وہ ایک شاندار ریسٹورینٹ میں بیٹی بہت ہی سنجیدگی سے سامنے بیٹھے شخص کو سن رہی تھی ایک دم سے اس نے اپنا ہاتھ زور سے سامنے رکھے ٹیبل پر دے مارا اور اپنی جگہ سے اٹھ کر سامنے رکھے گلاس کا پانی اس شخص کہ منہ پر پھینک دیا
"کیا واقعی آپ کو فرک نہیں پڑتا آپ کو زرا سی بھی پرواہ نہیں میرے فیلینگز کی
کوئی انسان اپنے مقصد کیلئے اتنا کیسے گر سکتا ہے؟ یا یوں کہوں کہ آپ انسان ہی نہیں ہے جانور ہے آپ ایک وہشی جانور آپ کے لئے اپنے دل میں کوئی بھی جذبات رکھنے سے بہتر ہے بندہ موت کو گلے لگالے میں آپ سے کبھی باتھ نہیں کرونگی آپ کو کبھی معاف نہیں کرونگی میں کبھی بھی نہیں"*یہ کہتے ہی وہ روتے روتے ریسٹورینٹ سے باہر چلی گئی ریسٹورینٹ میں موجود سب لوگ ان کی طرف ہی دیکھ رہے تھے*
".................................."
تم مجھے سن رہی ہو؟ ماہی؟
فون کی دوسری جانب سے آواز آئی تھیہاں بولو
وہ ایک بینچھ پر بیٹھی تھی سامنے ایک خوبصورت سمندر تھا وہ لگاتار سامنے سمندر کو ہی دیکھیں جارہی تھی اس نے بنا نمبر دیکھے ہی فون اٹھایا اور آس پاس دیکھ کر جگہ کا جائزہ لے رہی تھیکہا ہو یار تمہارا کچھ پتا ہی نہیں ابھی تک یونی بھی نہیں آئی
باتھ کرنے سے صاف زاہر تھا کہ اس وقت اسد کتنا پریشان تھامیں نے کہا تھا نا کچھ کام ہے مجھے بس ابھی آرہی ہوں
یہ کہہ کر اس نے فون Switch Off کر دیا کچھ دیر وہی بیٹھنے کہ بعد اس نے اپنا منی بیگ اٹھایا اور وہا سے جانے لگی".................................."
فاطمہ امہ سیمی بیگم حمیدہ بیگم اور علوینہ سب living میں بیٹھے تھے جن کہ ساتھ احمد بھی بیٹھا حسن اور حانیہ کہ ساتھ کھیل رہا تھا سب چائے پی رہے تھے اور ساتھ ہی باتوں میں مصروف تھے ا احمد کو لگاتار کسی کی کالس آرہی تھی جسے وہ بار بار کاٹ دیتا
احمد کون ہے یہ جو بار بار فون کر رہا ہے
علوینہ کی نظر پڑتے ہی اس نے احمد سے سوال کیاایک دوست ہے آپی مجھے تنگ کرنے کہ لیئے ایسا کر رہا ہے
اس نے بے فقر انداز میں علوینہ کو دیکھ کر کہابیٹا فون اٹھالو کیا پتا ضروری ہو
فاطمہ امہ نے مسکراتے ہوئے اسے کہااسے پہلے احمد کچھ کہتا اتنے میں دوبارہ کال آئی آخر تنگ آکر اس نے کال attend کی اور وہ وہا سے اٹھ کر اوپر اپنے روم کی طرف چلا گیا
میں نے کہا تھا نا مجھے کال مت کرنا
وہ غصے سے آگ بگولا ہو رہا تھاتمہاری یہ سب باتیں اب مجھ پر کوئی اسر نہیں کرنے والی
چاہے جو بھی ہوں میں اب واپس نہیں آؤنگا ائندہ مجھے کال مت کرنا ورنا میں بھول جاونگاکہ تم سے میرا کوئی رشتہ بھی تھا
YOU ARE READING
دلِ نادان
Fantasyیہ کہانی ایک ضدی بدتمیز لاپرواہ طوفانی لڑکی کی جسے محبت نے بدل دیا ایک ایسی لڑکی جو لوگوں میں مسکراہٹیں بانٹتی ہے جو کسی کو غمزدہ نہیں دیکھ سکتی جو ہر وقت مدد کے لئے تیار رہتی ہے مگر اس کو یہ نہیں پتا کے دکھ اس کا مقدر بن جائنگے یہ کہانی ہے صبر و ا...