Episode 17

445 22 17
                                    

وہ مال کی ایک لیڈیز بوتیک میں بیٹھا ہوا تھا
بلکل بھی اچھا نہیں لگ رہا یہ دوسرا ڈریس ٹرائے کرو
اس نے سامنے سے آتی ہوئی ماہی کو دیکھا جس نے وہی لہنگا پہنا ہوا تھا جو کچھ ہی دیر پہلے اس نے ماہی کو پہنے کا کہا تھا دوپہر سے شام ہوگئی تھی لیکن ابھی تک ان دونوں کی شاپنگ پوری نہیں ہوئی تھی اور حیرت کی بات تو یہ تھی کے انہو نے ابھی تک کچھ لیا بھی نہیں تھا کب سے ہارون اسے ڈریس ٹرائے کرنے کا بولتا اور اچھا نہیں ہے کہ کر اسے تنگ کرتا اس نے ماہی کو تنگ کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی تھی
دیکھے آپ پہلے آرام سے پسند کرے اس کے بعد میں ٹرائےکر لونگی
پچھلے دو گھنٹوں سے وہ یہی سب کر رہا تھا اور اب تو ماہی بھی اس سے بہت تنگ آگئی تھی
سوچھ لیا ہے جاو جاکر ٹرائے کروں
اس نے ماہی کی طرف بنا دیکھے مختصر جواب دیا تھا ماہی کو اس وقت ہارون پر شدید غصہ آرہا تھا وہ بنا کچھ کہے وہا سے چلی گئی کیونکہ وہ اچھے سے جانتی تھی اس کی باتوں کا ہارون پر کوئی اثر نہیں ہونے والا الٹا وہ مشکل میں پڑ سکتی ہے کچھ دیر بعد وہ ہارون  کے سامنے کڑی تھی اس نے پیچ کلر کی برائڈل ڈریس پہنی ہوئی تھی ہارون نے ایک نظر اسے دیکھا اور دوبارہ سے اسے یہی کہا کے دوسرا ڈریس ٹرائے کرو شاپنگ تو ایک بہانا تھا اصل میں وہ بس ماہی کو تنگ کرنا چاہتا تھا کیونکہ وہ ہارون کے ساتھ نہیں جانا چاہتی تھی اسی لیے جان بھوج کر اپنی نانو کے گھر گئی تھی اور جھوٹ بھی کہا تھا کے وہ صالحہ کے ساتھ نہیں ہے اسنے گھر پر صرف مایو کے ڈریس کا کہا تھا پر یہا آکر وہ اسے تنگ کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کر رہا تھا دوسری جانب بوتیک کے سامنے ہی ایک کافی شاپ تھی جہہ ایک پچیس سالہ نوجوان کب سے ان دونوں کو ہی دیکھ رہا تھا اس نوجوان نے بلیک کلر کی ہڈی پہنی ہوئی تھی اور اس کے ساتھ بلیک کلر کی جینس پہنی ہوئی تھی ان دونوں کو خبر بھی نہیں تھی کے وہا کوئی ان پر نظر رکھ رہا ہے اس لڑکے نے خود کو ان دونوں کی نظروں سے بچھانے کے لیے کیپ پہنی ہوئی تھی اسکے سامنے کافی کا ایک کپ رکھا تھا جسے وہ ایک ایک سپ لیتے ہوئے کبھی ہارون اور ماہی کو دیکھتا تو کبھی باہر کی طرف دیکھ رہا تھا سردیوں کا موسم تھا باہر کافی ٹھنڈ ہو رہی تھی اور ٹھنڈ کے ساتھ ساتھ  ہلکی ہلکی بارش بھی ہو رہی تھی
ایک کام کرو وہ والا ٹرائے کرو
اسنے ایک دوسری ڈریس کی طرف اشارہ کیا
یہ کافی بھاری ہے میں نہیں پہن سکتی
ماہی نے مختصر جواب دیا
میں بھی دیکھتا ہوں تم کیسے نہیں پہنتی
ہارون نے اسے گھورتے ہوئے دیکھا اور وہی برائڈل ڈریس پیک کروا دی بل پے کرتے ہی وہ ماہی کو شاپنگ بیگ پکڑاتے ہوئے وہا سے جانے لگا اور اس کے پیچھے ماہی بھی چلدی انکے جاتے وہ لڑکا بھی وہا سے اٹھگیا اسنے اپنا والٹ نکال کر ٹیبل پر بل رکھ دیا اور جلدی میں وہا سے جانے لگا
گاڑی کا دروازہ کھول کر وہ ڈرایونگ سیٹ پر بیٹھ گیا جب کے ماہی ابھی گاڑی سے باہر ہی کڑی تھی
کیا تمہیں invitation دینا پڑیگا بیٹھنے کے لیے
ہارون نے غصے سے کہا اس کے کہتے ہی ماہی گاڑی میں بیٹھی اور ہارون نے گاڑی سٹارت کی اور منزل کی طرف روانا ہوا آدھا رستہ ان دونوں کے بیچھ کوئی بات نہیں ہوئی
تمہیں مایو کی ڈریس لینی تھی اور تم نے شادی کی ڈریس لے لی
اس نے ماہی کی طرف دیکھا جو غصے سے اسے ہی دیکھ رہی تھی
پتا ہے نا امی کتنا ناراض ہونگی کیونکہ ہمارے ہاں تو شادی کا جوڑا لڑکیاں نہیں لیتی
نا جانے کیا تھا اس کے دل میں
میں یہ نہیں پہنوں گھی
ماہی خاموشی کو توڑتے ہوئے بولا
تمہارے کہنے سے کیا ہوتا ہے شادی سے بھی تو انکاری کیا تھا نا کچھ فائدہ ہوا اس کا؟
ہارون اسے بھڑکا رہا تھا اور وہ بھڑک بھی گئی
آپ نے سہی کہا جب شادی ہی مرضی سے نہیں ہو رہی تو ڈریس اپنی مرضی کا پہن کر کیا کر لونگی
وہ غصے سے بولی
چلو تم نے یہ تو مان لیا کے شادی مرضی کے خلاف ہو رہی ہے سن کر دل کو سکون سا مل گیا
ہارون مسکراتے ہوئے بولا
آپ جیسے انسان سے کوئی مرضی سے شادی بھی کر سکتا ہے بھالہ
وہ طنز کرتی ہوئی بولی
کیا مطلب ہے تمہارا صاف صاف کہوں
ہارون نے گاڑی سائڈ پر کڑی کردی
یہ شادی صرف بابا کی خوشی سے ہو رہی ہے مجھے کوئی شوق نہیں ہے ایک ایسے آدمی سے شادی کرنے کا جو اپنی ضد پوری کرنے کے لیے کسی بھی حد تک جاسکتا ہے
اسے پہلے وہ کچھ اور بولتی ہارون نے اس کی باتھ کاٹتے ہوئے کہا
کیا مطلب کیسی ضد؟
ہارون نے اسکی کھلائی پکڑتے ہوئے کہا
چھوڑے میرا ہاتھ
ماہی کو ہارون کی یہ حرکت بلکل بھی اچھی نہیں لگی تھی
نہیں چھوڑتا کیا کر لوگی تم صرف باتیں ہی بنا سکتی ہوں اگر کچھ کر سکتی تو اب تک خود کے لیے کر چکی ہوتی
آپ کو کوئی حق نہیں میرا ہاتھ پکڑنے کا میری چھپی کو میری کمزوری مت سمجھے میں اچھی طرح سے جانتی ہوں کے نا تو آپ کو مجھ سے محبت ہے اور نا ہی آپ کو یہ شادی کرنے میں کوئی بھی دلچسپی ہے مجھ سے جتنا دور ہو گے اتنا ہی اچھا ہوگا
وہ شدید غصے کی حالت میں بولی تھی
اترو گاڑی سے
ماہی کو لگا اسے سنے میں غلطی کردی ہے
میں نے کہا اتروں ابھی کے ابھی
ابکی بار وہ چلایا تھا ماہی کا پورا وجود کانپ نے لگا تھا ایک ہی پل میں اس کا سارا غصہ در میں بدل گیا
ہارون رات ہو رہی ہے
اسنے ہمت کر کے کہا
مجھے پتا ہے رات ہو رہی ہے اتروں جب تمہیں سب پتا ہی ہے تو یہ ڈرامے کیوں کرو میں؟
وہ اپنی بات پہ ٹکا تھا
م..میں ک.. کیسے جاونگی
ماہی نے بڑی مشکل سے اپنے الفاظ آدا کیے تھے
وہ تمہارا مسلہ ہے میرا نہیں
اسنے غصے سے کہا تو ماہی نے نا میں سر ہلایا
فائن یہ نیک کام بھی میں ہی کرتا ہوں
ہارون گاڑی سے اتر گیا ماہی کے سائڈ اکر اسنے دروازہ کھولا اور ماہی کو اترنے کا کہا وہ ہارون کی اس حرکت پر اسے دیکھتی رہ گئی اگلے ہی لمہے ہارون نے اس کا ہاتھ پکڑا اور اسے گاڑی سے باہر نکلا
اپنی اوقات کبھی مت بھولنا
ہارون نے ماہی کو اس کا بیگ پکڑایا اور ڈرائیونگ سیٹ پر جاکر بیٹھ گیا
اور خبردار آگر یہ سب کسی سے کہا ورنہ مجھ سے برا کوئی نہیں ہوگا
جاتے ہوئے اس نے دھمکی دی اور گاڑی سٹارٹ کی
ہلکی ہلکی بارش نے اب شدت پکڑ لی تھی ماہی بیچ راستے میں وہی پر کڑی رہی اسے بلکل احساس نہیں رہا کے وہ بارش میں بھیگ رہی ہے دور سے وہی
وہی پچیس سالہ لڑکا اپنی گاڑی میں بیٹھا تھا اس لڑکے نے ماہی کو ایسی حالت میں دیکھ کر اپنا فون اٹھایا اور کسی کو کال کی کچھ دیر بات کرنے کے بعد اسنے فون کٹ کر دیا اور گاڑی سٹارٹ کرتے ہوئے وہا سے روانا ہو گیا
☆☆☆☆☆
اسلام علیکم دادو
اسد نے جیسے ہی لیوینگ روم میں قدم رکھا تو فاطمہ صاحبہ کو دیکھ کران کے گلے لگا
وعلیکم اسلام
فاطمہ صاحبہ نے اس کے ماتھے پر بوسہ دیا
ماما کہا ہے داود
اس وقت لیوینگ میں فاطمہ صاحبہ اور اس کے ساتھ اکرام ہانیہ اور حسن بیٹھے ہوئے تھے
وہ کچن میں ہوگی جاکر مل آو
فاطمہ صاحبہ نے اسے بتایا تو اسد وہا سے جانے لگا

دلِ نادان Where stories live. Discover now