فجر کی اذانوں کی صدائیں ہر سو پہلی ہوئی تهیں ۔ سکون ہر طرف طاری تهی۔ یہ وقت الگ ہی ترو تازگی میسر کرتا تها نئی امید کے ساتھ نیا دن شروع ہوجاتا تها گزرے ہوئے کل کی ساری کدورتیں ، غم ، پریشانیاں سب پیچھے چهوٹ جاتی ہیں اور زندگی نئے سرے سے دوبارہ شروع ہوجاتی ہے۔اللہ تعالی کا نظام بہترین ہے اچها یا برا دن ہمیشہ کے لیے نہیں رہتا۔ دائم کو فجر کا وقت ہمیشہ سے بہت پسند تها ۔ نماز سے فارغ ہوکر وہ تارم کے کمرے میں چلی گئی ۔ صبح صبح دائم کو کمرے میں پاکر وہ حیران ہوئیں سوئی نہیں تم؟؟ نہیں مجهے کچھ بتانا تها آپکو اس لئے آگئی۔ تارم نے پوچها کیا بتانا؟ اس نے بیڈ پر بیٹھتے ہوئے کہا ”میر کو ابو سے کچھ بات کرنی ہے وہ آئینگے آج ..! "ان سے کیا بات کرنی ہے تم نے پوچها میر سے کیا بات ہے؟؟؟ دائم نے نفی میں سے ہلایا میں نے بہت کوشش کی پوچھنے کی مگر وہ بات گول کر گئے ۔ تارم نے سوچتے ہوئے کہا ایسی کیا بات ہو سکتی ہے خیر میں بتا دونگی تمهارے ابو کو ، داؤد کا بهی فون آیا تها کہہ رہا تها ۔ دبئی میں ہی سیٹل ہونے کا ارادہ ہے۔ دائم اس بات پر چونکی دبئی میں کیوں؟؟؟ یہ اچانک کیا ہوا بهائی کو ؟
تارم نے جواب دیا اس نے صرف سوچا ہے کل واپس آکر ڈسکس کرے گا ابو سے پهر ہی کچھ ہوگا تم جائو آرام کرو آج صفائی وغیرہ بهی کرنی ہوگی پهر تهک جائوگی دائم امی کے بات سننے کے بعد سونے چلی گئی۔ ☆☆☆☆میر شام میں گهر آچکا تها۔ ڈرائیننگ روم میں زیدی صاحب کے ساتھ وہ بیٹھا چائے پی رہا تها۔ تارم نے بتایا کے تمھیں کچھ ضروری بات کرنی ہے ۔۔! میر نے چائے کا کپ ٹیبل پر رکهتے ہوئے کہا انکل مجهے آپ سے اجازت چاہیے تهی زیدی صاحب نے بهنویں اونچی کر کے دیکها کیسی اجازت؟؟
ہمارے آفس کی ٹیم ایک بہت اہم پروجیکٹ پر کام کر رہی ہے جس کی وجہ سے ہمیں دو تین گیٹ ٹوگیدر میں شرکت کرنی ہے تا کہ اچهے سے انٹروڈکشن وغیرہ ہوجائے اور زیادہ سے زیادہ سورسز ہمارے پروجیکٹ میں شامل ہوں مگر جنہوں نے یہ سب ارینج کیا ہے تو انکے مطابق یہ گیٹ ٹوگیدر فیملی کے ساتھ اٹینڈ کرنا ہے امی کی طبعیت ایسی نہیں ہے کہ میں انہیں ساتھ لے جا کر تهکائوں تو اگر آپ اجازت دیں میں دائم کو اپنے ساتھ لے کر جانا چاہتا ہوں۔ زیدی صاحب میر کی بات کو سننے کے بعد کچھ دیر کی خاموشی کے بعد بولے مجهے رخصتی سے پہلے تم دونوں کا آنا جانا بالکل بهی پسند نہیں ہے مگر اب تمهارے آفس کا معاملہ ہے تو میں روک نہیں سکتا مگر ایک ہی بات کہوں گا دائم کو جتنا جلدی ہو سکتا ہو گهر چهوڑ دینا زیادہ دیر تک مجهے لڑکیوں کا اس طرح باہر رہنا بالکل پسند نہیں میر نے بات کے درمیان میں کہا دائم اکیلے نہیں ہوگی آپ باہر کی فکر مت کریں زیدی صاحب نے کرخت لہجے میں کہا جب تک تم اسے اپنے گهر نہیں لے کر جاتے تب تک وہ میری ذمہ داری ہے اس لیے تمھیں ان باتوں کا خیال رکهنا پڑے گا اس کے بعد تمهاری مرضی ہے جو ٹهیک لگے وہ کرو ۔
"تهینک یو سو مچ انکل " میر نے سکون کا سانس لیا تها۔ ☆☆☆
YOU ARE READING
Husul maraam
General Fictionپیش لفظ حصول مرام سے مراد خواہش کا پورا ہونا ۔ ہم انسانوں کی زندگی کا ایک حصہ خواہشوں اور مرادوں کا ہوتا ہے جو انسان کے ساتھ ہمیشہ رہتا ہے ۔ میری یہ کہانی دو ایسی لڑکیوں پر مبنی ہے جو اپنی حصول مرام کے لئے ہر حد تک جانے کی ممکن کوشش کرتی ہیں ۔ لیکن...