میر کی کال ریسیو کرنے کا بعد دائم تهم سی گئی تهی اس نے موبائل کان سے لگانے کے بعد سب سے پہلے ہی اسکا نام لیا تها۔ میر نے تهوڑی دیر کو کچھ نہیں کہا دائم کو لگا میر نے شاید پهر سے کال کاٹ دی اب کے وہ اسے دو تین بار پکار رہی تهی ہیلو میر...! چپ کیوں ہیں بات کریں مجھ سے اب بهی ناراض ہیں ، میں ٹهیک ہوں تم کیسی ہو میر کی دهیمی سی آواز اس کے کانوں میں پڑی تهی دائم کے اندر ایک سکون کی لہر دوڑ گئی تهی میر کی آواز سننے کے بعد اسے لگا جیسے آج اس کی سزا کی مدت ختم ہوگئی اب اسے میر سے کوئی شکایت نہیں تهی میر آپ مجهے ایسے بغیر بتائے کیوں چلے گئے آپ کو اندازہ بهی نہیں مجھ پر کیا گزری ہے آپ کے اس روئیے سے میر دائم کی آواز سننے کے بعد سب گلے شکوے بهول گیا تها اب اسے صرف دائم کو سننا تها اتنے دنوں سے وہ جو خود پر نا بات کرنے کا روگ لگائے ہوئے تها وہ روگ آج ختم ہوچکا تها۔ دائم نے میر سے اسکی واپسی کا پوچها آپ واپس کب آئینگے ؟ اس نے جواب دیا ابهی کچھ نہیں کہہ سکتا تم مجهے یاد کرتی ہو؟ دائم نے کہا یہ بهی کوئی پوچهنے کی بات ہے آپ تو مجهے ہر پل یاد آتے ہیں مگر میں یہ بات یقین سے بول سکتی ہوں کے آپکو میں بلکل یاد نہیں آتی میر نے کہا یہ تم سے کس نے کہا؟؟ دائم نے جواب دیا کسی کے کہنے کی کیا ضرورت ہے اگر آپکو میری تهوڑی سی بهی پرواہ ہوتی نا تو مجهے غیروں کی طرح بنا بتائے نہیں جاتے میر دائم کی باتیں سن کر ہنس پڑا تمهیں پتہ ہے دائم آج تم مجھ سے بنا شرمائے اچهے سے بات کر رہی ہو میں بتا نہیں سکتا اپنی فیلینگز دائم میر کی اس بات پر خفگی سے بولی آپ میرا مذاق بنا رہے ہیں ٹهیک ہے میں بات ہی نہیں کرتی، ارے میری بات سنو کال مت کاٹنا سوری اب نہیں کہتا کچھ دائم نے ہنستے ہوئے کہا گڈ اب آپ ایسے ہی مجهے سوری کرینگے اپنی ہر غلطی پر، اس نے آگے سے کہا جو حکم وائفی دائم کو آج رات بہت پرسکون نیند آنے والی تهی ۔*****
مزینہ پلیز رو نہیں اس نے ٹیشو بکس اٹها کر مزینہ کے قریب کیا ۔ میں بتا نہیں سکتی ہوں میں نے اس ایک کے چکر میں کیا کهویا ہے اب سوچتی ہوں تو اپنی بیوقوفی پر غصہ آتا ہے کہ کیا کر بیٹهی ہوں سب کی باتوں کو اگنور کر کے پچهتا رہی ہوں مزینہ نے طنزیہ مسکراہٹ کے ساتھ کہا مزینہ کو ابهی تک ایسا لگ رہا تها جیسے وہ خواب دیکھ رہی ہے کافی رکهے رکهے ٹهنڈی ہو چکی تهی اس نے کافی کا مگ تهامتے ہوئے کہا تم نے کافی بے کار کردی چوزی خیر میں دوسری بنا دیتا ہوں مزینہ نے اسکا ہاتھ پکڑ کر روکتے ہوئے کہا اس کی ضرورت نہیں ہے مگر اسے اس بات کا احساس ہی نہیں ہوا تها جب نظر ہاتھ پر پڑی تو جهٹکے سے ہاتھ چهوڑ دیا ۔
اب وہ کهڑا اپنے گندے کیے ہوئے برتن سنک میں بهر رہا تها ۔مزینہ نے مخاطب کر کے کہا اب مجهے چلنا چاہئیے کافی دیر ہوگئی ..
اس نے مزینہ کی طرف دیکها ٹهیک ہے مگر میں تم سے اب تفصیل میں بات کرنا چاہتا ہوں تو وہ کیسے ہوسکتی ہے مجهے یہ بتائو؟؟؟ مزینہ نے سوچتے ہوئے کہا میرے آف ہونے کے بعد تم مجهے آفس سے پک کر لوگے تو بہتر ہوگا ہم راستے میں کہیں بات کرلیں ؟ اس نے اثبات میں سر ہلایا اور مزینہ اسے گڈنائٹ کہتی ہوئی کمرے میں آگئی ۔ بیڈ پر گرتے ہوئے وہ سوچنے لگی کہ کے کل اسے سب کچھ کیسے بتائیگی اور یہ اسے پک کیسے کریگا یہی سب سوچتے اس کی آنکھ لگ گئی تھی۔☆☆☆☆☆
DU LIEST GERADE
Husul maraam
Aktuelle Literaturپیش لفظ حصول مرام سے مراد خواہش کا پورا ہونا ۔ ہم انسانوں کی زندگی کا ایک حصہ خواہشوں اور مرادوں کا ہوتا ہے جو انسان کے ساتھ ہمیشہ رہتا ہے ۔ میری یہ کہانی دو ایسی لڑکیوں پر مبنی ہے جو اپنی حصول مرام کے لئے ہر حد تک جانے کی ممکن کوشش کرتی ہیں ۔ لیکن...