وقت گزر جاتا ہے، حالات بدل جاتے ہیں اور انسان۔۔۔یا تو بکھر جاتا ہے یا پھر سنبھل جاتا ہے۔
حمائل مصطفٰی وہ لڑکی تھی جو بکھر گئی تھی۔وقت نے اسے بہت کرب سے گزارا اور حالات نے بہت اذیت دی۔۔مگر وہ بکھر کر سنبھل گئی۔۔۔
تین سال بعد:
وہ اپنے تین سال پہلے والے معمول کے مطابق آج بھی مہینے کے آخر میں اولڈ ہوم پیسے دینے گئی تھی۔
وہ جب بھی وہاں جاتی کچھ دیر وہاں بوڑھی عورتوں کے ساتھ بیٹھتی اور ان سے باتیں کرتی، ان کے قصے کہانیاں سنتی۔
وہاں جا کر سب سے باتیں کر کے اسے ایسا احساس ہوتا جیسے اس کی اپنی ماں اس سے باتیں کرتی ہے۔اس نے گاڑی اولڈ ہوم سے تھوڑا فاصلے پر روکی اور اتر کر پیدل اولڈ ہام کی جانب چلنے لگی۔
اندر آکر اس نے پہلے پیسے جمع کروائے اور پھر سیدھا اندر ہال میں چلی گئی جہاں سب عورتیں رہتی تھیں۔وہ جا کر ایک خاتون کے بیڈ پر پائینتی کی طرف بیٹھ گئی۔ عورت ہاتھ میں پکڑے گلاس کو گھورتے ہوئے اپنی سوچوں کی دنیا میں غائب تھی۔
حمائل کے بیٹھنے پر وہ چونکی اور پھر مسکرائیں۔ وہ کافی مرتبہ یہاں آ چکی تھی اس وجہ سے زیادہ تر خواتین اسے جانتی تھیں۔۔۔ مگر اس بار وہ کافی عرصے بعد آئی تھی۔
ان سے کچھ دیر باتیں کرنے کے بعد وہ اٹھی تو وہ عورت بولی "بیٹی! یہ گلاس ذرا اس آخری بیڈ والی خاتون کو پکڑا دو۔"
حمائل نے مسکرا کر سر اثبات میں ہلایا اور ان سے گلاس پکڑ کر آخری بیڈ کی طرف آئی۔
وہ عورت دوسری جانب گردن موڑے بیٹھی تھی کہ حمائل کو ان کا چہرہ نظر نہ آ سکا۔"ماں جی!!! یہ گلاس انھوں نے۔۔۔۔" اس کی آواز سن کر اس عورت نے گردن موڑی تو حمائل کے الفاظ اس کے حلق میں ہی دم توڑ گئے۔
وہ بت بنی کھڑی اس عورت کو دیکھ رہی تھی۔۔۔اور وہ عورت بھی بنا پلک جھپکائے حمائل کو دیکھے جا رہی تھیں۔
چہرے پر جھریاں، آنکھیں سوجی ہوئیں، کمزور جسم، چہرے پر اذیت ، کرب اور درد ، وہ سر جو کبھی غرور سے اونچا رہتا تھا اب جھکا ہوا تھا، وہ کاندھے جو کبھی تکبر میں اٹھے رہتے تھے آج گناہوں کے بوجھ سے جھکے تھے۔
"حمائل!" صائمہ بیگم بامشکل بولیں۔
"حمائل! بیٹا۔۔۔مج۔۔۔مجھے معاف۔۔کر دو۔۔" وہ حمائل کے سامنے ہاتھ جوڑتے ہوئے گڑگڑائیں۔
حمائل نے آگے بڑھ کر ان کے ہاتھ اپنے ہاتھ میں لیے اور بولی "ممانی! ایسا نہ کہیں۔" حمائل کا لہجہ سپاٹ تھا۔
"نہیں۔۔۔تم مجھے بس معاف کر دو۔۔۔فرحت کی اور تمہاری آہ لگ گئی مجھے۔۔۔معاف کر دو۔۔۔تمہیں خدا کا واسطہ۔۔۔میں بہت تکلیف میں ہوں۔" وہ بے بسی کی انتہا پر تھیں۔ان کی حالت کسی ذہنی مریض جیسی ہو گئی تھی۔

STAI LEGGENDO
تپتی دھوپ کا سفر(COMPLETED✅)
Narrativa generaleیہ کہانی ہے رشتوں کے تلخ روپ کی۔۔۔صبر کی، خدا پر یقین کامل کی ،زندگی کے کٹھن راستوں سے گزر کر منزل پر پہنچنے کی۔آزمائیشوں اودکھوں سے بھری زندگی کی۔ محبت کے خوبصورت سفر کی۔۔۔ تپتی دھوپ کے سفر کی کہانی۔۔۔۔