عفاف تہمینہ سے بات کرنے کے بعد لائبریری کی طرف چلی گئی ۔۔اسے دور سے ہی لائبریری کے باہر بینچ پر بیٹھی ایمن نظر آگئی تھی ۔۔فوراً سے ایمن کے ساتھ آکر بیٹھی اور سلام کیا ۔۔لیکن ایمن اپنے ہی خیالوں میں کھوئی ہوئی تھی ۔۔کوئی خاطر خواہ جواب نہ آنے پر دوبارہ سے تھوڑا سا اونچا سلام کیا اور ایمن کے کندھے کو جھنجحوڑا ایمی۔۔کدھر کھوئی ہوئی ہو۔۔۔ایمن نے اِدھر اُدھر دیکھا پہلے پہلے تو سمجھ نہیں آئ کدھر ہے جیسے ہی سمجھ آئی فوراً سے کھڑی ہوگئی۔۔دوسری سائڈ پر چہرہ موڑ لیا۔۔عفاف نے آؤ دیکھا نہ تاؤ جلدی سے کھڑی ہوکر ایمن کے گلے لگ گئی۔۔لائبریری کے اس سائڈ پر رش بہت کم کم ہوتا جس وجہ سے ایمن یہی آکر بیٹھ گئی تھی۔۔ایمن اس کی اس حرکت پر ہنس پڑی اور ساتھ بولی ویسے عافی میں تمہیں بلاتی نہیں ہوں۔۔آج پھر تم دیر سے آئ ہو اور کل گھر جا کر ایک دفعہ بھی تم نے کال نہیں کی مجھے تھوڑا سی ناراضگی سے کہا۔۔۔اوہو ایمی تم کر لیتی کال میں تھوڑا بزی ہوگئی تھی ۔۔ایمن نے مشکوک نظروں سے عفاف کی طرف دیکھا تو عفاف کھلکھلا کر ہنس پڑی پرجوش انداز میں بتایا ایمی کل رامین اور بندر اووو میرا مطلب کہ ہاد بھائی۔ی۔ی۔ کو تھوڑا سا کھینچ کر کہا واپس آگئے ہیں اور مسکرا دی۔۔ایمن نے خوش ہوکر کہا چلو یہ تو اچھی بات ہے ۔رامین کو میرا سلام کہنا ۔۔ہاں کہہ دوں گی عفاف نے جواب دیا اور کہا۔۔ اچھا۔اب سب چھوڑو اور بیٹھو اور بتاؤ پریشان کیوں تھی۔۔
ایمن نے مسکرا کر عفاف کی طرف دیکھا اور بولی ایسی کوئی بات نہیں ہے بس تم لیٹ ہو گئی تھی اس وجہ سے تھوڑا پریشان ہوئی تھی۔۔عفاف نے ایمن کی طرف دیکھا اور بولی ایمی پتہ ہے خونی رشتوں سے زیادہ دوستی کا رشتہ کیوں اہم ہے کیوں کہ یہ رشتہ ایک احساس کا ہے ۔۔جہاں ہمیں ایک دوسرے کو سمجھانا نہیں پڑتا ۔۔یہ تو ایک ان چاہا احساس ہوتا ہے جس میں جھکڑے جاتے ہیں خود کو جتنا بھی نکالنے کی کوشش کریں ہم اس مضبوط احساس سے نہیں نکل پاتے ۔۔۔پھر پتہ کیا ہوتا ہے؟؟ایمن پوری توجہ سے عفاف کی باتیں سن رہی تھی۔۔یہ دیکھ کر عفاف جو سنجیدگی سے بات جاری رکھے ہوئے تھی ہلکا سا مسکرائ پھر بولی۔ہم اس احساس کے رشتے کے اتنے قریب ہو جاتے ہیں کوئی آپ کا اپنا مشکل میں ہو یا پریشان ہو تو آپ کو اسے دیکھ کر خود بہ خود اندازہ ہو جاتا ہے ۔۔آپ کو فکر مندی لاحق ہو جاتی ہے۔۔خونی رشتوں میں کہی نہ کہی احساس ہوگا لیکن بہت کم ۔۔اسی طرح کچھ دوستی بھی تو وقتی ہوتی ہے جو صرف ہمیں یہ سکھانے آتی ہے کبھی بھی کچھ بھی مستقل نہیں رہتا۔۔جنہیں آپ اہمیت دے رہے ہو ان کی زندگی میں آپ کی اہمیت بدل دی گئی ہے۔۔۔لیکن جو دوست دل کے قریب ہوتے ہیں نہ وہ خونی رشتوں سے بھی بڑھ کر ہوتے ہیں جنہیں بن دیکھے ہی سمجھا جاسکتا ہے۔۔یہ تو نعمت خداوندی ہے کہ ہمیں اس احساس سے نوازا گیا اور وہ دوست آپ کی زندگی میں بھیج دئیےگۓ۔۔۔جیسے میری زندگی میں تمہیں بھیجا اور مسکرا دی ۔۔باندھ دیا گیا مجھے ایک احساس کے رشتے میں
اسے دوستی کا نام دیا جائے یا پیار کا ماہم
یہ تو ایک ان چاہا سا احساس کا رشتہ ہے
نعمتِ خداوندی کا جتنا شکر ادا کیا جائے کم ہے
(ماہم)
YOU ARE READING
دستکِ محبت
Fantasyیہ کہانی ہے محبت کو پانے کی ۔دلی جذبات کو اجاگر کرنے کی۔ یہ کہانی ہے کھوے ہوۓ رشتوں کو پانے کی۔ یہ کہانی ہے وعدوں کو نبھانے کی۔ ۔ یہ کہانی ہے عشق کے سفر پر چلنے کی..