قسط نمبر 14

456 20 4
                                    

رامین اور مناہل کب سے کھڑیں شاپ پرجوتے دیکھ رہی تھیں۔کبھی ایک شاپ پر کبھی دوسری شاپ پر۔۔
"یار آپو یہ نہیں اچھا۔وہ دیکھو سامنے بلیک کلر کے ہیل شوز زیادہ اچھے لگیں گے۔۔"مناہل نے سامنے سے نظر آتی شاپ پر بلیک ہیل شوز کو دیکھتے ہوئے کہا تھا۔۔
ایمن اِدھر اُدھر نظریں گھما کر دیکھ رہی تھی۔وہ اچھا خاصا بور ہو رہی تھی۔۔
"عافی خود یہاں آئی نہیں اور مجھے بھیج دیا پتا بھی ہےکہ مجھے شاپنگ کرنا کچھ خاص پسند نہیں۔۔خود میڈم کو شوز لینے نہیں تھے اور مجھے ایسے ساتھ زبردستی بھیج دیا جیسے میں نے ہی تو شاپنگ کرنی ہے۔۔"ایمن آہستہ آہستہ بڑبڑا رہی تھی اورساتھ عفاف کو بھی دل ہی دل میں ہزار باتیں سناتی رہی۔۔
رامین اور مناہل تو اپنے جوتے پسند کر رہے ہیں میں کیا کروں ؟"سوچتے ہوۓ اردگرد دیکھنے لگی۔۔
ہاد جو کب سے پیچھے کھڑا ایمن کی بڑبڑاہٹ سن رہا تھا۔۔مسکرا دیا۔۔
"ایم۔سوری عافی کو آپ کو بھیجنے سے پہلے ایک بار پوچھ لینا چاہیے تھا۔۔"اچانک سے ہاد کی آواز سن کر ایمن دھڑکتے دل کے ساتھ فوراً مڑی تھی۔۔
"آپ۔۔"ایمن نے دھڑکتے دل کے ساتھ پوچھا۔
"جی میں۔۔"ہاد نے مسکرا کر کہا۔
ایمن اب کی بار ہچکچاہٹ کا شکار ہوئی تو نظروں کا زاویہ بدل کر اِدھر اُدھر دیکھنے لگی۔
"وہ۔۔وہ میرا مطلب یہ نہیں تھا۔۔"ایمن نے دھڑکتے دل کے ساتھ صفائی دینے کی کوشش کی تھی۔
کپکپاتے ہاتھ اور آواز میں موجود لڑکھڑاہٹ کو ہاد نے  بخوبی محسوس کیا تھا۔۔
"میں اتنا بھی ڈراؤنا نہیں ہوں کہ آپ مجھے دیکھ کر ڈر جائیں۔۔"ہاد نے مسکراہٹ دبا کر کہا۔
"نہیں وہ۔۔"ایمن ہچکچائی تھی۔۔
ہاد بھی تھوڑا سا سنجیدہ ہوا تھا اور فوراً سے بولا ۔

"آپ ریلیکس کریں۔۔ڈونٹ وری۔۔میں سمجھتا ہوں عافی کو بھی ساتھ آنا چاہیے تھا۔۔تاکہ آپ قدرے بہتر محسوس کرتی۔۔"مخصوص مسکراہٹ،مسکراتے چہرے سے ہاد نے ایمن کو کہا تھا۔۔
"نہیں۔۔نہیں ایسی بات نہیں ہے۔۔"ایمن اپنی ہی بات پر شرمندہ سی ہوئی تھی۔۔
ہاد نے ایمن کی گھبراہٹ کو اچھا خاصا نوٹ کیا تھا۔بار بار اپنی ہاتھوں کی انگلیوں کو آپس میں پھنسائے اپنے انگوٹھے کو اپنے ہاتھ پر بار بار سہلا رہی تھی۔۔

" ریلیکس ہو جائیں ایمن۔"ہاد نے ایمن کو پرسکون کرنے کی کوشش کی تھی جو گھبراہٹ کا شکار ہو رہی تھی۔۔
ایمن نے فوراً سے نظریں اٹھائیں۔
ہاد دیکھ کر مسکرا دیا تھا۔
"آپ حیران ہو رہی ہیں نا میں آپ کا نام کیسے جانتا ہوں؟"ہاد نے تجسس سے پوچھاتھا۔
وہ آرام دہ انداز میں ایمن سے بات کر رہا تھا جیسے وہ اور ایمن کب سے ایک دوسرے کو جانتے ہو اور اچھی خاصی دوستی بھی ہو۔۔

ایمن نےغیر فطری طور پر اثبات میں گردن ہلا دی۔
ہاد دیکھ کر مسکرا دیا۔
"ایکچلی۔ میں نے آپ کے ساتھ ساتھ آپ کے نام کی بھی کافی تعریف سنی تھی۔جو کل کے بعد یقین میں بدل گئی ۔"ہاد مسکراتے ہوئے کہہ کر آگے رامین اور مناہل کی طرف بڑھ گیا۔۔
ایمن اس کے الفاظوں کی کشمکش میں مبتلا ہو کر
پیچھے حیرانی سے ہاد کی پشت دیکھتی رہ گئی۔۔
پھر اچانک حیرت کا عنصر ختم ہوا اور بھولی بھٹکی ہلکی سی مسکراہٹ نے ایمن کے ہونٹوں کو چھوا تو وہ بھی مسکرا دی۔۔
"ایک خوشی نے آن گھیرا تھا۔کتنا خوش کن احساس تھا۔ایک فسوں خیز لمحہ تھا جو ٹوٹ گیا۔۔ناجانے کیسے۔لیکن یہ احساس اور لمحہ ایمن کی زندگی کے خوبصورت لمحوں میں لکھا گیا تھا۔۔"
ایمن مسکراتی رہ گئی۔۔جو گھبراہٹ ایمن پر طاری ہوئی تھی۔کہیں دور جا سوئی۔وہ دوبارہ سے ایک مضبوط، باہمت لڑکی بن گئی اور قدم اٹھاتے ہوئے ہاد کے پیچھے چل دی۔۔جو اب رامین اور مناہل کو شاپ سے لے کر واپس اپنی گاڑی کی طرف جا رہا تھا۔۔

دستکِ محبتWhere stories live. Discover now