قسط نمر 13

167 18 4
                                    

ہاشر منہا کو دیکھ کر بہت زیادہ ہی تپا ہوا تها اور پهر منہا کے انوائٹ کرنے پر میر کا چلے جانا یہ بات اسے ہضم نہیں ہو رہی تهی۔ ہاشر نے اس کے متعلق بہت سوچا اس کے بعد ان اسے سمجھ آگیا تها کہ منہا سے کیسے نمٹنا ہے۔****

چهٹی کی وجہ سے میر بهی دیر تک پڑا سوتا رہا ۔ ہاشر کچھ دیر پہلے ہی جاگا تها بکهرے ہوئے بالوں میں ہاتھ پهیرتا ہوا وہ کهڑکی سے باہر کی صورتحال دیکهنے لگا ہاشر کے والدین  ویکشنز پر تهے اسلئے گهر میں صرف یہ دونوں ہی ہوتے تهے ہاشر کو ناشتہ بنانے کا سوچ کر ہی سستی آرہی تهی۔ بے دلی دے سلیپر پہنے وہ واشروم میں گهس گیا واپس آکر موبائل اٹهایا اور کچن میں ناشتہ بنانے کی غرض سے گیا مگر سیریل دودھ سب ختم ہوچکا تها۔
میر کا روم بند تها وہ اب تک سو رہا تها۔ ہاشر گاڑی لے کر گروسری کے لیے نکل گیا ۔ میر کا الارم بج بج کے بند ہوچکا تها مگر وہ اٹهنے کا  نام ہی نہیں لے رہا تها ۔ میر کے نمبر پر کال آنے لگی ۔ سائیڈ ٹیبل پر ہاتھ پهیرتے ہوئے اس نے موبائل اٹها کر بنا دیکهے کان سے لگایا نیند میں ٹُن میر نے ہیلو کیا سامنے سے منہا کی آواز سن کر اس کی آنکھیں چوپٹ کهل چکی تهیں کہاں ہو تم ؟؟؟ میر نے آنکھیں مسلتے ہوئے جواب دیا گهر پر ہوں ابهی سو کر اٹها کیوں کیا ہوا منہا نے اسے جلدی ریڈی ہونے کا حکم دیا میر نے اس سے کہا میں ابهی اٹها ہوں فلحال میرا کوئی موڈ نہیں ہے جانے کا منہا نے روڈلی اوکے کہہ کر فون رکھ دیا ۔ میر اب نیند سے مکمل بیدار ہوچکا تها ۔**☆

ہاشر گروسری کر کے آچکا تها ۔ باہر سے وہ سینڈوچ وغیرہ ناشتہ کے لیے ساتھ لایا تها ۔ پلیٹر میں ناشتہ نکال کر اس نے رکهنا شروع کیا تھا۔ تبھی میر بهی نیچے آچکا تها   وائٹ ٹی شرٹ اور شارٹس میں وہ بہت ہینڈسم لگ رہا تها ۔ ہاشر نے میر کو بری طرح سے اگنور کر کے اپنی ناراضگی کا احساس دلایا اب  وہ اپنے ساتھ ساتھ میر کا ناشتہ بهی نکال رہا تها میر کچن کے پاس موجود ڈائیننگ پر بیٹھ چکا تها ۔ ہاشر نے  میر کا ناشتہ لاکر ٹیبل پر رکها اور خود اپنا ناشتہ لے کر ٹیوی کهول کر بیٹھ گیا کیونکہ ہاشر اسپورٹس چینلز بہت شوق سے دیکھتا تھا۔
میر نے بریک فاسٹ ختم کیا اور بالکل ٹیوی کے آگے آکر کهڑا  ہو گیا ہاشر نے میر کو گهور کر دیکها جس پر میر نے اسے بہت ہی تحمل سے کہا کیوں اتنا چڑ رہے ہو تم منہا سے ؟؟؟ ہاشر نے جواب دیا تم جانتے ہو اس کو اچهے سے پهر بهی یہ سب کیوں؟؟ میر نے جواب دیا وہ ہماری فرینڈ ہے  ہاشر نے جملہ درست کرتے ہوئے کہا ہماری نہیں تمهاری اور اگر یہ سب دائم بهابهی کو پتہ چلا نا تو سوچو ان پر کیا گزرے گی تمهاری اس دوستی پر جس کے ایک بلاوے پر تم ڈنر پر پہنچ گئے تهے ۔ میر نے اب کے ہنستے ہوئے کہا تو تمهیں یہ بات ناگوار گزری ہے رائٹ؟؟ ہاشر نے بنا تاصر کے اسے کہا یہ مذاق کی بات نہیں ہے تم میرڈ ہو اب اسے بتا دو یہ بات تا کہ وہ بیوقوف لڑکی تمهارا پیچھا چهوڑ دے۔
میر نے ہاشر کے برابر میں بیٹھتے ہوئے کہا اوکے بتا دونگا اب یہ اپنا سڑا ہوا موڈ درست کر لو ہاشر نے میر کو کوئی جواب نہیں دیا اور وہاں سے اٹھ گیا۔☆☆☆☆☆☆

مزینہ اس کے بعد سے شمع کے بهانجے سے نہیں مل سکی تهی۔ کیونکہ وہ ناجانے کہاں تها پتہ نہیں رات کے کس پہر وہ آتا تها اور کب اٹهتا تها کوئی خبر ہی نہیں تهی۔ مزینہ آج آفس میں بیٹھی کچھ فائلز دیکھ رہی تهی کہ اسے باس نے طلب کیا مزینہ اب باس کے آفس میں موجود تهی سر نے اسے بیٹهنے کا اشارہ کیا اور اسے اسکا ٹاسک سمجها نے لگے مزینہ نے جب ٹاسک سنا ایک تو اسے یقین نہیں آیا اس نے سر سے دوبارہ پوچها جب کنفرم ہوگیا ٹاسک سن کر اس کی خوشی کا کوئی ٹهکانہ ہی نہیں تها ۔ سر سے میٹننگ کے بعد مزینہ آف ہونے کا ویٹ کرتی رہی آف ہوتے ہی وہ خوش خوش اپارٹمنٹ پہنچ چکی تهی ۔ شمع نے اسے  اتنا ایکسائیٹڈ دیکها تو پوچهے بنا نہیں رہ سکی مزینہ انھیں اپنے کام کا بتا کر روم میں جاچکی تهی۔ کمرے میں داخل ہوتے ہی اس نے کال ملائی وہ جو ابهی سوکر اٹها تها مزینہ کی چہکتی ہوئی آواز سن کر مسکرایا بولو چوزی خیریت تو ہے ؟؟؟ مزینہ نے جواب دیا میں تمھیں بتا نہیں سکتی میں کتنی خوش ہوں آج ”تم نے ٹهیک کہا تها اللہ تعالی نے میری سن لی مزینہ نے اسے ملنے کے لیے کہا جس پر وہ مان گیا“**☆☆☆

رات کے کسی پہر مزینہ کی آنکھ کھلی تو اسے یاد آیا کہ آج اسے بات کرنی تھی۔اگلے ہی لمحے جهٹ سے وہ اٹھ بیٹھی بالوں کو کیچر لگا کر اس نے شال اٹهائی اور اپنے گرد لپیٹ کر کمرے سے نکل آئی کچن کی لائٹ ویسے ہی آن تهی۔ مزینہ کچن کی طرف بڑھی وہ جو کائونٹر کی طرف منہ کر کے کچھ بنا رہا تها۔ مزینہ کی آہٹ سن چکا تها چائے پیوگی؟؟ مزینہ نے ہاں میں جواب دیا وہ چائے بنا کر اس کے سامنے پڑے اسٹول پر بیٹھ چکا تها جی میڈم اب بتائیں آپ کی خوشی کا راز؟؟؟ مزینہ اتنی زیادہ خوش تهی کہ لفظ ساتھ ہی نہیں دے پارہے تھے۔ وہ (actually,the thing is that ) وہ جو اس کی بات غور سے سن رہا تها ہاں پهر آگے؟؟ مزینہ نے ایک سانس میں کہا میں جارہی ہوں ...! اس نے مزینہ کو سوالیہ نظروں سے دیکها کہاں جارہی ہو؟؟  مزینہ نے اب کے جلدبازی نہیں کی میں تمھیں شکریہ ادا کرنا چاہتی ہوں وہ جو سیریس سے بیٹها تها اب مسکرایا مزینہ نے اپنی بات کہی تم اگر مجهے موٹیویٹ نہیں کرتے تو شاید میں اب تک ماضی کو ہی سوچ رہی ہوتی لیکن اب میری وش پوری ہونے لگی ہے میں سوچ بهی نہیں سکتی تهی کہ یہ دن بهی آئے گا میری لائف میں ، وہ جو اب تک اس کی خوشی سے خوش ہورہا تها۔ مزینہ نے اسے چپ دیکها تو پوچھ بیٹھی کیا ہوا تمھیں سن کر اچها نہیں لگا؟؟ اس نے جواب دیا میں بہت خوش ہوں تمهارے لیے اللہ تعالی تمھیں کامیاب کریں اور ہر تمهاری ہر جائز خواہش پوری ہو مزینہ نے دل سے آمین کہا اچها میرے جانے میں زیادہ دن نہیں ہیں کل تک مجهے پیکننگ کرنی ہے جب میں یہاں سے جائونگی تم آئوگے مجهے سی آف کرنے؟؟؟  اس نے مزینہ کی طرف دیکهتے ہوئے کہا میں کوشش کرونگا چلو سوجائو تم مجهے بهی نیند آرہی ہے مزینہ اٹهی اور اسے گڈ نائٹ کہہ کر چلی گئ ۔☆☆☆☆☆
(جاری ہے)

Husul maraamWhere stories live. Discover now