تکیے کو اس کے کور سے نکالو تو کور خالی ہو جاتا ہے ہو ڈھیلا ، کھوکھلا اور بے جان ۔۔ بلکل اسی طرح جب انسان کا ضمیر مر جاتا ہے نا تو وہ اندر سے کھوکھلاہو جاتا ہے کھوکھلا مطلب فیلنگ لیس ، ایموشن لیس ، تو پھر مردہ ضمیر کے انسان سے کس چیز کی توقع رکھتے ہو ؟ حسن اخلاق کی یا اس کے سدھر جانے کی ؟ یاد رکھو خالی برتن بس آواز پیداکیا کرتے ہیں
-Aneela