EPISODE 6
محبت روگ ہوتی ہے، محبت سوگ ہوتی ہے
محبت کے دیوانے کو محبت موت دیتی ہےمحبت ایک جزبہ ہے محبت ایک سے نبھاوں
محبت ہر شخص سے کرنے سے محبت روٹھ جاتی ہے
محبت دل سے ہوتی ہے اسے کرنی نہیں پڑتی
محبت دل کا معاملہ ہے محبت دل سے نبھاؤںمحبت ہر شخص سے ہو جائے محبت وہ نہیں ہوتی
محبت خون کے مانند رگو میں دوڑتی ہی رہتی ہے"کمینہ سالہ منہوس آدمی دھوکے باز۔۔۔"
"تیرے گالی دینے سے وہ آ نہیں جائے گا..."
صارم نے دانت پیس کر کہا حمزہ کب سے طلحہ اور ذوہان کو گالی دے رہا تھا جو بھاگ گئے تھے کل طلحہ کا آسانی سے حامی بھرنا اب سمجھ آیا تھا وہ آج یونی نہیں آیا تھا اور ذوہان کو ساتھ میں لیکر نہ جانے کہاں چلا گیا تھا
"وہ خبیث ایک بار میرے ہاتھ لگ جائے.."
حمزہ کا بس نہیں چل رہا تھا وہ کیا کرے"اب میں کیا کروں..؟ ہاں..."
حمزہ نے جھنجھلاہٹ اور غصے میں کہا"کرنا کیا ہے، یہ ہے نہ۔۔۔"
صارم آرام سے چلتے ہوئے حمزہ کے ساتھ چیئر پر بیٹھ کر شان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بولا"میں نہیں بن نے والا تیرا باپ۔۔۔"
شان بدک کر اپنی چیئر سے کھڑا ہو گیا"میں تُجھے باپ بن نے کو کہاں کہے رہا ہوں، میں تو نقلی باپ بن نے کو کہے رہا ہوں..."
حمزہ نے اسکا بازوں پکڑتے ہوئے کہا جو اُنکا ارادہ جان کر بھاگنے کے در پہ تھا"یار کرکٹ کھیلی ان دونوں کمینوں نے، بال مارا طلحہ نے، پھنسا تو، اور نقلی باپ میں بنو.۔۔۔؟"
شان نے صدمے و غصے سے کہا"یار تو میرا دوست ہے نہ، تو میرے لئے اتنا بھی نہیں کر سکتا..."
حمزہ نے اُسے ایموسنل بلیکمیل کرتے ہوئے کہا"تیرا دوست تو وہ دونوں بھی تھے، وہ دونوں نے کیا کیا؟..."
شان نے چبا چبا کر کہا"یار بھاڑ میں بھیج انکو، تو بس اسکا نقلی باپ بن سر مبین سے مل اور دفع ہو۔۔ مطلب مت دفع ہونا..٫
اسکے گھورنے پر صارم نے تصیح کی"نہیں بنے گا تو؟"
حمزہ غصے سے بولا"نہیں.."
ایک لفظی جواب
"یار بن جا تو جو کہے گا میں وہ کروں گا پليز بن جا..."
حمزہ اب منت پر اُتر آیا
شان انکار کرنے والا تھا جب کچھ یاد آنے پر اسکی آنکھیں چمکیجو کہوں گا و کرے گا...؟"
شان نے پوچھا تو حمزہ نے جلدی سے اس بات میں سر ہلایا"سوچ لے۔۔۔"
شان نے دونوں ہاتھ پینٹ کی جیب میں ڈالے لب کاٹتے ہوئے کہا
ВЫ ЧИТАЕТЕ
ہماری دوستی بےمثال (COMPLETE)
Фэнтезиیہ میرا پہلا ناول ہے اُمید ہے آپ سب کو پسند ائیگی یہ بے غرض دوستی کی داستان ہے جہاں شرارت سے بھری بھرپور زندگی جینے والے کردار سے ملینگے