وہ مال کی ایک لیڈیز بوتیک میں بیٹھا ہوا تھا
بلکل بھی اچھا نہیں لگ رہا یہ دوسرا ڈریس ٹرائے کرو
اس نے سامنے سے آتی ہوئی ماہی کو دیکھا جس نے وہی لہنگا پہنا ہوا تھا جو کچھ ہی دیر پہلے اس نے ماہی کو پہنے کا کہا تھا دوپہر سے شام ہوگئی تھی لیکن ابھی تک ان دونوں کی شاپنگ پوری نہیں ہوئی تھی اور حیرت کی بات تو یہ تھی کے انہو نے ابھی تک کچھ لیا بھی نہیں تھا کب سے ہارون اسے ڈریس ٹرائے کرنے کا بولتا اور اچھا نہیں ہے کہ کر اسے تنگ کرتا اس نے ماہی کو تنگ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی
دیکھے آپ پہلے آرام سے پسند کرے اس کے بعد میں ٹرائےکر لونگی
پچھلے دو گھنٹوں سے وہ یہی سب کر رہا تھا اور اب تو ماہی بھی اس سے بہت تنگ آگئی تھی
سوچھ لیا ہے جاو جاکر ٹرائے کروں
اس نے ماہی کی طرف بنا دیکھے مختصر جواب دیا تھا ماہی کو اس وقت ہارون پر شدید غصہ آرہا تھا وہ بنا کچھ کہے وہا سے چلی گئی کیونکہ وہ اچھے سے جانتی تھی اس کی باتوں کا ہارون پر کوئی اثر نہیں ہونے والا الٹا وہ مشکل میں پڑ سکتی ہے کچھ دیر بعد وہ ہارون کے سامنے کڑی تھی اس نے پیچ کلر کی برائڈل ڈریس پہنی ہوئی تھی ہارون نے ایک نظر اسے دیکھا اور دوبارہ سے اسے یہی کہا کے دوسرا ڈریس ٹرائے کرو شاپنگ تو ایک بہانا تھا اصل میں وہ بس ماہی کو تنگ کرنا چاہتا تھا کیونکہ وہ ہارون کے ساتھ نہیں جانا چاہتی تھی اسی لیے جان بھوج کر اپنی نانو کے گھر گئی تھی اور جھوٹ بھی کہا تھا کے وہ صالحہ کے ساتھ نہیں ہے اسنے گھر پر صرف مایو کے ڈریس کا کہا تھا پر یہا آکر وہ اسے تنگ کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کر رہا تھا دوسری جانب بوتیک کے سامنے ہی ایک کافی شاپ تھی جہہ ایک پچیس سالہ نوجوان کب سے ان دونوں کو ہی دیکھ رہا تھا اس نوجوان نے بلیک کلر کی ہڈی پہنی ہوئی تھی اور اس کے ساتھ بلیک کلر کی جینس پہنی ہوئی تھی ان دونوں کو خبر بھی نہیں تھی کے وہا کوئی ان پر نظر رکھ رہا ہے اس لڑکے نے خود کو ان دونوں کی نظروں سے بچھانے کے لیے کیپ پہنی ہوئی تھی اسکے سامنے کافی کا ایک کپ رکھا تھا جسے وہ ایک ایک سپ لیتے ہوئے کبھی ہارون اور ماہی کو دیکھتا تو کبھی باہر کی طرف دیکھ رہا تھا سردیوں کا موسم تھا باہر کافی ٹھنڈ ہو رہی تھی اور ٹھنڈ کے ساتھ ساتھ ہلکی ہلکی بارش بھی ہو رہی تھی
ایک کام کرو وہ والا ٹرائے کرو
اسنے ایک دوسری ڈریس کی طرف اشارہ کیا
یہ کافی بھاری ہے میں نہیں پہن سکتی
ماہی نے مختصر جواب دیا
میں بھی دیکھتا ہوں تم کیسے نہیں پہنتی
ہارون نے اسے گھورتے ہوئے دیکھا اور وہی برائڈل ڈریس پیک کروا دی بل پے کرتے ہی وہ ماہی کو شاپنگ بیگ پکڑاتے ہوئے وہا سے جانے لگا اور اس کے پیچھے ماہی بھی چلدی انکے جاتے وہ لڑکا بھی وہا سے اٹھگیا اسنے اپنا والٹ نکال کر ٹیبل پر بل رکھ دیا اور جلدی میں وہا سے جانے لگا
گاڑی کا دروازہ کھول کر وہ ڈرایونگ سیٹ پر بیٹھ گیا جب کے ماہی ابھی گاڑی سے باہر ہی کڑی تھی
کیا تمہیں invitation دینا پڑیگا بیٹھنے کے لیے
ہارون نے غصے سے کہا اس کے کہتے ہی ماہی گاڑی میں بیٹھی اور ہارون نے گاڑی سٹارت کی اور منزل کی طرف روانا ہوا آدھا رستہ ان دونوں کے بیچھ کوئی بات نہیں ہوئی
تمہیں مایو کی ڈریس لینی تھی اور تم نے شادی کی ڈریس لے لی
اس نے ماہی کی طرف دیکھا جو غصے سے اسے ہی دیکھ رہی تھی
پتا ہے نا امی کتنا ناراض ہونگی کیونکہ ہمارے ہاں تو شادی کا جوڑا لڑکیاں نہیں لیتی
نا جانے کیا تھا اس کے دل میں
میں یہ نہیں پہنوں گھی
ماہی خاموشی کو توڑتے ہوئے بولا
تمہارے کہنے سے کیا ہوتا ہے شادی سے بھی تو انکاری کیا تھا نا کچھ فائدہ ہوا اس کا؟
ہارون اسے بھڑکا رہا تھا اور وہ بھڑک بھی گئی
آپ نے سہی کہا جب شادی ہی مرضی سے نہیں ہو رہی تو ڈریس اپنی مرضی کا پہن کر کیا کر لونگی
وہ غصے سے بولی
چلو تم نے یہ تو مان لیا کے شادی مرضی کے خلاف ہو رہی ہے سن کر دل کو سکون سا مل گیا
ہارون مسکراتے ہوئے بولا
آپ جیسے انسان سے کوئی مرضی سے شادی بھی کر سکتا ہے بھالہ
وہ طنز کرتی ہوئی بولی
کیا مطلب ہے تمہارا صاف صاف کہوں
ہارون نے گاڑی سائڈ پر کڑی کردی
یہ شادی صرف بابا کی خوشی سے ہو رہی ہے مجھے کوئی شوق نہیں ہے ایک ایسے آدمی سے شادی کرنے کا جو اپنی ضد پوری کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے
اسے پہلے وہ کچھ اور بولتی ہارون نے اس کی باتھ کاٹتے ہوئے کہا
کیا مطلب کیسی ضد؟
ہارون نے اسکی کھلائی پکڑتے ہوئے کہا
چھوڑے میرا ہاتھ
ماہی کو ہارون کی یہ حرکت بلکل بھی اچھی نہیں لگی تھی
نہیں چھوڑتا کیا کر لوگی تم صرف باتیں ہی بنا سکتی ہوں اگر کچھ کر سکتی تو اب تک خود کے لیے کر چکی ہوتی
آپ کو کوئی حق نہیں میرا ہاتھ پکڑنے کا میری چھپی کو میری کمزوری مت سمجھے میں اچھی طرح سے جانتی ہوں کے نا تو آپ کو مجھ سے محبت ہے اور نا ہی آپ کو یہ شادی کرنے میں کوئی بھی دلچسپی ہے مجھ سے جتنا دور ہو گے اتنا ہی اچھا ہوگا
وہ شدید غصے کی حالت میں بولی تھی
اترو گاڑی سے
ماہی کو لگا اسے سنے میں غلطی کردی ہے
میں نے کہا اتروں ابھی کے ابھی
ابکی بار وہ چلایا تھا ماہی کا پورا وجود کانپ نے لگا تھا ایک ہی پل میں اس کا سارا غصہ در میں بدل گیا
ہارون رات ہو رہی ہے
اسنے ہمت کر کے کہا
مجھے پتا ہے رات ہو رہی ہے اتروں جب تمہیں سب پتا ہی ہے تو یہ ڈرامے کیوں کرو میں؟
وہ اپنی بات پہ ٹکا تھا
م..میں ک.. کیسے جاونگی
ماہی نے بڑی مشکل سے اپنے الفاظ آدا کیے تھے
وہ تمہارا مسلہ ہے میرا نہیں
اسنے غصے سے کہا تو ماہی نے نا میں سر ہلایا
فائن یہ نیک کام بھی میں ہی کرتا ہوں
ہارون گاڑی سے اتر گیا ماہی کے سائڈ اکر اسنے دروازہ کھولا اور ماہی کو اترنے کا کہا وہ ہارون کی اس حرکت پر اسے دیکھتی رہ گئی اگلے ہی لمہے ہارون نے اس کا ہاتھ پکڑا اور اسے گاڑی سے باہر نکلا
اپنی اوقات کبھی مت بھولنا
ہارون نے ماہی کو اس کا بیگ پکڑایا اور ڈرائیونگ سیٹ پر جاکر بیٹھ گیا
اور خبردار آگر یہ سب کسی سے کہا ورنہ مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا
جاتے ہوئے اس نے دھمکی دی اور گاڑی سٹارٹ کی
ہلکی ہلکی بارش نے اب شدت پکڑ لی تھی ماہی بیچ راستے میں وہی پر کڑی رہی اسے بلکل احساس نہیں رہا کے وہ بارش میں بھیگ رہی ہے دور سے وہی
وہی پچیس سالہ لڑکا اپنی گاڑی میں بیٹھا تھا اس لڑکے نے ماہی کو ایسی حالت میں دیکھ کر اپنا فون اٹھایا اور کسی کو کال کی کچھ دیر بات کرنے کے بعد اسنے فون کٹ کر دیا اور گاڑی سٹارٹ کرتے ہوئے وہا سے روانا ہو گیا
☆☆☆☆☆
اسلام علیکم دادو
اسد نے جیسے ہی لیوینگ روم میں قدم رکھا تو فاطمہ صاحبہ کو دیکھ کران کے گلے لگا
وعلیکم اسلام
فاطمہ صاحبہ نے اس کے ماتھے پر بوسہ دیا
ماما کہا ہے داود
اس وقت لیوینگ میں فاطمہ صاحبہ اور اس کے ساتھ اکرام ہانیہ اور حسن بیٹھے ہوئے تھے
وہ کچن میں ہوگی جاکر مل آو
فاطمہ صاحبہ نے اسے بتایا تو اسد وہا سے جانے لگا
YOU ARE READING
دلِ نادان
Fantasyیہ کہانی ایک ضدی بدتمیز لاپرواہ طوفانی لڑکی کی جسے محبت نے بدل دیا ایک ایسی لڑکی جو لوگوں میں مسکراہٹیں بانٹتی ہے جو کسی کو غمزدہ نہیں دیکھ سکتی جو ہر وقت مدد کے لئے تیار رہتی ہے مگر اس کو یہ نہیں پتا کے دکھ اس کا مقدر بن جائنگے یہ کہانی ہے صبر و ا...