Episode 8

88 13 0
                                    

شاہ میر جونہی گھر کے لاؤنج میں داخل ہوتا ہے ارد گرد اندھیرا تھا شاہ میر اندھیرے میں دیکھنے کی کوشش کرتا رہا بلیکن سوائے تاریکی کے اسےے کچھ بھی نہیں دکھائی دیا اچانک ساری لائٹیں جلنے لگی۔ شاہ میر اتوردگرد دیکھنے لگا وہاں گھر کے تمام افراد اسے قہرآمیز نگاہوں سے دیکھ رہے تھے۔
"کک کیا ہوا؟"
شاہ میر سب کی طرف سوالیہ نظروں سے دیکھتاے ہوئے کہا
سب اسے قہر بھری نگاہوں سے دیکھ رہے تھے
شاہ میر اک چہرہ الجھن سے بھرپور تھا
"سرپرائز"
سارے گھر والے ایک دم سے بولے
"ہیپی برتھ ڈے ٹو یو "
نور اور عروہ آگے بڑھیں
اورشاہ میر کو گلے سے لگا لیا
شاہ میر کا چہرہ خوشی اور حیرت سے بھر اہوا تھا
✍️✍️✍️✍️✍️
اماں"
منال آنکھیں کھولتی ہے تو اسے دروازے سے محسن صاحب اور اپنی امی آتی دکھتی ہیں
تو منال چلاتی ہے منال کی ماں آگے بڑھ کر اسے تھام لیتی ہے
"،میری بچی"
"کیا ہوا تھا اماں اور یہ"
منال اپنے سر پر لگی پٹی کی طرف اشارہ کرتی ہے
"اور میں کہان ہوں؟؟"
منالا پنی امی سے پوھتی ہے
منال کی ماں رورہی ہوتی ہے
منال کے ابا بھی آگے بڑھ کر ان دونوں کو تھام لیتے ہیں
✍️✍️✍️✍️✍️
"امی ٹکٹ بک کرانی کی کیا ضرورت تھی"
صائمہ بیگ میں کپڑے بند کررہی تھی
"بس منال کو چوٹ ہی تو آئی ہے''
"ارے بیٹا اس سے اچھا موقع نہیں ہے ہمارے پاس میں نے پتلا بیگ میں ڈال لیا ہے منال کی تیماداری کئ بہانے دبا آؤں گی
اور پھر اس کا اثر دیکھنا ابھی ایک تعویز نے سر پھاڑ دیا ہے آگے آگے دیکھن اہوتا ہے کیا"
صائمہ نے پاس کھڑے حماد کی آنکھوں میں آنکھیں ڈالتے ہوئے کہا تو حماد بھی فخر سے اپنی ماں کو دیکھنے لگا

Muhabbat Kahkishan Ho GaiWhere stories live. Discover now