اس تاریک رات میں تمام اولاد آدم خوابِ خرگوش کے مزے لے رہی تھی ڈالیاں پیڑ پودے سبھی سوئے تھے مگر اس خوبصورت رات میں بھی کوئی ایسا تھا جسے چین نہیں تھا وہ اپنے بستر پر بار بار کروٹ بدلتی خوف سے اس کا چہرہ پسینے سے بھیگا ہوا تھا صائمہ اس وقت اپنے بستر پر ہی لیٹی تھی وہ اپنی ہی اطراف سے ڈر رہی تھی کبھی وہ چارپائی پر بالکل درمیان میں ہوجاتی اور سمٹ جاتی جیسے کوئی چیز اس کی چارپائی کے نیچے سے نہ آجائے پھر خوف سے چارپائی کے دوسری طرف دیکھتی تو اسے لگتا جیسے ادھر کوئی اسے دیکھ رہا تھا ٹھنڈی ہوا کے جھونکے آکر کھڑکی کو کھٹکاتے تو اسے ان سے بھی خوف آنے لگتا تھا
✍️✍️✍️✍️✍️
"اگر مجھے اپنی زندگی میں ایک قتل کرنے کی اجازت ہوتی تو میں بنا سوچے سمجھے پھو پھو صائمہ کا نام لیتی "
منال نی اْپنے آنسو صاف کرتے حووے کہا
پھر وو اٹھی اور ڈائری اٹھای اور قریب الماری من رکھی اور سونے کی لی بستر پر لیٹ گئی ۔
✍️✍️✍️✍️✍️
اچانک اسے محسوس ہوا جیسے دور کوئی مؤذن اذان دے رہا ہے اذان کی آواز سن کر اس کی حالت بدلنے لگی اس کے مرجھائے دل میں زندگی کی رمق ابھری گویا بھٹکے ہوئے کو امید کی کرن ملی ہو۔۔
"کتنی بری رات تھی"
بستر سے اٹحتے ہوئے ا سنے کہا
ایک دم اس کے کمرے کی روشنی جل گئی جس سے وہ سہم گئی
یہ اس کا بیٹا تھا جو اس کے کمرے میں آیا تھا
"حماد"
اپنے بیٹے کو دیکھ کر صائمہ نے کہا
"اماں کیا اندھیرا برپا کررکھا ہے تو نے"
حاد نے غصے سے کہا
"تو ابھی آیا ہے کیا"
پسینے سے بھیگا چہرہ لیے کپکپاتے ہوئے صائمہ بولی
حماد نے جونہی ماں کی کپکپاتی صدا سنی تو بولا
"کیا ہوا تجھے اماں؟"
حماد اپنی ماں کی طرف دوڑا تو صائمہ نے رات بھر ہونے والے واقعے کے بار میں حماد کو بتایا
صائمہ اس کے گلے لگ گئی
"اماں تجھے بتایا بھی تھا کہ یہ عامل ایک نمبر کا جعلی عامل ہے مجھے پتا تھا کہ ایسے مجھے منال نہیں ملنے والی "
حماد نے ماں کو تھپکی دے کر کہا
"ارے بیٹا تو اس منال کی جان کیوں نہیں چھوڑ دیتا اور کتنا ذلیل کرے گا اپنی ماں کو اس منحوس کے لیے"
ماں نے منت کے لہجے میں کہا
جونہی ماں نے کہا حماد کو گویا غصہ آگیا
"میں شادی کروں گا تو صرف اور صرف منال سے بس مجھے صرف اور صرف منال سے ہی شادی کرنی ہے چاہے اس کے لیے کچھ بھی کرنا پڑے"
حماد نے غصے سے کہا اور کمرے سے باہر نکل گیا
صائمہ اسے جاتا دیکھ کر بستر سے اٹھی اور بیت الخلاء کی طرف جانے لگی
✍️✍️✍️✍️✍️
"پلیز سبحان لیو ڈیٹ ٹاپک (سبحان اس ٹاپک کو چھوڑ دو "
شاہ میر نے کینٹن کی دیوار کے ساتھ ٹیک لگاتے ہوئے کہا
"ہاؤ کین (کیسے؟) کیسے چھوڑ دوں یار کیسے فرسٹلی تم گرلز کو بلیک میل کرنے کی عادت سے باز نہیں آتے اور سیکنڈلی کل تم نے میرا مذاق بنایا یو آر اکسیڈینگ یور لمٹس "
سبحان نے جوس کا آپ لگاتے ہوئے کہا جو شاہ میر کے پاس ہی کھڑا تھا
"اوکے میں اکسکیوز کرتا ہوں تم سے "
شاہ میر نے منہ پیچھے کیا اور ایک آنکھ ماری اور ہلکی سی مسکان چہرے پر سجائی اور پھرتی سے سبحان کے پہلو سے نکلا اور گیٹ سے انٹر ہوتی ثمرین کی طرف لپکا اور اس کے ہاتھوں کو کھینچنے لگا
" آر یو میڈ لیو می میر ؟ (پاگل ہوکیا چھوڑو مجھے میر )
شاہ میر کو اپنے بازوؤں کو یوں کھینچتا دیکھ کر ثمرین چلائی
"میم وہ سبحان کھڑا ہے ہی از بلشنگ ٹو ٹاک یو
گو ٹو ہم
(وہ سبحان کھڑا ہے تم سے بات کرتے ہوئے اسے شرم آتی ہے اس کے پاس جاؤ)
شاہ میر نے چیونگم چباتے ہوئے کہا
"شوخا"
غصے میں ثمرین نے اپنا ہاتھ چھڑاتے ہوئے کہا اور سبحان کی طرف لپکی
"ہاؤ چیپ آر یو؟"
ثمرین نے مزے سے جوس پیتے ہوئے سبحان کو گریبان سے پکڑتے ہوئے کہا
سبحان جو مزے سے جوس پی رہا تھا اسے اس بات کا کوئی احساس نہ تھا کہ کیا ہونے والا ہے شاہ میر کے جانے کے بعد ابھی ا سنے سٹرا منہ میں ہی ڈالا تھا کہ کسی نے اس کا گریبان دبوچ لیا
"وٹ"
سبحان نے ثمرین کو اپنے سامنے دیکھا تو حیرت سے پوچھا
"وٹ کیا وٹ میں تمہیں بتاتی ہوں کیا وٹ"
ثمرین نے غصے سے کہا تو سبحان جھنجھلا گیا مگر ا سکی حیرت کی انتہا نہ رہی جب اسے اپنے سامنے لڑکوں اور لڑکیوں کا ایک ہجوم لگا نظر آیا جو ثمرین اور سبحان کو دلچسپی سے دیکھ رہے تھے۔
✍️✍️✍️✍️✍️
اور جب تمہارے پروردگار نے بنی آدم سے یعنی ان کی پیٹھوں سے ان کی اولاد نکالی تو ان سے خود ان کے مقابلے میں اقرار کرا لیا (یعنی ان سے پوچھا کہ) کیا تمہارا پروردگار نہیں ہوں۔ وہ کہنے لگے کیوں نہیں ہم گواہ ہیں (کہ تو ہمارا پروردگار ہے)۔
( سورہ اعراف:۱۷۲)
باجی نے تمام ہجوم کو اپنی طرف متوجہ کیا
"ہم نے اللہ سے یہ عہد کیا ہے میری بہنوں کہ اس کے علاوہ ہامرا کوئی پروردگار نہیں ہے اگر ہمارا کوئی پالنے ولا ہے تو وہ اللہ ہے
لیکن آج میری اکثر بہنیں غیراللہ کے در پر جاکر اپنی مرادیں پوری کراتی ہیں
میرا آج کا موضوع کالے جادو کے بارے میں آپ سب کو بتانا ہے"
باجی جو کہ ہجوم کے درمیان بیٹھیں تھیں نے ہجوم کو ایک نظر دیکھا
منال آخر اپنی امی کے ساتھ بیٹھی تھی اور باجی کو غور سے دکھ رہی تھی
"میری بہنو اللہ نے اس ساری کائنات کا نظام بہت ہی اعلیٰ اور خوبصورت بنایا ہے اللہ نے فرمایا
"تم مجھے پکارو میں تمہاری پکار کا جواب دوں گا"
ایک طرف اللہ نے ہم سے وعدہ لیا کہ وہ ہمارا پروردگار ہے اور ہم نے اسے تسلیم بھی کیا اور ساتھ ساتھ ہی ساتھ اللہ نے ہمیں یہ بھی بتایا کہ مجھ سے مدد کیسے مانگو لیکن آپ سب کو کیا ہوگیا ہے ؟؟ کیوں اپنے رب کو بھول کر غیراللہ کے ٹھکانوں اور آستانوں پر جاتی ہٰں آپ؟؟
میری بہنوں اس کالے جادو کی حقیقت بتانے سے پہلے آپ کو بتادوں
یہ کالا جادو بہت زہریلا ہوتا ہے تمہارا کسی پر ایک بار کرایا گیا عمل کسی کی جان بھی لے سکتا ہے"
باضٰ کی باتیں سنتے ہوئے منال کے رونگٹے کھڑے ہوگئے

KAMU SEDANG MEMBACA
Muhabbat Kahkishan Ho Gai
Hororاس ناول میں ایک ایسی داستان سنائی گئی ہے جس میں ایک لڑکی کی کہانی ہے جو حالات سے لڑتی ہوئی آخرکار کہکشاں ہوجاتی ہے آئیے جانتے ہیں کس طرح دنیا اور اس میں موجود لوگوں نے اس کی زندگی کو خار دار بنا دیا ۔۔کس طرح شیطانی طریقوں سے اس کی زندگی کو عذاب بنا...