Question by Sir Salman Saeed
مشرق سے ہو بیزار نہ مغرب سے حذر کر
فطرت کا ہے ارشاد کہ ہر شب کو سحر کرزمانہ قدیم سے دو طرح کی تہذیبوں کا آپس میں تصادم دیکھا گیا ہے ، گزشتہ تین سو سال سے مغربی تہذیب نے دنیا میں اپنی دھاک بٹھا رکھی ، سائنسی ترقی نے سب سے زیادہ فروغ پایا ہے۔ دو جاہلیت کے خاتمے کے بعد جب اسلام کا بول بالا ہوا تو اسلام اور اسلامی اقدار کو بالکل الگ کر دیا گیا۔ لیکن دود حاضر میں جیسے جیسے سائنس ترقی کر رہی ہے ویسے ہیں مشرقی تہذیب یافتہ لوگ اپنی اقدار اور روایات سے بالکل دور ہو گئے ہیں. ٹیکنالوجی کے اس دور نے زور پکڑا ہے اور آج سے سو سال پہلے جہاں مسلمانوں کے ہاتھ میں قرآن ہوتا ہے اب موبائل فونزہیں۔ میں یہاں ٹیکنالوجی کو غلط نہیں کہوں کیونکہ وہ وقت کی ضرورت ہے ۔
اگر غلط ہے تو ہماری اپنی زندگی کے طور طریقےاور غفلت ہے جو ہمیں اسلام سے دور کررہےہیں ۔ چیزوں کو اگر استعمال کی حد تک رکھا جائے تو وہ غلط نہیں فائدہ مند ہوتی ہیں۔ چیزوں کو اگر زندگی میں ڈھالنے کی کوشش کریں تو پھر ہم اپنی اصلی اقدار ہے دور ہو جاتے ہیں ۔
جیسے کے آج ہم ٹیکنالوجی کو استعمال کرتے ہوئے مغربی تہذیب کو اپنا لیا ہے ۔ جس کا اسلام ہمیں حکم نہیں دیتا۔~ انیلا نیک
aneelanaik57@gmail.com