Episode 17

83 10 0
                                    

"اوہ نو یااللہ منال ٹھیک تو ہوگی "
نور نے کار میں بیٹھتے ہوئے کہا
"ریلیکس یار"
سبحان نے چابی ڈرائیونگ سیٹ پر لگائی
"ویسے نام کیا ہے تمہاری فرینڈ کا
"منال"
نور نے جواب دیا
"واؤ بہت پیارا نام ہے تمہاری فرینڈ کا"
"اور وہ بھی بہت پیاری ہے"
"پھر تو ملنا ہی پڑے گا اس سے "
"کیا کہا ؟؟"
نور نے غصے سے کار ڈرائیو کرتے سبحان کی بازو کھینچی
"ارے نہیں مزاق کررہا تھا میرے لیے تم سے حسین کوئی نہیں ہے اگر مس یونیورس اور تمہارا مقابلہ ہوجسئے تو بھی میں تمہیں چنوں گا"
"سو سویٹ لو یو بوئے"
نور نے فلائنگ کس دیتے ہوئے کہا
"لیکن مجھے اپنا کسی مس یونیورس سے مقابلہ نہیں کرانا میں بہت پریشان ہوں ابھی جانے منال کس ہسپتال میں ہے"
"اس کی ماما کو فون کرلو"
"یہی تو پرابلم ہے نہ اس کے اپنے پاس فون ہے نہ اس کی ماما کے پاس اس کی فیملی بیت کنزرویٹو ہے "
"اوہ سو سیڈ ایسا کرتے ہیں کہ میرا ایک فرینڈ ہے اس کے پاپا علم نجوم کے ماہر ہوں ان سے جاکر پوچھ لیتے ہیں کچھ پتا چل جائے گا منال کس حال میں ہے "
"اچھا آئیڈیا ہے مگر ابھی مجھے گھر چلنا ہے گھر میں بھی تھوڑی پرابلم ہے"
پھر نور سبحان کو گھر میں ہوئی پرابلم کے بارے میں بتانے لگی کہ شاہ میر اس کا کال ریسیو نہیں کررہا تو سبحان بھی پریشان ہوگیا
..............................
"ارے بھائی کیا ہوا آپ کو اتنے سیڈ کیوں بیٹھے ہو؟؟"
شاہ میر بیڈپر لیٹا چھت کو گھور رہا تھا کہ نور کمرے سے آئی اور بولنے لگی مگر شاہ میر نے کوئی جواب نہیں دیا
"میں دیکھ رہی ہوں کہ جب سے آپ ہسپتال سے آئے ہیں تھوڑے سیڈ ہیں عروہ سے بھی پوچھا تو اس نے کہا کہ حضرت سوئے ہیں "
مگر اس بار بھی شاہ میر نے کوئی جواب نہ دیا
"ارے وہ جو آپ کی گرل فرینڈ ہے جس سے آپ کل بات کررہے تھے عروہ نے بتایااس سے بات نہیں کرنی کیا آپ کو اوہ اب سمجھ آئی کہ آپ کی لڑائی ہوئی ہے بھابھی سے"
"نہیں نہیں کوئی گرل فرینڈ نہیں ہے جسٹ ٹائم سپہنڈکررہا تھا میں "
شاہ میر نے بے تکا سا جواب دیا
"اور تمہیں بھابھی کی بڑی جلدی ہے تمہاری بھابھی اس لڑکی جیسی تھوڑی ہوگی تمہاری بھابھی تو بہت خوبصورت ہوگی جس کی آنکھیں اتنی پیاری ہیں خود کیسی ہوگی؟؟"
شاہ میر خلا میں کھو گیا جیسے منال کی آنکھیں اسے ادھر دکھائی دے رہی ہوں
"ارے واہ میرے بھائی کو ایک لڑکی پسند آگئی"
"لڑکی نہیں ابھی صرف آنکھیں دیکھی ہیں "
"کیسی ہیں آنکھیں ؟؟"
"بہت پیاری پاکیزہ خوبصورت کیوٹ گول ایک بار بندہ دیکھے تو کھو جائے "
"یعنی آپ کو ان صاحبہ سے پیار ہوگیا ہے "
"صاحبہ سے نہیں آنکھوں سے "
"بہت شوق ہے آپ کو پیار کا رہیے ابھی
لوگو سنو میرے شاہ میر بھائی کو "
نور اونچی آواز میں بولی تو شاہ میر نے اس کے ہونٹوں پر انگلی رکھ دی
.....................................
"منال میں تو ڈر ہی گئی تھی اچھا بتاؤ ہوا کیا تھا "
دو دن بعد منال کالج آئی تو نور نے اس سے کہا دونوں گراؤنڈ میں بیٹھی تھیں
"پتا نہیں کیا ہوا تھا بے ہوش سی ہوگئی تھی میں "
منال اسے تفصیل سے بتانے لگی
"اچھا منال اس دن میں سبحان کے ساتھ گئی تھی اس کے دوست کے پاپا علم نجوم کے ماہر ہیں ان کے پاس تو انہوں نے مجھے بتایا تو مجھے بہت پریشانی ہوگئی "
"کیا بتایا انہوں نے "
"انہوں نے بتایا کہ منال کی زندگی میں مشکلات آنے والی ہیں اس کے ستارے کو گرہن لگ چکا ہے اور یہ گرہن ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا ہے جو اس بات کی نشاندھی ہے کہ منال بہت بڑی مشکل میں پھنسنے والی ہے"
"چھوڑو بھئی مجھے ان ستاروں اور جادو پر یقین نہیں ہے میری جو باجی ہیں جن کے درس میں جاتی ہوں وہ کہہ رہی تھیں جادو صرف ایک دھوکا ہوتا ہے اچھا چھوڑو اور کینٹین چلیں "
"منال مجھے ڈر لگ رہا ہے تمہیں ان سے توڑ کرا لینا چاہیے"
"چھوڑو بھئی میں آج باجی کے پاس جاؤں گی اور دم کرالوں گی"
منال نے کہا تو نور خوف بھری آنکھوں سے اڈے دیکھنے لگی
..................................
گھر واپس آکر منال کے ذہن میں نور کی باتیں گھومتی جارہی ہیں تو وہ اپنی امی کے پاس گئی عافیہ بیگم پکوڑے بنارہی تھی
"امی"
منال نے پاس آکر کہا
"منال میری بچی دیکھو کتنے مزے کے پکوڑے بنارہی ہوں ''
"امی خیر تو ہے"
"ارے اللہ نہ کرے تمہاری پھوپھو آرہی ہیں یہاں ان کا کہنا ہے حماد کہ شادی سے پہلے ایک بار چکر لگا جائیں پھر بھائی کے گھر کا موقع نہیں ملے گا"
"اوہ اچھا امی"
منال کوالفاظ نہ ملے تو کیچن سے باہر جانے لگی
"منال بیٹا کیا ہوا آپ اداس لگ رہی ہو"
تو منال کے چلتے قدم رک گئے تو منال نے عافیہ بیگم کو سب کچھ بتایا
"ارے میری بچی یہ جادو کچھ نہیں ہوتا دل پر بھار نہ رکھو تمہاری تسلی کے لیے عصر کے بعد باجی کی طرف چلیں گے"
عافیہ بیگم نے منال کا ماتھا چومتے ہوئے کہا تو منال خوش ہوگئی
...................................
"بیٹا دن رات اللہ کا زیادہ سے زیادہ ذکر کیا کرو اللہ کے ذکر سے بڑی طاقت کوئی بھی نہیں ہے اللہ کا ذکر تمام بلاؤں کو روک دیتا ہے"
منال عافیہ بیگم کے ساتھ باجی کے گھر گئی تھی اور باجی کو ساری بات بتائی تو وہ منال کو تسلی دینے لگی
"یہ پانی ہے اللہ کے نام والا دم والا یہ کثرت سے پیا کرو معاملہ ایسا لگتا تو نہیں ہے لیکن آپ قمیض بھیج دیجیے گا میں چیک کردوں گی "
عافیہ بیگم نے اثبات میں سر ہلایا اور جانے کے لیے اٹھ گئیں مگر باجی نے نظریں جھکائی تو ان میں ایک عجیب سا خدشہ اور خوف تھا

Muhabbat Kahkishan Ho GaiWhere stories live. Discover now