2nd last episode

201 11 3
                                    

تمھارے پیٹ کا درد ٹهیک ہوا؟؟؟ مزینہ نے تپے ہوئے انداز میں کہا ۔

میرے پیٹ میں درد کب ہوا ؟؟؟

اچها پیٹ میں درد نہیں ہوا تو مجهے وہاں سے اٹها کر اتنی جلدی بازی میں کیوں لے کر آئی تم؟؟؟ اس نے بچوں کی طرح شکوہ کیا تها ۔

دائم نے ایک لمبی سانس خارج کرتے ہوئے کہا "آئی ایم سوری پر مجهے وہاں کچھ اچها نہیں لگ رہا تها بس اسی لئے "(وہ مزینہ کو میر کے بارے میں کچھ بتانا نہیں چاہتی تهی کیوں کہ مزینہ آل ریڈی اس سب سے بہت چڑی ہوئی ہے یہ سن کر اسکا ذہن اور زیادہ خراب ہوتا اپنی مستقبل کی زندگی کو لیکر ) ۔

مزینہ نے نروٹهے پن سے کہا اٹس اوکے چلو تمہیں گهر چهوڑ دیتی ہوں امی بهی میرا انتظار کر رہی ہونگی کافی دیر ہوگئی ہے ۔ ☆☆☆☆

آفس میں سب اپنے کاموں میں مصروف نظر آرہے تهے ۔ آریز کا دهیان ہمیشہ کی طرح کام کے علاوہ آفس میں موجود ہر بندے پر تها ۔ زہران اس کی حرکتوں کو گاہے بگاہے نوٹ کر رہا تها مگر خاموش تها ، وہ جو کسی آفیشل پیپرز کو پڑهنے میں مصروف تهی اچانک سے اٹھ کر باس کے روم کی طرف بڑهی ۔ زہران کی ڈیسک کے برابر جو ونڈو تهی اس میں مرر لگا ہوا تها جس سے باس کے کمرے کا منظر صاف دکهائی دیتا تها ۔جیسے ہی وہ باس کے کمرے کے اندر پہنچی زہران کا دل ایک دم ہی کام سے ہٹ گیا اس کی نظریں مستقل مرر پر تهیں جس سے کمرے کا منظر صاف نظر آرہا تها ۔ آریز بیٹھا اس منظر کی ویڈیو بنا رہا تها ۔جیسے ہی وہ باس کے روم سے نکلی زہران بالکل سیدها ہوکر بیٹھ گیا اور اپنے آپ کو کام میں مصروف ظاہر کیا ۔ آف ہونے کے بعد جب وہ گهر پہنچی تو آفس کے واٹس ایپ گروپ میں کافی سارے میسجز دکهائی دے رہے تهے جب اس نے ان میسجز کو اوپن کیا اس کی نظر چیٹ میں موجود ویڈیو پر پڑی تو اس کے چہرے پر مسکراہٹ پهیل گئی ۔تبھی نیچے لائن سے اس نے کمنٹ پڑے تو اس کے چہرے کا رنگ اڑ گیا . اسے اس آفس کے فرسٹ ڈے سے لیکر اب تک سارے مومنٹ یاد آرہے تهے ۔جب آریز زہران اور وہ خود لنچ بریک میں ساتھ نکلتے تهے اور ٹهیلے پر سے گاجر کا جوس پیتے تهے ۔ کبهی ساتھ ہی کهانے پر نکل جاتے تهے ۔زہران کو باس ہمیشہ ہی سے سخت نا پسند تها کیوں کے اس کی نظریں بہت خراب تهیں وہ جب بهی اسے اپنے آفس میں بلاتا زہران کا دل ہر چیز سے اچاٹ ہوجاتا تها وہ مستقل اپنی چئیر پر بیٹھا باس کے کمرے پر نظر رکهتا تها ۔ اس کی یہ حرکت آفس کے تمام کولیگ نے محسوس کی تهی ☆

چائے گیس پر ابل ابل کر آدهی ہوچکی تهی اور وہ خلا میں ناجانے کیا تلاش کر رہی تهی۔

اتنے میں جمائمہ کی نظر چولہے پر رکهی چائے پر پڑی تو وہ قریباً دوڑتی ہوئی وہاں پہنچی اور گیس بند کی دائم جمائمہ کی موجودگی پر چونکی تهی ۔

"میڈم دیہان کہاں ہے آپکا کباڑا ہوگیا چائے کا " جمائمہ نے سوالیہ نظروں سے دائم کو دیکها۔

Husul maraamWhere stories live. Discover now