پریشانی تو اپنے اس بھائی کو یاد کر لینا تمہارا یہ بھائی اپنی چھوٹی سی بہن کے لیے کچھ بھی کر جاۓ گا۔۔اب سے یہ بھائی تمہارا محافظ بھی ہے۔۔عاقب نے مسکرا کر کہا۔۔
جی بھائی آپ کی یہ چھوٹی سے پیاری سی بہن ہر مشکل میں صرف آپ کو یاد کرے گی۔۔
ویسے تمہیں یہ خیال کیسے آیا۔۔عاقب نے جیسے یاد آتے ہی پوچھا۔۔
پھر عالیہ نے صبح سے لیکر اب تک کی ساری کہانی عاقب کو سنادی۔۔۔
اچھاااا۔۔۔ تو میرے بھائی نے بھی اپنے لیے ایک ڈائن۔۔۔ بہن ڈھونڈ لی ہے۔۔عاقب نے ڈائن پر زور دیتے ہوۓ کہا۔۔
بھائی آپ میری بہن کو ڈائن نہ کہیں پلیز۔۔۔عالیہ نے تھوڑا ناراضی سے کہا۔۔
اور اس کی اس طرح کرنے سے وہ کھل کے مسکرا دیا۔۔تھوڑی دیر کھڑے وہ باتیں کرتے رہے پھر عاقب نے کہا
اچھا اب میں چلتا ہوں میری پیاری سی چھوٹی سی بہنا مجھے ایک ضروری کام ہے پھر ملاقت ہو گی۔۔اور یہ میرا کارڈ رکھ لو۔۔اور اپنا کارڈ اسے تھما دیا اور عالیہ نے خوش دلی سے اسے تھام لیا ۔۔۔
جی ٹھیک ہے بھائی۔۔۔عالیہ نے بھی مسکرا کر اسے اللّٰہ حافظ کہا۔۔اور پھر عاقب وہاں سے چلا گیا۔۔
عالیہ واپس ان دوں کے پاس آئی جو صدمے میں کھڑے تھے پھر اپنی مسکراہٹ دبا کر پو چھا کیا ہوا؟
کیا کہہ رہا تھا وہ۔۔۔ ہانیہ نے سب سے پہلے صدمے سے نکل کر کہا۔۔۔
کہنا کیا تھا۔۔۔ انہوں نے میرے پرپوزل کو قبول کر لیا۔۔عالیہ نے بھرپور مسکراہٹ کے ساتھ کہا۔۔۔
تم نے ایسا کیا کہا اس سے کہ وہ فوراً مان گیا۔۔۔ہانیہ نے ابرو اچکا کر پوچھا۔۔۔
میں نے ان سے کہا کہ۔۔۔عالیہ نے اپنی بات ادھوری چھوڑ کر ان دونوں کو دیکھا۔۔
"کہ"۔۔۔عالیہ کے بات ادھوری چھوڑ دینے کی وجہ سے ان دونوں نے ایک ساتھ کہا۔۔۔ان دونوں کے تاثرات دیکھ کر عالیہ نے اپنی ہنسی ضبط کی۔۔
کہ۔۔۔کیا آپ۔۔۔میرے۔۔۔
"میرے"۔۔۔وہ دونوں تو اپنی سانس ہی روکے ہوۓ تھے۔۔۔
میرے۔۔۔میرے بھائی بنے گے تو انہوں کہا۔۔۔ضرور۔۔۔عالیہ کی تو ہنسی ہی نکل آئی ان دونوں کو بتاتے بتاتے۔۔
پھر عالیہ نے انہیں اپنی اور عاقب کی ساری گفتگو سنا ڈالی۔۔
شکر ہے میرے بھائی بلکل ٹھیک ہیں ورنہ مجھے تو لگا تھا بھائی کو کچھ ہو گیا ہے ارسلان نے اپنی اٹکی ہوئی سانس بحال کی۔۔۔
تمہیں کیا ضرورت تھی اسے اپنا بھائی بنانے کی۔۔ہانیہ نے گہرا سانس لیتے ہوۓ کہا۔۔۔
تمہیں کیا ضرورت تھی اسے اپنا بھائی بنانے کی عالیہ نے ارسلان کی طرف اشارہ کرتے ہوۓ کہا۔۔۔
تمہارا کیا مطلب ہے ہاں۔۔۔ارسلان تو اس کی بات پر تپ ہی اٹھا تھا۔۔۔
میرا مطلب یہ ہے کہ تم بہت ہی لوفر قسم کے آدمی ہو۔۔۔عالیہ نے اسے چڑانے والے انداز میں کہا۔۔۔اور اس کے تاثرات دیکھ کر اسے منہ چڑھا کر وہاں سے بھاگ گئ۔۔۔ارسلان نے جب اسے بھاگتے دیکھا تو اس کے پیچھے بھاگ پڑا۔۔۔
رکو زرا میں تمہیں ابھی بتاتا ہوں کہ میں کتنا لوفر قسم کا آدمی ہوں۔۔۔
"ہانیہ کا ان دونوں کو اس طرح دیکھ کر فلک شگاف قہقہہ نکلا۔۔۔۔۔
بہت دور سے یہ منظر دو آنکھوں نے بڑے غور سے دیکھا تھا"

***************************
جاری ہے۔۔۔

"جنونیت ہے یہی" از جیا رانا(✓Completed)Tempat cerita menjadi hidup. Temukan sekarang