وہ گاڑی کی بیک سیٹ پر بیٹھی، اپنی گود میں رکھے ہاتھوں کی انگلیاں مڑوڑ رہی تھی۔
"میں معافی مانگ لوں گی نا۔۔۔ وہ کیا کہیں گے۔۔۔پتا نہیں اب بھی یہیں رہتے ہوں گے یا کہیں اور چلے گئے ہوں گے۔۔۔اگر یہاں نہ ہوئے تو کہاں ڈھونڈوں گی میں ان کو۔.۔" وہ اپنی ہی سوچوں سے لڑ رہی تھی۔
تین سال بعد وہ اس شخص کے سامنے ایک مجرم بن کر جا رہی تھی، جس نے اس کی ہر مشکل میں مدد کی تھی، اس کی ہر تکلیف میں اس کا ساتھ دیا تھا مگر تین سال پہلے تک۔۔۔اس کے بعد نہیں!
"بی بی جی! یہی گھر ہے نا؟" ڈرائیور بولا تو اس کی سوچوں کا تسلسل ٹوٹا۔
"ہا۔۔ہاں یہی ہے۔" وہ کہہ کر گاڑی سے اتری اور گھر کی بیل بجائی۔
گارڈ نے گیٹ کھولا اور پوچھا "جی؟ کس سے ملنا ہے؟"
"فوزیہ آنٹی گھر پر ہیں؟" اس نے جھجھکتے ہوئے پوچھا۔
"جی گھر پر ہیں۔۔۔آپ کون؟" گارڈ نے پوچھا۔
"آپ بس انھیں بتا دیں کہ حمائل آئی ہے۔" حمائل نے اس کا سوال نظر انداز کرتے ہوئے کہا تو گارڈ اثبات میں سر ہلا کر اندر چلا گیا۔
کچھ دیر بعد گارڈ واپس آیا اور اسے اندر آنے کو کہا۔
"میری بچی! حمائل بیٹا کیسی ہو؟ کہاں غائب ہو گئی تھی؟" حمائل لائونج میں آئی تو فوزیہ بیگم فورًا اس کے پاس آئیں ، اسے گرم جوشی سے گلے لگایا اور سوالوں کی بونچھاڑ کر دی۔
"میں بالکل ٹھیک ہوں۔۔آپ کیسی ہیں؟" وہ ان کے ساتھ صوفے پر بیٹھتے ہوئے بولی۔
"الحمدللہ! بالکل ٹھیک۔۔۔تم تو ہمیں بھول ہی گئی؟" انھوں نے گلہ کیا۔
"ارے نہیں نہیں آنٹی! ایسی کوئی بات نہیں ہے۔۔۔بس پڑھائی میں مصروف تھی تو ٹائم ہی نہیں ملتا تھا،اور اب جاب۔۔۔بس مصروف ہوتی ہوں۔" اس نے کہا۔
"ماشااللہء!! مجھے یقین تھا تمہیں تمہارے صبر کا صلہ ضرور ملے گا۔" وہ اس کے ماتھے پر بوسہ دیتے ہوئے بولیں۔
"باقی سب کہاں ہیں؟ زہرہ آپی، فاطمہ؟" اس نے ارد گرد نظریں دوڑاتے ہوئے پوچھا۔
اصل مقصد تو اس کے بارے میں جاننا تھا جس کے لیے وہ یہاں تک آئی تھی۔
"فاطمہ کی تو ماشااللہء سے ایک سال پہلے شادی ہوگئی تھی،اب تو اس کا ایک بیٹا بھی ہے، تم سے رابطے کی کوشش کی تھی اس کی شادی پر مگر کوئی اتا پتا ہی نہیں تھا تمہارا۔۔۔زہرہ یونیورسٹی گئی ہوئی ہے،۔۔۔اور وقار اپنے کمرے میں ہی تھا۔۔۔لو وہ آگیا!" ان کی نظر لائونج سے داخل ہوتے وقار پر پڑی تو انھوں نے حمائل کی توجہ اس کی طرف دلائی۔
"تم لوگ بیٹھو! میں چائے بنواتی ہوں۔" فوزیہ بیگم کہہ کر اٹھی اور کچن میں چلی گئیں۔
وقار کچھ لمحے اسے دیکھتا رہا اور پھر رخ موڑ کر واپس جانے لگا۔

YOU ARE READING
تپتی دھوپ کا سفر(COMPLETED✅)
General Fictionیہ کہانی ہے رشتوں کے تلخ روپ کی۔۔۔صبر کی، خدا پر یقین کامل کی ،زندگی کے کٹھن راستوں سے گزر کر منزل پر پہنچنے کی۔آزمائیشوں اودکھوں سے بھری زندگی کی۔ محبت کے خوبصورت سفر کی۔۔۔ تپتی دھوپ کے سفر کی کہانی۔۔۔۔