Episode:9

101 9 2
                                    


جس وقت حمائل اور فرحت بیگم ہسپتال سے واپس آئیں، صائمہ بیگم اور ان کی بیٹی لان میں بیٹھی باتیں کر رہی تھیں۔

"فرصت مل گئی ماں بیٹی کو گھر آنے کی؟" صائمہ بیگم نے غصے سے استفسار کیا۔

"ممانی جان! ماما کی طبیعت نہیں ٹھیک ہے، ہم ہسپتال سے ہی آرہے ہیں۔" حمائل نے جواب دیا۔
"پھپھو ویسے آپ کو بیمار ہونے کے علاوہ اور کوئی کام نہیں ہے۔ میرا مطلب آپ جب سے یہاں آئی ہیں بیمار ہی رہتی ہیں۔"علیزے استراہئیہ انداز میںں بولی۔
"بہانے ہیں صرف دوسروں کی توجہ حاصل کرنے کے،یہ ڈرامے نا کسی اور کو دکھانا، ابھی اندر جاؤ اور شام کی چائے کی تیاری کرو مہمان آ رہے ہیں۔" صائمہ بیگم حکمیہ انداز میں بولیں۔

حمائل جی کہہ کر، فرحت بیگم کو سہارا دیے اندر کی جانب بڑھ گئی۔

____________________________________

اگلے روز حمائل صبح یونیورسٹی جانے کے لیے تیار ہوئی۔ فرحت بیگم بھی بیڈ پر ہی لیٹی اسے دیکھ رہیں تھیں۔

"ماما میں جارہی ہوں۔بانو (ملازمہ) سے کہہ دیا ہے وہ آپ کو ناشتہ اور دوا دے دے گی۔"وہ اپنے بیگ میں کتابیں رکھتے ہوئے انھیں بتا رہی تھی۔
ہر روز کی طرح آج بھی یونیورسٹی جانے سے پہلے وہ ان کے سر پر بوسہ دینے ان کے پاس آئی تو ان کی آنکھیں بند دیکھ کر بولی۔ "چلو جی۔۔۔میں کب سے بولی جا رہی ہوں اور آپ سوئی ہوئی ہیں۔"

حمائل نے ان کی پیشانی پر آتے بالوں کو پیچھے کیا تو ان کا ماتھا باکل ٹھنڈا تھا۔ حمائل نے انھیں کاندھے سے ہلایا تب بھی انھوں نے کوئی حرکت نہ کی۔

"ماما اٹھیں۔۔۔۔کیا ہوا ہے آپکو۔ پلیزز اٹھیں۔" وہ انھیں مسلسل جھنجھوڑ رہی تھی مگر۔۔۔

مگر۔۔۔جب روح ہی پرواز کر جائے تو جسم کی کوئی اوقات ہی نہیں رہ جاتی۔

حمائل کی زندگی ایک بار پھر اسی دوراہے پر آکھڑی ہوئی تھی۔ اپنے بابا اور بھائی کے بعد سے وہ اپنی ماں کے سہارے ہی تو جی رہی تھی، مگر آج وہ سہارا بھی اس سے چھن گیا۔

حمائل کے لیے نئے سفر کا آغاز ہو چکا ہے اور اس کی منزل کیا ہو گی، وہ خود بھی نہیں جانتی۔
ایک اور سفر کا آغاز ،
تپتی دھوپ کے سفر کا آغاز۔۔۔

یہ زندگی کتنی عجیب ہوتی ہے نا، کیا بھروسہ کب ختم ہو جائے۔۔۔
اور یہ سانسیں بھی کتنی بے وفا ہوتی ہیں،کبھی بھی ساتھ چھوڑ دیتی ہیں۔۔۔
ہائے!!! یہ زندگی۔۔۔😪💔
____________________________________

"کیا ہو گیا ہے تجھے؟ بازو تو چھوڑ میرا۔"وقار اپنا بازو چھڑواتے ہو ئے بولا۔
عماد اسے بازو سے پکڑ کر کھینچتا ہوا گاڑی کے پاس لایا اور اس کا بازو چھوڑ کر اس کے سامنے کھڑا ہو گیا۔

"میں جو پوچھوں گا اس کا صحیح صحیح جواب دینا۔" عماد نے سنجیدگی سے کہا۔

"تجھے ہوا کیا ہے؟ اتنا غصے میں کیوں ہے؟"
وقار نے استفسار کیا۔

"تو جانتا تھا کہ آنٹی کو برین ٹیومر ہے؟"وہ غصے سے بولا۔

"ہاں مجھے معلوم تھا۔۔۔اس میں غصے کرنا والی کونسی بات ہے؟"وہ لاپرواہی سے بولا۔

"تجھے سب پتا تھا اور وہ جس کی ماں تھی،اس بیچاری کے فرشتوں کو بھی خبر نہیں تھی۔"عماد دانت پیستے ہوئے بولا۔

"میں نے خود حمائل کو نہیں بتایا تھا۔اور بتانے کا کوئی فائدہ بھی نہیں تھا کیونکہ آنٹی کے پاس اب مزید وقت نہیں تھا۔" وقار سر جھکائے دھیمی آواز میں بولا۔

"ہممم۔۔۔تو میری ایک بات مانے گا؟"عماد پر سوچ لہجے میں بولا۔

"ہاں بول۔۔۔" وقار گاڑی سے ٹیک لگا کر کھڑا ہو گیا۔

"تو حمائل سے شادی کر لے۔"عماد اس کی طرف دیکھ کر بولا ۔

"تو پاگل واگل تو نہیں ہو گیا، یہ تجھے میری شادی کا خیال کہاں سے آگیا۔"وقار چڑ کر بولا۔

"اس میں خیال آنے والی کونسی بات ہے، تو نے ایک نا ایک دن شادی تو کرنی ہی ہے، تو اب کر لے۔"عماد نے کہا۔

"اچھا۔۔۔ابھی میں اندر سے اس کی ماں کی تعزیت کر کے آرہا ہوں اور اب اس کے لیے اپنا رشتہ لے کر پہنچ جاؤں۔" اس نے عماد کو گھورتے ہوئے کہا۔

"یار ہم صرف اس کے ماموں سے بات کریں گے ابھی،باقی کے معاملات ماں جی خود دیکھ لیں گیں۔"عماد اس کو سمجھاتے ہوئے بولا۔
"نہیں۔۔۔" وقار اٹل لہجے میں بولا۔
"وجہ؟"عماد نے بھی اسی کے انداز میں پوچھا۔
"کوئی وجہ نہیں ہے۔"وہ کندھے اچکا کر بولا۔
"تو پھر ٹھیک ہے تو نہ آ، میں خود ہی چلا جاتا ہوں۔" عماد کہہ کر دوبارہ اندر کی جانب بڑھ گیا۔

"اوئے رک۔۔۔میں خود ایک دو دن تک چلا جاؤں گا۔۔۔ابھی تو گھر چل۔" وقار اس کے پیچھے جاتے ہوئے اونچی آواز میں بولا۔

"یہ ہوئی نا بات! چل اب مجھے اچھے سے ریسٹورنٹ میں کھانا کھلا۔" اس نے وقار کے کاندھے پر ہاتھ مارتے ہوئے ہنس کر کہا۔

"بہت ہی کوئی بے غیرت انسان ہے تو۔" وقار اسے گھورتے ہوئے گاڑی میں بیٹھ گیا۔

"نہ بھئی! بے غیرت نہیں ٹیلنٹڈ ہوں ٹیلنٹڈ،دیکھ کیسے میں نے تجھ جیسے ڈھیٹ انسان سے ایک منٹ میں اپنی بات منوا لی۔"وہ اپنے کالر جھاڑتے ہوئے گردن اکڑا کر بولا۔

"اتنا شوخا نہ ہو، ابھی میں نے تیری بات مانی نہیں ہے۔" وقار ڈرائیو کرتے ہوئے بولا۔

"میں بھی پھر تیرا ہی دوست ہوں،دیکھتا ہوں تو کیسے نہیں مانتا۔" عماد نے مسکرا کر کہا۔
____________________________________
جاری ہے۔۔۔

Vote and comment😊

تپتی دھوپ کا سفر(COMPLETED✅)Hikayelerin yaşadığı yer. Şimdi keşfedin