" ضمیر کی عدالت "

7 0 0
                                    

Question By Zul Qarnain

آخرت کی دنیا کے معاملات کو پس پردہ ڈال کر ہم دنیاوی زندگی میں مگن لوگ صبح شام منافقت کے دندل میں دھنسے رہتے ہیں۔ مسلسل گناہ پہ گناہ کرتے ہیں ، گناہوں کی لذت سے بھرپور محفلیں جماتے ہیں اور ایک جمعہ ادا کر کے خود کو ایسے پاک صاف کرلیتے ہیں جیسے ابھی پیدا ہوا ایک دن کا بچہ، لیکن میں سوچتی ہوں کہ انسان ایسے کیسے کر لیتا ہے ؟ کیا اس کا ضمیر اسے اس چیز کی اجازت دیتا ہے؟ ٹھیک ہے مان لیا وہ یہ کہ کر خود کو دھوکہ دے لیتا ہے کہ میں آئندہ نہیں کروں گا اور وہ یہ بھی خیال کرتا ہے کہ اللّٰہ پاک کی عدالت میں پھر بھی معافی مل ہی جائے گی لیکن نہیں ! اللّٰہ پاک نے ایک ایسی بھی عدالت بنائی ہے جو سب عدالتوں سے بڑی ہے اور وہ ہے " ضمیر کی عدالت " ،
اے انسان تو اپنی ضمیر کی عدالت میں کیسے سرخرو ہوگا ؟ وہ ضمیر جو ہر وقت تیرے ساتھ رہتا ہے اور تمھیں سونے تک نہیں دیتا پھر کیسے تم خود سکون کی نیند سو لیتے ، یہ وہ ضمیر ہے جو تمھیں نہ اس دنیا بری کرے کا اور نہ آخرت میں۔۔۔۔۔۔۔

   By
         Aneela Naik
         aneelanaik57@gmail.com

  " میری باتیں "  📝 از قلم انیلا نیکМесто, где живут истории. Откройте их для себя