Episode 29
ریاضی کے اصولوں کے بھلا کے آپ ماہر ہو
کہاں پر کیا گھٹانا ہے کہاں کیا کچھ بھڑانا ہے،
کہاں اعداد کے زمرے پہ کیا تقسیم کرنا ہے
کہاں تفریق کرنا ہے کہاں پہ ضرب لگانی ہے
تمہیں یہ خوب آتا ہے
مگر یہ جو محبت ہے یہاں یہ فن نہیں چلتا ضرب تقسیم یا تفریق
چاہت میں نہیں ہوتی
یہ دو کے قاعدے میں صدا آباد رہتی ہے
اور دو کے قاعدے میں تیسرے کو شرک کہتے ہے
جو دو میں سے ایک نکل جائے تو پھر کچھ نہیں بچتا
یہی ہے قاعدہ اسکا یہی اسکی ریاضی ہے
محبت بے نیازی ہے
صبح تک شان نے طلحہ اور خالد صاحب کو کل رات کا نور کا گھر سے غائب ہونا بتا چکا تھا اور یہ بھی بتا چکا تھا کی وہ کہاں تھی اور اسی لیے اُسکی شامت آئی ہوئی تھی صبح صبح ہی لاؤنج میں خالد صاحب طلحہ اور نور موجود تھے اور جس نے نور کو سبق سکھانے کے لیے یہ کیا تھا وہ آرام سے اپنے گھر بستر پر خواب خرگوش کے مزے لوٹ رہا تھا نور کی صبح حرام کرکے۔۔"بس کرے ڈیڈ کچھ ہوا تو نہیں نا۔۔۔"
ڈانت سن سن کر جب اُسے اپنے کان سن ہوتے محسوس ہوئے تو اُسکا برداشت جواب دے گئی
"کیا بس کرے رات میں تم کسی بھی وقت دشمن کے پاس چلی جاؤگی وہ بھی بنا کوئی پلان کے۔۔ اگر شان وہاں نا پہنچتا تو خدانخواستہ تمہیں کچھ ہو جاتا تو..."
طلحہ کو بس یہی سوچ سوچ کر ہول اٹھ رہی تھی۔۔ نور نے بے بس نظروں سے طلحہ کو دیکھا جس کا مطلب تھا اب آپ تو مجھے نا دانٹیں۔۔ اُسکی نظروں کا مطلب سمجھتے ہوئے۔۔ طلحہ نے اُسکے سر پر ہاتھ رکھا
"تمہیں پتہ ہے نا مام ڈیڈ کے بعد بس تم ہی ہو وہ بھی اتنے سالوں بعد ملی ہو میں اب تمہیں کھونا نہیں چاہتا۔۔ تم وعدہ کرو۔۔ وعدہ کرو کی تم خود کو کبھی خطرے میں نہیں ڈالوگی..."
اُسکے دل میں نور کو کھونے کا ڈر تھا اور وہ
وہ اُسکا ڈر سمجھتی تھی۔۔ اُسنے سر ہاں میں ہلاتے گویا ہوئی"میں وعدہ کرتی ہوں میں ماما بابا کا بدلہ لے کر رہوں گی۔۔"
اُسنے وعدہ بدل دیا تھا وہ کہے کر رکی نہیں تھی اپنے روم میں چلی گئی تھی۔۔ طلحہ نے بےبس نظروں سے خالد صاحب کو دیکھا۔۔ خالد صاحب نے اُسکے کندھے پر ہاتھ رکھتے ہوئے اُسے تسلی دی
ВЫ ЧИТАЕТЕ
ہماری دوستی بےمثال (COMPLETE)
Фэнтезиیہ میرا پہلا ناول ہے اُمید ہے آپ سب کو پسند ائیگی یہ بے غرض دوستی کی داستان ہے جہاں شرارت سے بھری بھرپور زندگی جینے والے کردار سے ملینگے