⚫️انتباہ
یہ ناول ایک سچی کہانی پر بنا ہے کرداروں کے نام بدل ضرور دیے گئے ہیں⚫️میری آواز
اس ناول میں ایک ایسی داستان سنائی گئی ہے جس میں ایک لڑکی کی کہانی ہے جو حالات سے لڑتی ہوئی آخرکار کہکشاں ہوجاتی ہے آئیے جانتے ہیں کس طرح دنیا اور اس میں موجود لوگوں نے اس کی زندگی کو خار دار بنا دیا ۔۔کس طرح شیطانی طریقوں سے اس کی زندگی کو عذاب بنا دیا۔ آئیے جانتے ہیں کہ کالا جادو کس طرح کسی کی زندگی برباد کرتا ہے🔴محبت کہکشاں ہوگئی
⚫️پہلی قسط
بہار کی ٹھنڈی اور خوشبودار ہوائیں فضا میں دھومیں مچاتی ہوئیں درختوں کے پتوں کو ہلا کر عالم کو اپنے ہونے کا احساس دلا رہی تھیں بیچ سبزے کے بنے اس سکول میں موجود لڑکیاں بھی بہار کی انہی ہواؤں کے ساتھ رقص کررہی تھیں وہ دونوں بھی درخت کے نیچے کھڑی جھوم رہی تھیں
"بالآخر آخری پیپر بھی ہوگیا"
نیلی وردی میں ملبوس مہوش نے منال سے کہا
"شکر ہے اب ذہن سے اتنا برا بوجھ اتر گیا"
منال نے مہوش کے ہاتھ پکڑے اور جھومنے لگیں
وہ سکول کے صحن میں تھیں صحن لڑکیوں سے بھرا ہوا تھا سب بہت خوش تھے مگر اس خوشی کے اندر ایک غمی بھی چھپی تھی
"مہوش اب ہم کبھی بھی سکول واپس نہیں آئیں گے"
منال نے آنکھوں میں آنسو بھر کر کہا
"روتے نہیں منال ہم ایک دوسرے کے گھر جاکر مل لیں گے"
مہوش نے منال کو گلے لگا کر کہا
"ہماری دوستی کبھی نہیں ٹوٹنی چاہیے مہوش"
منال نے اپنا منہ مہوش کی کمر پر لادتے ہوئے کہا
"ایسا کیسے ہوسکتا ہے مائے ڈئیر میں تنمہیں کبھی نہیں بھولوں گی"
مہوش نے ٹشو سے اپنے آنسو روکے
"مہوش تمہارے بابا کو اتنی جلدی تمہاری شادی نہیں کرنی چاہیے تھی"
منال نے خود کو مہوش سے الگ کیا
"ابھی تمہاری عمر ہی کیا ہے صرف 16 برس کی ہو تو ابھی تمہیں کالج جانا چاہیے تھا"
منال نے اپنے آنسو صاف کیے
"ابا کی مرضی پر میں کیا کہہ سکتی ہوں منال ابا نے پھوپھو سے وعدہ کیا تھا کہ جب میرا میڑک ہوجائے گا تو میری شادی کردیں گے"
مہوش نے تفصیل بتائی
"ویسے بھی ارہان باہر کے ملک سیٹلڈ ہے تو ان کو زیادہ تعلیم کی ضرورت نہیں ہے"
مہوش نے بات آگے بڑھائی
"منال "
چوکیدار کی آواز آئی تو منال نے مہوش کو دیکھا
"لگتا ہے بابا آگئے لینے"
منال نے مہوش کے ہاتھ پکڑ کر کہا
"یہ نیکلس لے لو میں تنہارے لیے بنایا ہے "
مہوش نے منال کے ہاتھ میں ایک نیکلس پہنایا ابھی مہوش کی بات ختم نہیں ہوئی تھی کہ منال نے بھی ایک گانی مہوش کو دی
"یہ تمہیں میری دوستی کی یاد دلائے گا"
پھر وہ دونوں گلے ملنے لگی
بہار کی خوشنما ہوائیں ان کے آنسوؤں کو سارے عالم میں پھیلا رہی تھیں۔۔
✍️✍️✍️✍️✍️"پلیز ٹرائے ٹو انڈرسٹینڈ مائرہ میری لائف میں تمہارے علاوہ کوئی نہیں ہے"
روشن چہرہ ہلکی ہلکی موچھیں کالے کرتے میں ملبوس شاہ میر کرسی پر مائرہ کے سامنے بیٹھا تھا
"اوکے لیو اٹ پلز آرڈر "
مائرہ نے شاہ میر کی بات کاٹی اور اسے شیشہ آرڈر کرنے کو کہا وہ دونوں شیشہ کارنر بیٹھے تھے
"اوکے ویٹر کم"
شاہ میر نے ویٹر کو اشارہ کرکے بلایا اور اسے شیشہ لانے کو کہا
✍️✍️✍️✍️✍️
YOU ARE READING
Muhabbat Kahkishan Ho Gai
Horrorاس ناول میں ایک ایسی داستان سنائی گئی ہے جس میں ایک لڑکی کی کہانی ہے جو حالات سے لڑتی ہوئی آخرکار کہکشاں ہوجاتی ہے آئیے جانتے ہیں کس طرح دنیا اور اس میں موجود لوگوں نے اس کی زندگی کو خار دار بنا دیا ۔۔کس طرح شیطانی طریقوں سے اس کی زندگی کو عذاب بنا...