Episode 11

598 33 11
                                    


ماہی اٹھو یار
صالحہ کی زوردار آواز پر وہ اسے دیکھنے لگی
ماہی balcony میں بیٹھی ہوئی تھی اپنے سوچھو میں گم صبح کے دس بج رہے تھے جاوید صاحب اور احتشام صاحب عمر کہ ساتھ ناشتہ کرکہ ہی آفس چلے گئے تھے ویسے تو سب ایک ساتھ ناشتہ کرتے ہے پر آج انہیں یونیورسٹی نہیں جانا تھا اسی لئے کوئی ابھی تک سو رہا تھا تو کوئی تیار ہو رہا تھا شادی میں کچھ ہی دن باکی تھے آج جیا بھی گھر آرہی تھی صالحہ کو ماہی سے کام تھا اسی لئے وہ ماہی کہ ساتھ ناشتہ کرنے کہ لئے آئی تھی
صالحہ
اس نے حیرت سے صالحہ کو دیکھا
چلو جلدی اٹھو سب ناشتہ پر تمہارا انتظار کر رہے ہے
صالحہ نے شیشے میں دیکھتے ہوئے بال سیٹ کئے
تم یہا کیسے
اس نے نا سمجھتے ہوئے کہا
کیو تمہیں کسی اور کا انتظار تھا
وہ ماہی کی طرف دیکھ کر ہستے ہوئے بولی
یہ تمہاری آنکھوں کو کیا ہوا ہے؟
صالحہ اس کہ قریب آکر بولی ماہی نے اسے نظرے چرانے کی کوشش کی
اللہ تم رو رہی تھی
وہ پریشانی سے بولی
پاگل ہو گئی ہو کیا میں کیوں
میری جان
اسنے اپنےالفاظ پورے بھی نہیں کئے تھے صالحہ نے اسے گلے لگاتے ہوئے کہا
ماہی بہت پریشان ہوگئی تھی اس کو سمجھ نہیں آرہا تھا وہ اب صالحہ کو کیا جواب دیگی
اتنی سی بات پر کوئی روتا ہے کیا؟
صالحہ نے اس کا ہاتھ اپنے ہاتھ میں مضبوطی سے پکڑا
اتنی سی بات
وہ حیرانگی سے صالحہ کو دیکھتی رہی اسے لگا صالحہ کو کل رات اس کہ اور احمد کہ جھگڑے کا پتا چل گیا ہے
تمہیں یہ اتنی سی بات لگتی ہے صالحہ
اس کی آوازبھر آئی تھی
ماہی انکل کو ضروری کام ہوگا تبھی وہ تجھ سے ملنے نہیں آئے ہونگے نہ آگر انہیں پتا چلے گا تم انکی وجہ سے روئی ہو تو انہیں اچھا لگے گا کیا
صالحہ ہلکہ سہ مسکرا کر بولی
تم بابا کی بات کر رہی تھی؟
وہ نا سمجھی سے بولی
اور کس کی بات کرونگی چلو اب رونا بند کرو اور چل کہ فریش ہو جاوں
صالحہ نے نرمی سے کہا
ہمم ٹھیک ہے
جواب میں ماہی نے بس اتنا ہی کہا تھا
چلو جلدی اٹھو شاباش سب ناشتہ پر تمہارا انتظار کر رہے ہے
ماہی کو چھپ دیکھ کر صالحہ ایک بار پھر بولی ماہی نے ایک نظر گھڑی کی طرف دیکھا تو دس بج رہے تھے
میں ابھی آتی ہوں
وہ اپنے لئے کمرے نکالنے لگی
ارےارے آرام سے کوئی جلدی نہیں ہے ویسے بھی چاچو لوگ ناشتہ کر چکے ہے
صالحہ نے اسے جلدی میں دیکھا تو کہنے لگی
کیا مطلب؟ ناشتہ کر چکے ہے
مطلب آج ہم میں سے کوئی یونی نہیں جارہے ہے
صالحہ نے بہت خوشی سے کہا
تمہیں کسی نے بتایا نہیں کیا؟
صالحہ نے سوال کیا تو اس نے نہ میں گردن حلادی
اب تو میں نے بتا دیا با چلو جلدی کرو تم فریش ہو جاو میں نیچھے جاتی ہوں
صالحہ اسے گلے لگا کر کمرے سے چلی گئی صالحہ کہ جاتے ہی وہ جینج کرنے جا رہی تھی کہ اس کی نظر سامنے آئینے پر پڑی وہ آئینے کہ قریب آکر اپنا جائزہ لینے لگی گوری رنگت بکھرے ہوئے بال دبلی پتلی نازک سی لڑکی پوری رات جھاگنے کی وجہ سے آنکھوں کہ نیچھے حلکے بن چکے تھے آئینہ دیکھتے دیکھتے اسے کچھ یاد آگیا تھا

...........وہ ایک جگہ رکھنے کا عادی نہیں ہے یہ تمہیں ویڈیو دیکھ کر پتا چل ہی گیا ہوگا اس نے صرف میری وجہ سے ایسا کیا تھا باکی اسے تم سے کبھی محبت تھی ہی نہیں خود کو خوش فہمی کا شکار بنا نے سے بہتر ہے تم سچ قبول کر لوں
آئیندہ اسے کوئی مسج مت کرنا اور ابکی دفہ میرے اور اسکے بھیچ آنے کا تو سوچھنا بھی مت
سامنے کڑی لڑکی نے اس کہ ہاتھ سے اپنا فون لیا اور جانے لگی
ماہی کچھ بول نہیں سکی وہ بہت کچھ پوچھنا چاھتی تھی بہت سے سوال اسے پریشان کر رہے تھے اسے پہلے وہ کچھ پوچھتی وہ لڑکی جا چکی تھی...........

دلِ نادان Where stories live. Discover now