EPISODE 20

75 17 4
                                    

EPISODE 20

یہ جو درد ہے عشق کا 

مجھے اس سے کوئی گلہ نہیں

یہ تو زندگی کا اصول ہے

کبھی اپنا کوئی ہوا نہیں

یہ جو سلسلہ ہے ایک درد کا

یہ تحفہ یونہی ملا نہیں

تو جسے جان کر بھی انجان ہے

وہ راز میں نے کہا نہیں

مجھے اپنی خبر ہے تو مگر

تیری سوچ کا کچھ پتہ نہیں

یہ جو آنسووں ہے میری آنکھ میں

بے سبب یہ بہا نہیں

یہ صدا سی ہے جو گونجتی

یہ لفظ تونے کہا نہیں

میرا جرم ہے میری سادگی

میری اور کوئی خطا نہیں


"ہيے چڑیلوں آؤ سیلفی لیتے ہے۔۔۔“

جنت اُنسے کافی فاصلے پر کھڑی۔۔ ہاتھوں میں فون لیے ہاتھ ہلاتی ہوئی ہانیہ لوگوں سے مخاطب ہوئی
اِدھر آؤ یہاں لیتے ہے۔۔۔ یہاں تصویر اچھی آئےگی
حانم نے اپنے جانب بلایا۔۔۔ جنت سر ہلاتی اُنکے جانب بڑی۔۔۔ پر کسے پتا تھا اگلے لمحے کیا ہونے والا ہے۔۔۔  اُنکے درمیاں اب صرف کچھ قدموں کا فاصلا تھا۔۔۔
اور یہ فاصلا شاید بہت لمبا ہونے والا تھا۔۔۔
اچانک وہ چلتے چلتے ایک دم رکی تھی۔۔۔ اُسے اپنی پیٹھ میں کچھ پیوست ہوتا محسوس ہوا تھا۔۔۔ جیسے کوئی گرم لوہا ہو۔۔۔ ہاں۔۔ یقیناً وہ ایک گرم لوہا ہی تھا۔۔۔ وہ گولی تھی۔۔۔
درد کی ایک تیز لہر اُسکے جسم میں دوڑی تھی۔۔  چہرے پر درد عیاں ہوا۔۔۔
اُسکے رکنے پر نور سمیت اُن تینوں نے نہ سمجھی سے اُسے دیکھا۔۔۔ اُسنے کچھ کہنے کے لئے لب کھولے تھے مگر اس سے پہلے وہ کچھ کہے پاتی کی۔۔۔ اسے وہ گرم لوہا اپنی ٹانگ میں گھستا محسوس ہوا۔۔۔

وہ آگے نہ بڑھ سکی۔۔۔  وہ درد سے کہراتے ہوئے لڑکھڑا کر گھٹنوں کے بل زمین پر گر گئی۔۔۔۔ کسی کو کچھ سمجھ ہی نہیں آیا کی ہوا کیا ہے۔۔۔ اور ہو کیا رہا ہے۔۔۔ وہ سب زرد چہرے کے ساتھ ماؤف ہوتے دماغ سے اُسے دیکھ رہی تھی۔۔۔ سب سے پہلے ہوش نور کو آیا تھا۔۔۔۔

"جنت۔۔۔"

 وہ اُسکے جانب دوڑتے ہوئے حلق کے بل چلائی۔۔۔ آواز میں کیا نہیں تھا۔۔۔ درد تھا تکلیف تھی۔۔۔ اور۔۔۔ اور کچھ اور بھی تھا۔۔ ہاں شاید ڈر۔۔ ڈر تھا۔۔۔ شاید نہیں یقیناً ڈر تھا۔۔ کسی کو کھو دینے کا ڈر۔۔۔ پھر سے اکیلا ہو جانے کا ڈر۔۔۔

ہماری دوستی بےمثال (COMPLETE)Место, где живут истории. Откройте их для себя