" تماشا " ازقلم انیلا نیک

1 0 0
                                    

عنوان : تماشا
ازقلم : انیلا نیک

ایک سبق تھا یاد رکھنے کا ۔۔۔
ساری کائنات کو سما کر جس میں۔۔
تعلیم دی تھی ہمارے مذہب نے ۔۔۔
مت کر نا کبھی انتشار کا سودا ۔۔۔
اسلام کو بلند و بالا رکھنا ۔۔
معاف نہ کر اسلام کو ڈھانے والوں کو ۔۔۔
مگر حرام ہے تم پہ جان بھائی کی ۔۔۔
وہ جو کلمہ گو ، ہو اسلام کا راہی۔۔۔
بھول کر اپنے نبی کا دین۔۔۔
تم نے روایت توڑنے کی کوشش کی۔۔
گردنیں مار کر بھائیوں کی۔۔۔
تالے لگا کر ان کی زبانوں پر ۔۔۔
پھر کیا کیا تم نے ، ایسے ہراسا کر کے۔۔
آخر کیا ملا تم کو ، یہ تماشا کر کے ۔۔۔
کیا ملا تم کو ، یہ تماشا کرکے ۔۔۔

#islam
#pbuh
#Pakistan

  " میری باتیں "  📝 از قلم انیلا نیکWhere stories live. Discover now