EPISODE 19

207 20 7
                                    

Episode 19

"کیا ہوا ؟ زویا ملی؟ کہاں ہے وہ؟۔۔۔"
ظفر صاحب اور رضا صاحب کے گھر میں قدم رکھتے ہی صوبیہ بیگم اُنکی طرف لپکی اُنکے پیچھے شائشتہ بیگ تھی وہ پانچوں بھی بے چینی سے کھڑی ہو گئی

"بتائے رضا۔۔"
اُنکے خاموش رہنے پر وہ اُنکا بازوں جھنجھوڑتی روتے ہوئے بولی وہ اُنکی بات نظرانداز کرتے ہوئے صوفے پر ڈھے سے گئے

"زویا۔۔۔۔"
شائستہ بیگم نے ظفر صاحب سے پوچھا

"نہیں ملی ہمیں، روڈ پر اُسکی کار اور موبائل ملی تھی...."

وہ اپنا ماتھا مسلتے گویا ہوئے اُنکی بات سن کر شائستہ بیگم اور صوبیہ بیگم کے رونے میں مزید اضافہ ہوا ہانیہ حانم نے دھندلاای نظروں سے اُنہیں دیکھا وہ کیسے اپنی جان سے عزیز دوست کو مصیبت میں دیکھتے سکون سے رہے سکتی تھی۔۔ جبھی اچانک کار کا ہارن سنائی دیا اور تھوڑے وقفے بعد شان زویا اور ذوہان داخل ہوئے اُسکے پیچھے وہ تینوں بھی تھے سب کی نظر اُن پر پڑی

"زویا۔۔۔"
صوبیہ بیگم لمحہ ضائع کیے بغیر اُسکی جانب بڑھتی اپنے باہوں میں لے بھر لیا۔۔۔ وہ اُنکے گلے لگتی رونے لگی

"کہاں چلی گئی تھی زویا؟"

وہ اُس سے الگ ہوتی زویا کا چہرا اپنے ہاتھو کے پیالے میں لیتی بولی اُنکے سوال پر وہ کوئی جواب دیے بغیر ایک بار پھر اُنکے گلے لگتے اتنا روئی کی سب پریشان ہو گئے وہ پانچوں تو کچھ بولنے کے قابل ہی نہیں تھے

"میری بچی کیا ہوا۔۔۔۔ کیوں رو رہی ہو...؟"
رضا صاحب اُسے اُسکا رخ اپنی جانب کرتے محبت سے بولیں

"بابا۔۔۔ کچھ نہیں ہوا مجھے...."
وہ اُن سب کو پریشان ہوتا دیکھ جلدی سے اپنے آنسو صاف کرتی بولی

"چلو بیٹھو۔۔۔"

شائستہ بیگم اُسے صوفے پر بیٹھاتی اُسکے جانب پانی کا گلاس بڑھایا زویا کے ارد گرد وہ چاروں کھڑی تھی رضا صاحب اور صوبیہ بیگم اُسکے پاس بیٹھے تھے، ظفر صاحب اور شائستہ بیگم اُسکے آگے کھڑے تھے۔۔ اور وہ پانچوں اُن سے تھوڑے سے فاصلے پر کھڑے اُنہیں ہی دیکھ رہے تھے۔۔۔ ظفر صاحب کی نظر اچانک اُن پانچوں پر پڑی اُنہونے شان سے سوال کیا

"کہاں ملی تمہیں یہ؟"

"وہ ہمارے ساتھ تھی...."
وہ مضبوط لہجے میں بولا اُسکے سوال پر سب نے نا سمجھی سے اُسے دیکھا

"تمہارے ساتھ تھی تو ہمیں بتا نہیں سکتے تھے۔۔۔۔ ہم کتنا پریشان ہو رہے تھے زویا کے لئے..."
اُسکی لا پرواہی پر ظفر صاحب نے سخت لہجے میں کہا

"یہ اتنا رو کیوں رہی ہے؟۔۔۔ زویا اتنا نہیں رو طبیعت خراب ہو جائے گی اور پھر کل تمہارا نکاح بھی تو ہے...."
حانم کی نکاح والی بات پر وہ رونا دھونا بھول کر ساکت سی اُنہیں دیکھنے لگی پھر ذوہان کو دیکھا جو اُسے ہی دیکھ رہا تھا وہ اس سے نظر ہٹاتی شان کو دیکھا

ہماری دوستی بےمثال (COMPLETE)Место, где живут истории. Откройте их для себя